ایک سابق صدر‘ دو وزرائے اعظم سمیت 22کرپٹ اہم شخصیات کی گرفتاری کا امکان

ایک سابق صدر‘ دو وزرائے اعظم سمیت 22کرپٹ اہم شخصیات کی گرفتاری کا امکان

اسلام آباد (آن لائن) اسلام آباد میں تحقیقاتی ادارے کے اعلیٰ حکام نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے ملاقات کرکے ملک بھر کی 22 کرپٹ اہم شخصیات کی گرفتاری کے حوالے سے اعتماد میں لیا ہے۔ ایک سابق صدر، 2 سابق وزرائے اعظم، ایف بی آرکے 3سابق چیئرمینوں سمیت متعدد بیوروکریٹس کی آئندہ دنوں گرفتاری کا امکان ہے۔ تحقیقاتی ادارے کے اعلیٰ حکام نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے ملاقات میں ملک بھر سے 22 کرپٹ اہم شخصیات کے حوالے سے تفصیلات پیش کیں جس کے بعد آئندہ دنوں ملک بھر سے اہم سیاسی شخصیات کی کرپشن کے الزامات میں گرفتاری کا قوی امکان ہے۔ ان کرپٹ اہم شخصیات میں سے بیشتر کا تعلق گزشتہ دور حکومت سے ہے۔ اطلاعات کے مطابق وزیراعظم کو تین سابق چیئرمینز ایف بی آر، سندھ کے سابق وزیر اطلاعات، سندھ کے سابق وزیر تعلیم سمیت دو درجن کے قریب بیوروکریٹس کی گرفتاری کے حوالے سے اعتماد میں لیا گیا۔وقت نیوز نے نیب ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ نیب نے اہم شخصیات کی گرفتاری کیلئے ثبوت مکمل کرلئے ہیں اور یہ 22 اہم شخصیات کے نام وزیراعظم کو اعتماد میں لینے کیلئے بھیجے گئے ہیں۔ وزیراعظم کو بھیجی گئی فہرست میں سابق اور موجودہ وزرا، ریٹائرڈ بیوروکریٹس، پی پی پی اور ایم کیو ایم کے اہم رہنمائوں کے نام بھی شامل ہیں۔ وزیراعظم سے کسی بھی فرد سے رعایت نہ برتنے کی اپیل کی گئی ہے۔
 

آوازِ دوست

محفلین
اگر بات امکانات سے آگے بڑھے اور ایک قدم آگے دو قدم پیچھے والی پالیسی ختم ہو تو شائد اِس نظام سے کُچھ گندگی صاف ہو۔ ٹھوس ثبوت اکٹھے کرنا ہمارے اداروں کے لیے کیا مسئلہ ہے جانے نہ جانے گُل ہی نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے۔
 
اگر بات امکانات سے آگے بڑھے اور ایک قدم آگے دو قدم پیچھے والی پالیسی ختم ہو تو شائد اِس نظام سے کُچھ گندگی صاف ہو۔ ٹھوس ثبوت اکٹھے کرنا ہمارے اداروں کے لیے کیا مسئلہ ہے جانے نہ جانے گُل ہی نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے۔
یہاں وہی بات ہے کہ
؎شریکِ جرم نہ ہوتے تو مخبری کرتے ;)
 
Top