ایم کیو ایم کی ضبط شدہ جائیداد اور رقم واپس کی جا رہی ہے: برطانوی پولیس

مخلص انسان

محفلین
برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ ختم کر دیا گیا ہے اور ضبط شدہ جائیداد اور رقم کی واپسی بھی شروع کی جا رہی ہے۔
بی بی سی کو ملنے والی دستاویز کے مطابق جمعے کو برطانوی پولیس نے متحدہ قومی موومنٹ لندن کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کیا کہ منی لانڈرنگ کیس میں ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین سمیت دیگر افراد کے خلاف تحقیقات ختم کر دی گئی ہیں اور ضبط شدہ رقم کی واپسی کا عمل شروع کیا جائے گا۔
ایم کیو ایم لندن کے وکیل کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ کی کراؤن پراسیکیوشن سروس کے مشورے پر یہ مقدمہ بند کیا جا رہا ہے اور آئندہ اس مقدمے میں کوئی کارروائی نہیں ہو گی۔
خط کے متن کے مطابق ضبط شدہ رقم اور پراپرٹیز کی کی واپسی کا عمل شروع کیا جا رہا ہے۔
برطانوی پولیس سکاٹ لینڈ یارڈ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین سمیت چھ افراد کے خلاف تحقیقات ختم کر دی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ سنہ 2012 میں سکاٹ لینڈ یارڈ نے ایم کیو ایم کے لندن سیکٹریٹریٹ اور قائد الطاف حسین کے مکان پر چھاپا مارا تھا۔ اُن کے مکان سے پانچ لاکھ پاؤنڈ کی رقم برآمد ہوئی تھی۔ جس کے بعد سنہ الطاف حسین سمیت دیگر افراد کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔
لندن پولیس کا کہنا تھا اس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہے کہ پانچ لاکھ پاؤنڈ کی رقم جرائم کے ذریعے حاصل کی گئی تھی اور یا اس رقم کو غیر قانونی کاموں کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔
منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات میں چھ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ 28 افراد کو انٹرویو کیا گیا تھا۔ اور اس دوران تحقیقات کے لیے ساؤتھ اور نارتھ لندن کی نو پراپرٹیز کی تلاشی لی گئی تھی۔
کراؤن پراسیکیوشن سروس نے برطانوی پولیس کو اس کیس پر یہ مشورہ دیا ہے کہ فراہم کردہ ثبوتوں کی روشنی میں یہ مقدمہ آگے نہیں چلایا جا سکتا۔ اس لیے اب یہ مقدمہ بند کیا جا رہا ہے اور آئندہ اس مقدمے میں کوئی کارروائی نہیں ہو گی۔
ایم کیو ایم کے سینئر راہنما محمد انور بھی ان چھ افراد میں شامل تھے جن سے سکاٹ لینڈ یارڈ نے منی لانڈرنگ کیس میں تحققیات کیں۔
 
Top