ایک غزل اصلاح کے لئے ،'' اُنسیت پل کی رفاقت کی عطا ہو شائد''

اُنسیت پل کی رفاقت کی عطا ہو شائد
تجھ سے ملنا ہی محبت کی خطا ہو شائد

میں خفا کر کے تجھے چین کبھی پا نا سکا
میرا ہی عکس کہو مجھ سے خفا ہو شائد

بس ترے ہجر میں جلتا ہوں تڑپ جاتا ہوں
اس بھلی شے کا ہی بس نام وفا ہو شائد

دل میں جھانکوں تو تری یاد نظر آتی ہے
میں اسے پیار کہوں، پیار نما ہو شائد

رخ ہوا کا جو ملے اُس پے کھڑا رہتا ہوں
تیرے ہی شہر کی جیسے یہ ہوا ہو شائد

جب ملا مجھ سے کہا عمر ہو لمبی تیری
یہ مرے حق میں تری یار دعا ہو شائد

جو نظر آتا ہے باہر سے جوالا اظہر
تیرے نزدیک یہ بیماری شفا ہو شائد​
 

الف عین

لائبریرین
اُنسیت پل کی رفاقت کی عطا ہو شائد
تجھ سے ملنا ہی محبت کی خطا ہو شائد
۔۔۔ پہلا مسصرع تو میری سمجھ میں نہیں آیا، اس شعر میں ایطا ہے، یعنی دونوں قوافی ’طا‘ پر ختم ہو رہے ہیں، اس سقم کو خطا‘ کی جگہ ’سزا‘ سے بدل کر دور کیا جا سکتا ہے، بشرطیکہ مطلب خبط نہ ہو، جو میں سمجھا ہوں، اس کے حساب سے تو جب محبت عطا یا بخشش ہے، تو سزا کس طرح کہا جا سکتا ہے؟

میں خفا کر کے تجھے چین کبھی پا نا سکا
میرا ہی عکس کہو مجھ سے خفا ہو شائد
۔۔ پہلے مصرع ’میں خفا کر کے تجھے چین کبھی پا نا سکا‘ میں ’پا نہ سکا‘ ہونا چاہئے۔ دوسرے مصرع میں ’کہو‘ کا غیر ضروری لفظ اچھا نہیں لگ رہا۔

بس ترے ہجر میں جلتا ہوں تڑپ جاتا ہوں
اس بھلی شے کا ہی بس نام وفا ہو شائد
۔۔۔ اچھا شعر ہے، بس ذرا دوسرے مصرع میں ’بس‘ کا اضافہ اچھا نہیں لگ رہا۔

دل میں جھانکوں تو تری یاد نظر آتی ہے
میں اسے پیار کہوں، پیار نما ہو شائد
۔۔۔ یاد نظر بھی آتی ہے؟ اور ’پیارنما‘ غلط لفظ ہے، پیار ہندی لفظ ہے، اور نما فارسی۔

رخ ہوا کا جو ملے اُس پے کھڑا رہتا ہوں
تیرے ہی شہر کی جیسے یہ ہوا ہو شائد
۔۔۔فنی طور پر اغلاط سے پاک ہے، لیکن پہلا مصرع معنی سے بھی پاک لگ رہا ہے!!

جب ملا مجھ سے کہا عمر ہو لمبی تیری
یہ مرے حق میں تری یار دعا ہو شائد
۔۔۔ اس میں شاید کی کیا بات ہے، دعا تو ہے ہی نا!!

جو نظر آتا ہے باہر سے جوالا اظہر
تیرے نزدیک یہ بیماری شفا ہو شائد
۔۔’جوالا‘ کیا ہندی کا لفظ استعمال کیا ہے، بمعنی آگ، تو اس کا تلفظ آدھے ’جا‘ سے ہوتا ہے، یعنی تقطیع میں محض ’جالا‘ ہونا چاہئے، یہاں بر وزن فعولن غلط ہے۔ لیکن اگر آگ نظر آتا ہے اظہر، تو یہ کون سی بیماری ہے، جو شفا سمجھی جا سکتی ہے؟ بات سمجھ میں نہیں آئی۔
غرض غزل میں فنی اسقام بہت کم ہیں، لیکن معنوی زیادہ ہیں۔ کچھ میری ناقص عقل میں گھس نہیں سکے۔ ممکن ہے کہ کسی اور کو تفہیم درست ہو رہی ہو۔
 

مغزل

محفلین
اظہر صاحب اس کاوش پر حوصلہ افزائی قرض ہے سو ادا کیا گیا۔ سلامت رہیں ۔ بابا جانی کی نشاندہی سے درستگی کا عمل ممکن ہے ، مناسب خیال کیجے تو لڑی میں واپس پلٹ بھی آیا کیجے ۔
 
اظہر صاحب اس کاوش پر حوصلہ افزائی قرض ہے سو ادا کیا گیا۔ سلامت رہیں ۔ بابا جانی کی نشاندہی سے درستگی کا عمل ممکن ہے ، مناسب خیال کیجے تو لڑی میں واپس پلٹ بھی آیا کیجے ۔

شکریہ جناب مغل صاحب
معزرت کہ مصروفیت کی وجہ سے نہ لڑی میں پلٹ سکا انشا اللہ جلد ہی درستگی ہو گی
 
Top