ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کابینہ سے علیحدگی کا اعلان

جاسم محمد

محفلین
ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کابینہ سے علیحدگی کا اعلان
ویب ڈیسک اتوار 12 جنوری 2020
1949825-khalid-1578820631-162-640x480.jpg

حکومت سے تعاون برقرار رہے گا لیکن میں وزارت میں نہیں بیٹھوں گا،خالد مقبول صدیقی

کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے وفاقی وزارت چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ 2018 میں عام انتخابات میں جو نتائج آئے وہ ایم کیوایم مکمل طور پر تسلیم نہیں کرتی تھی، نتائج تسلیم نہ کرنے کے باوجود جمہوری عمل کو مستحکم کرنے کے لئے حمایت کی، ہم نے وعدہ کیا تھا حکومت بنانے سمیت ہر مشکل میں ساتھ دیں گے۔ جہانگیر ترین آئے تھے اور ان ہی کی موجودگی میں معاہدوں پر دستخط ہوئے۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سے کیا گیا اپنا وعدہ پورا کیا، ہم بہت انتظار کرتے رہے کہ حکومت کی کچھ مصروفیات ہو سکتی ہے، لیکن ہمارے ایک نکتے پر بھی پیش رفت نہیں ہوئی، ہمارا حکومت سے تعاون برقرار رہے گا لیکن میرا وزارت میں بیٹھنا بہت سارے سوالات کو جنم دیتا ہے۔ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے۔

کنوینر ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ہم نے وزارت قانون وانصاف نہیں مانگی تھی، فروغ نسیم کابینہ نہیں چھوڑ رہے، پہلے تجربے کی کمی سمجھتے رہے لیکن اب لگتا ہے سنجیدگی ہی نہیں، ان ساری چیزوں کا پیپلز پارٹی کی پیشکش سے لینا دینا نہیں،ہم حکومت سے تعاون جاری رکھیں گے۔
 

زیرک

محفلین
گوئٹے نے کہا تھا کہ؛
“Daring ideas are like chessmen moved forward. They may be beaten, but they may start a winning game.”​
دونوں لنکس میں بیانات کو غور سے پڑھیں آپ کو پتا چل جائے گا کہ کون صاف بات کر رہا ہے اور کون کس کو تسلیاں دے رہا ہے؟
اسد عمر کا کہنا ہے کہ "خالد مقبول صدیقی حکومت سے الگ نہیں ہو رہے، وہ صرف وزارت چھوڑ رہے ہیں اور کابینہ سے علیحدگی ایم کیو ایم پاکستان کا نہیں، خالد مقبول صدیقی کااپنا فیصلہ ہے"۔
"جب تک کراچی کے مسائل حل نہیں ہوں گے خالد مقبول صدیقی وفاقی کابینہ میں واپس نہیں آئیں گے اور یہ بھی ممکن ہے کہ اس کے بعد بھی نہ آئیں"
رہنما متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کنور نویدجمیل
اسد عمر یہ دیکھ لو خالد مقبول صدیقی کے ساتھ اس تصویر میں پوری ایم کیو ایم پاکستان بیٹھی ہوئی ہے، بینر پہ تاریخ بھی دیکھ لو تاکہ یہ نہ کہہ سکو کہ یہ پرانی ہے۔
 

زیرک

محفلین
ایم کیو ایم اور بی این پی کے الئےی میٹم کے بعد دیکھیں حالات کو اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے؟
ایم کیو ایم کی علیحدگی کے بعد قومی اسمبلی میں ایک ممکنہ پوزیشن کا جائزہ۔
نتیجہ کچھ بھی ہو اس سے مجھے کوئی سروکار نہیں لیکن ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی کی وزارت سے علیحدگی اور بی این پی مینگل کا اگلا قدم وفاق میں وزارتوں اور مراعات کے حصول سے زیادہ کا نقشا کھینچتا دکھائی دیتا ہے۔
 

زیرک

محفلین
سوچو جی ڈی اے بھی اس بھیڑ چال میں آ گئی تو پھر کون روئے گا؟
تبدیلی کا عمل شروع ہو گیا ہے، یہ عمارت کب گرے گی، تھوڑا انتظار کیجیئے۔
 

فرقان احمد

محفلین
ایم کیو ایم پاکستان کی سیاست سے قطع نظر، کراچی کے مسائل کسی نے تو حل کروانے ہیں۔ خان صاحب اس حوالے سے ذاتی دلچسپی لیں۔ پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی ہے اور سب سے بڑا تجارتی مرکز بھی! اس شہر کا کچھ تو حق بنتا ہو گا! سیاست تو چلتی ہی رہتی ہے۔
 

زیرک

محفلین
سوچو جی ڈی اے بھی اس بھیڑ چال میں آ گئی تو پھر کون روئے گا؟
تبدیلی کا عمل شروع ہو گیا ہے، یہ عمارت کب گرے گی، تھوڑا انتظار کیجیئے۔
ایم کیو ایم کے بعد جی ڈی اے بھی حکومت سے ناراض، اب کیا ہو گا؟
 

زیرک

محفلین
جہانگیر ترین طیارہ سٹارٹ کرو، اور ان کو مناؤ ورنہ ہم تو گئے،
پاکستانیو! چینی سٹاک کر لو، یہ حکومت اگر بچ گئی تو چینی کی قیمت مزید بڑھنے کا قوی امکان ہے کیونکہ جو لگائے گا کیا کمائے گا نہیں؟
ماحول کچھ ٹینشن والا نہیں بننے لگا؟
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
قارئین
پاکستانی سیاست میں روٹھے پھپھڑ پھوپھیاں منانے کا وقت ہوا چاہتا ہے۔
1: ایم کیو ایم
2: جی ڈی اے
3: بی این پی مینگل
پھپھڑ پھپھیاں ویسے نہیں مانیں گے، اربوں کا بجٹ مانگیں گے،
ان حامیوں کا پیٹ بھرتے حکومت نے ڈرنا نہیں
غریبو آپ کے لیے ان کے پاس چار آنہ نہیں
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
ایک یوتھیا دوست کہنے لگا "یار بس کر دے، کیوں ٹینشن دے رہا ہے"، میں نے کہا "ٹیشن تو تمہارا لیڈر اور تم خود اپنے آپ کو دے رہے ہو، وہ تو سیاسی بندہ ہے اس نےتو سیاسی گگلی مارنی ہی ہے، تم کیوں خواہ مخواہ ایک جھوٹے کے جھوٹوں کا طومار اٹھائے پھرتے ہو؟ بِزت بھی ہوتے ہو، لو اب رج کے ٹینشن لو"۔
1: کروڑ نوکریوں کا وعدہ اور ڈیڑھ سال میں 25 لاکھ بیروزگار کر دئیے۔
2: پچاس لاکھ گھر دینے کے وعدے بھی صرف اشتہاروں میں اپنا تھوبڑہ سجانے کے لیے رہ گئے۔
3: روٹی، اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں 3 گنا مہنگائی کی وجہ سے یہ سب عوام کی پہنچ سے دور کر دئیے گئے۔
4: سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر(سوائے اوورسیز پاکستانیوں کے کوئی خدمت نہیں کر رہا)
5: بیروزگاری کی وجہ سے امن عامہ کی حالت خراب ہوتی جا رہی ہے، ڈاکا زنی روز کا معمول بن گیا ہے ۔
"تم کہتے ہو، میں ٹینشن دے رہا ہوں، گدھے تمہارا لیڈر تم کو ٹینشن دے رہا ہے، میں تو آئینہ دکھا رہا ہوں"۔
جب کچھ نہ بنا تو دوست کہنے لگا "اچھا چائے ہی پلا دے، جیب خالی ہے کچھ کھایا پیا نہیں، گھر جاؤ تو ان کے طعنے 'نہ نوکری کرتے ہو اور تمہیں تو سوائے جھوٹے لیڈر کی مدح سرائی کے کچھ نہیں آتا' کے طعنے سننے کو ملتے ہیں"۔ میں نے کہا "توبہ کر تے چاء پی، نئیں تے اگلا لا، کوپی تان کو بول چاء پلا"۔
 

زیرک

محفلین
ایم کیو ایم، جی ڈی اے کے بعد ق لیگ نے بھی حکومت پر طے شدہ معاہدوں کی پاسداری نہ کرنے کے معاملے پر سوالات اٹھا دیئے۔"حکومت کو ہمارے ووٹوں سے غرض ہے"۔ اتحادیوں کے تحفظات پر حکومت کا نزع کا عالم بتا رہا ہے کہ گاڑی کیچڑ میں پھنستی جا رہی ہے۔
 

زیرک

محفلین
قارئین سیاسی نورا کشتی کا یہ راؤنڈ چند دن اور چلے گا کیونکہ مشرف کیس پر پردہ ڈالنا تو بنتا ہے ناں۔
لیکن یاد رکھیں اتحادی مطالبات منوانے کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں کیونکہ سیاست کھیل ہی ممکنات کا ہے اس لیے کہ عام حالات میں ان کی کون مانتا ہے، اب ہوا بنی ہے تو کچھ نہ کچھ حاصل کرنے کی کوشش ضرور کی جائے گی۔ یعنی بڑی لڑائی میں اپنا اپنا رانجھا بھی راضی کرنے کا پروگرام شامل ہے۔ خدا کا واسطہ ہے اس نورا کشتی کو ختم کریں، کیونکہ جو کچھ دینا دلوانا ہو گا وہ نکلنا جہانگیر کے ترین کی پاکٹ سے ہے اور ان نے چینی مہنگی کر کے عوام کی پاکٹ سے نکلوانا ہے۔ اس لیے غریب عوام کو بخش دو اور اپنا اپنا رانجھا راضی جلد راضی کر لو۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایم کیو ایم پاکستان کی سیاست سے قطع نظر، کراچی کے مسائل کسی نے تو حل کروانے ہیں۔ خان صاحب اس حوالے سے ذاتی دلچسپی لیں۔ پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی ہے اور سب سے بڑا تجارتی مرکز بھی! اس شہر کا کچھ تو حق بنتا ہو گا! سیاست تو چلتی ہی رہتی ہے۔
مزید یہ کہ ایم کیو ایم کے گڑھ کراچی سے سب سے زیادہ سیٹیں تحریک انصاف نے نکالی ہیں۔ ہمیں تو حیرت ہے ایم کیو ایم اتنی دیر تک کیسے حکومت کو برداشت کرتی رہی ہے۔

خالد مقبول صدیقی کو کابینہ میں واپس لائیں گے، وزیراعظم
ویب ڈیسک 4 گھنٹے پہلے
1952322-imrankhan-1579002327-577-640x480.jpg

اتحادیوں کے تمام مطالبات پر پیش رفت ہورہی ہے، وزیراعظم۔ فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم اہم اتحادی ہے اور خالد مقبول صدیقی کو کابینہ میں واپس لائیں گے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایئر سروسز معاہدے، سابقہ فاٹا اور گلگت بلتستان کے 4 فیصد کوٹہ کی علیحدگی کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں کابینہ نے لاہور، کراچی، پشاور اور ملتان میں کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر کی منظوری دی جب کہ پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی کے ایم ڈی کی تعیناتی کی سمری موخر کردی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے آغاز میں وزیراعظم عمران خان نے ایم کیو ایم کے وزارت چھوڑنے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اہم اتحادی ہے، خالد مقبول صدیقی کو کابینہ میں واپس لائیں گے، اتحادیوں کے تمام مطالبات پر پیشرفت ہورہی ہے، حکومتی کمیٹی تمام اتحادیوں سے مسلسل رابطے میں رہتی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایک یوتھیا دوست کہنے لگا "یار بس کر دے، کیوں ٹینشن دے رہا ہے"، میں نے کہا "ٹیشن تو تمہارا لیڈر اور تم خود اپنے آپ کو دے رہے ہو، وہ تو سیاسی بندہ ہے اس نےتو سیاسی گگلی مارنی ہی ہے، تم کیوں خواہ مخواہ ایک جھوٹے کے جھوٹوں کا طومار اٹھائے پھرتے ہو؟ بِزت بھی ہوتے ہو، لو اب رج کے ٹینشن لو"۔
1: کروڑ نوکریوں کا وعدہ اور ڈیڑھ سال میں 25 لاکھ بیروزگار کر دئیے۔
2: پچاس لاکھ گھر دینے کے وعدے بھی صرف اشتہاروں میں اپنا تھوبڑہ سجانے کے لیے رہ گئے۔
3: روٹی، اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں 3 گنا مہنگائی کی وجہ سے یہ سب عوام کی پہنچ سے دور کر دئیے گئے۔
4: سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر(سوائے اوورسیز پاکستانیوں کے کوئی خدمت نہیں کر رہا)
5: بیروزگاری کی وجہ سے امن عامہ کی حالت خراب ہوتی جا رہی ہے، ڈاکا زنی روز کا معمول بن گیا ہے ۔
"تم کہتے ہو، میں ٹینشن دے رہا ہوں، گدھے تمہارا لیڈر تم کو ٹینشن دے رہا ہے، میں تو آئینہ دکھا رہا ہوں"۔
جب کچھ نہ بنا تو دوست کہنے لگا "اچھا چائے ہی پلا دے، جیب خالی ہے کچھ کھایا پیا نہیں، گھر جاؤ تو ان کے طعنے 'نہ نوکری کرتے ہو اور تمہیں تو سوائے جھوٹے لیڈر کی مدح سرائی کے کچھ نہیں آتا' کے طعنے سننے کو ملتے ہیں"۔ میں نے کہا "توبہ کر تے چاء پی، نئیں تے اگلا لا، کوپی تان کو بول چاء پلا"۔
قوم کا اس وقت وہ حال ہے کہ پچھلی حکومت کے ہاتھوں سارا قومی خزانہ خالی کروانے کے بعد نئی حکومت سے کہتی ہے ہم سے کئے وعدے پورے کر کے دکھاؤ۔
 

زیرک

محفلین
قوم کا اس وقت وہ حال ہے کہ پچھلی حکومت کے ہاتھوں سارا قومی خزانہ خالی کروانے کے بعد نئی حکومت سے کہتی ہے ہم سے کئے وعدے پورے کر کے دکھاؤ۔
حکومت کا یہ حال ہے کہ اس نے قوم سے ہر وہ وعدہ جس کی بنا پر حکومت ملی، زور و شور سے توڑا اور بے غیرت اس پر شرمندہ بھی نہیں، مہنگائی کا یہ عالم ہے کہ پورے پاکستان میں کہیں بھی پرائس لسٹ کے مطابق کوئی شے دستیاب نہیں ہے، حکومتی سوشل میڈیا والے لسٹیں پوسٹ ری پوسٹ کرنے میں مگن ہیں، حکومت سوائے نوٹس لینے کے کوئی کام نہیں کرتی، پولیس اور انتظامیہ کونوٹس لینے کو بقول پوٹیاز کے شہباز شریف نے منع کیا ہوا ہے۔ وزیراعظم کے گھر کا راشن قومی خزانے اور دوستوں کی مہربانی سے پہنچ جاتا ہے، فوج کا راشن گورنمنٹ کی طرف سے آتا ہے۔ قصہ مختصر یہ کہ جن کو پتہ نہ ہو کہ کون سا ادارہ اپنا کام ٹھیک سے کیسے کرے گا، ان سب کی اناڑی پن، نااہلیت کی وجہ سے پیدا شدہ مہنگائی کا بوجھ عوام اٹھاتی رہی ہے اٹھا رہی ہے اور آئندہ بھی اٹھاتی رہے گی۔
 

جاسم محمد

محفلین
حکومت کا یہ حال ہے کہ اس نے قوم سے ہر وہ وعدہ جس کی بنا پر حکومت ملی، زور و شور سے توڑا اور بے غیرت اس پر شرمندہ بھی نہیں، مہنگائی کا یہ عالم ہے کہ پورے پاکستان میں کہیں بھی پرائس لسٹ کے مطابق کوئی شے دستیاب نہیں ہے، حکومتی سوشل میڈیا والے لسٹیں پوسٹ ری پوسٹ کرنے میں مگن ہیں، حکومت سوائے نوٹس لینے کے کوئی کام نہیں کرتی، پولیس اور انتظامیہ کونوٹس لینے کو بقول پوٹیاز کے شہباز شریف نے منع کیا ہوا ہے۔ وزیراعظم کے گھر کا راشن قومی خزانے اور دوستوں کی مہربانی سے پہنچ جاتا ہے، فوج کا راشن گورنمنٹ کی طرف سے آتا ہے۔ قصہ مختصر یہ کہ جن کو پتہ نہ ہو کہ کون سا ادارہ اپنا کام ٹھیک سے کیسے کرے گا، ان سب کی اناڑی پن، نااہلیت کی وجہ سے پیدا شدہ مہنگائی کا بوجھ عوام اٹھاتی رہی ہے اٹھا رہی ہے اور آئندہ بھی اٹھاتی رہے گی۔
یعنی عوام توقع رکھتی ہے کہ حکومت ہر دکان کے باہر پہرہ دار بٹھا کر نگرانی کرے کہ اشیاء سرکاری ریٹ پر بیچی جا رہی ہیں یا نہیں؟ دنیا میں کہیں بھی مہنگائی ایسے کنٹرول نہیں کی جاتی کہ حکومت ڈنڈا لے کر دکانداروں کے سر پر کھڑی ہو اور اپنی من مانی کے تحت ریٹ لگا کر چیزیں فروخت کروائے۔ روس، چین اور دیگر کمیونسٹ -سوشلسٹ ممالک میں یہ تجربات کئے جا چکے ہیں۔ اور سب کے سب بری طرح ناکام ہونے کے بعد ہی فری مارکیٹ اکانمی کی جانب گئے ہیں جہاں اشیاء برائے فروخت کا تعین رسد اور طلب کی بنیاد پر ہوتا ہے۔
پاکستانی پروڈیوسرز، سپلائرز اور تاجر قیمتیں بڑھنے پر اپنی رسد بڑھانے کی کوشش نہیں کرتے جیسا کہ دیگر ممالک میں معمول ہے۔ اس کی بجائے وہ الٹا مہنگائی سے فائدہ اٹھانے کیلئے رسد میں مزید کمی ر دیتے ہیں تاکہ طلب بڑھنے پر زیادہ منافع اینٹھ سکیں۔ ان چیزوں کو حکومت ایک حد تک ہی کنٹرول کر سکتی ہے۔ قوم کی اجتماعی اخلاقیات ٹھیک کرنا حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہے۔
 

زیرک

محفلین
یعنی عوام توقع رکھتی ہے کہ حکومت ہر دکان کے باہر پہرہ دار بٹھا کر نگرانی کرے کہ اشیاء سرکاری ریٹ پر بیچی جا رہی ہیں یا نہیں؟ دنیا میں کہیں بھی مہنگائی ایسے کنٹرول نہیں کی جاتی کہ حکومت ڈنڈا لے کر دکانداروں کے سر پر کھڑی ہو اور اپنی من مانی کے تحت ریٹ لگا کر چیزیں فروخت کروائے۔ روس، چین اور دیگر کمیونسٹ -سوشلسٹ ممالک میں یہ تجربات کئے جا چکے ہیں۔ اور سب کے سب بری طرح ناکام ہونے کے بعد ہی فری مارکیٹ اکانمی کی جانب گئے ہیں جہاں اشیاء برائے فروخت کا تعین رسد اور طلب کی بنیاد پر ہوتا ہے۔
پاکستانی پروڈیوسرز، سپلائرز اور تاجر قیمتیں بڑھنے پر اپنی رسد بڑھانے کی کوشش نہیں کرتے جیسا کہ دیگر ممالک میں معمول ہے۔ اس کی بجائے وہ الٹا مہنگائی سے فائدہ اٹھانے کیلئے رسد میں مزید کمی ر دیتے ہیں تاکہ طلب بڑھنے پر زیادہ منافع اینٹھ سکیں۔ ان چیزوں کو حکومت ایک حد تک ہی کنٹرول کر سکتی ہے۔ قوم کی اجتماعی اخلاقیات ٹھیک کرنا حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہے۔
حکومتیں گھر میں گھس کر بھی نہیں بیٹھتیں، شو آف کرنا ہو تو سالن کی پلیٹ بھی بانٹتے نظر آتے ہو لیکن بات شرم کی ہے، جو تمہیں نہیں آئے گی۔
 

فرقان احمد

محفلین
مزید یہ کہ ایم کیو ایم کے گڑھ کراچی سے سب سے زیادہ سیٹیں تحریک انصاف نے نکالی ہیں۔ ہمیں تو حیرت ہے ایم کیو ایم اتنی دیر تک کیسے حکومت کو برداشت کرتی رہی ہے۔

خالد مقبول صدیقی کو کابینہ میں واپس لائیں گے، وزیراعظم
ویب ڈیسک 4 گھنٹے پہلے
1952322-imrankhan-1579002327-577-640x480.jpg

اتحادیوں کے تمام مطالبات پر پیش رفت ہورہی ہے، وزیراعظم۔ فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم اہم اتحادی ہے اور خالد مقبول صدیقی کو کابینہ میں واپس لائیں گے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایئر سروسز معاہدے، سابقہ فاٹا اور گلگت بلتستان کے 4 فیصد کوٹہ کی علیحدگی کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں کابینہ نے لاہور، کراچی، پشاور اور ملتان میں کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر کی منظوری دی جب کہ پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی کے ایم ڈی کی تعیناتی کی سمری موخر کردی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے آغاز میں وزیراعظم عمران خان نے ایم کیو ایم کے وزارت چھوڑنے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اہم اتحادی ہے، خالد مقبول صدیقی کو کابینہ میں واپس لائیں گے، اتحادیوں کے تمام مطالبات پر پیشرفت ہورہی ہے، حکومتی کمیٹی تمام اتحادیوں سے مسلسل رابطے میں رہتی ہے۔
حکومتی اتحادی مہنگائی کے باعث عوام کا سامنا کرنے سے پریشان ہیں۔ نیا الیکشن جلد ہو گیا تو انہیں سنبھلنے کا بھی موقع نہ ملے گا۔ اس لیے، اگلے الیکشن سے قبل، جو جلد بھی ہو سکتا ہے، اپنے ووٹرز کو کچھ نہ کچھ ریلیف دینا چاہتے ہیں۔ ہر کوئی فیس سیونگ کی تلاش میں ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
حکومتی اتحادی مہنگائی کے باعث عوام کا سامنا کرنے سے پریشان ہیں۔ نیا الیکشن جلد ہو گیا تو انہیں سنبھلنے کا بھی موقع نہ ملے گا۔ اس لیے، اگلے الیکشن سے قبل، جو جلد بھی ہو سکتا ہے، اپنے ووٹرز کو کچھ نہ کچھ ریلیف دینا چاہتے ہیں۔ ہر کوئی فیس سیونگ کی تلاش میں ہے۔
نئی حکومت بھی آکر غریب عوام کو کوئی ریلیف نہ دے پائے گی۔ ماشاءاللہ سے پچھلی حکومت نے خسارہ اور قرضہ ہی اتنا وافر مقدار میں چھوڑا ہے کہ ملک کا آدھا بجٹ یہی کھا جاتے ہیں۔

IMF-sees-Pakistan-GDP-growth-falling-at-4-in-FY2019.png
 
Top