ایک مرحوم جوڑے کے نام

بہت یاد اتا وہ جوڑا جس نے ایک ساتھ خود سوزی کی تھی ۔۔۔۔ غلط تھا یا صحیح انکا قدم مگر تاریخ یہی تھی ۔۔۔ دونوں کے نام نظیری کا ایک قطعہ ۔۔۔۔

رفتی بہ بزم غیر، نکو نامی تو رفت
ناموس صد قبیلہ بہ یک خامی تو رفت
اکنوں اگر فرشتہ نکو گویدت چہ سود
در شہر ما حکایت بد نامی تو رفت​
 
ہم تھرڈ اییئر میں تھے، یہ نو عمر جوڑا کراچی سے بھاگ کر حیدراباد ایا تھا۔۔۔۔ مرحوم بابر کا ایک دوست میڈیکل کالج میں ہمارے ساتھ تھا۔۔۔۔۔ اس دوست کی درخواست پر ہم نے اس جوڑے کو پناۃ دی تھی۔۔۔۔ بس بدنامی اور عشق کا دامن چولی کا ساتھ ہوتا ہے۔۔۔۔۔ بدنامی لے ڈوبی اور غیرت مند جوڑے نے خود سوزی کرلی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں وہ منظر کبھی نہیں بھول سکتا ۔۔۔۔۔ اج اتنے سالوں کے بعد بھی یہ تاریخ اتی ہے تو سب کچھ اج کی بات لگتا ہے۔۔۔
 
بہت درد ناک کہانی سنائی ہے آپ نے یونس رضا صاحب، اللہ تعالٰی مرحومین کی مغفرت کرے۔

میں محبت کا قائل اسی دن ہوا تھا دوست ۔۔۔۔ اور میرا ایمان ہے کہ واقعی محبت انسان کو بڑی طاقت دیتی ہے۔۔۔۔ یہاں ان کی موت کو میں بزدلی بھی نہیں کہ سکتا ہوں۔۔۔۔ کیونکہ اعتراض صرف اعتراض ہوتا ہے۔۔۔ جو ان کے دل میں تھا بہرحال وہ ہر منطق اور دلیل سے ازاد تھا۔۔۔۔

اللہ ان دونوں کی مغفرت فرمائے
 
Top