ایم کیو ایم کا مینڈیٹ پسند نہیں تو کراچی کو پاکستان سے الگ کردیا جائے، الطاف حسین

حسان خان

لائبریرین
مسئلہ یہ ہے کہ نائن زیرو نے قائد الطاف حسین کی پوری تقریر بمع سیاق و سباق کے پیش کر دی ہے کہ یہ بات کس تناظر میں کہی گئی۔ مگر افسوس کہ مخالفین اپنے پروپیگنڈہ پر قائم رہیں گے اور کوئی حقیقت انکے جھوٹے الزام کو اب تبدیل نہیں کر سکتی۔​
5-13-2013_146196_1.gif
جنگ اخبار کی یہ رپورٹ کافی نہیں، بلکہ ہارون رضا صاحب کی ویڈیو دیکھنی چاہیے کیونکہ انہوں نے بہت اچھے طریقے سے ان مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ اگر مجھے یہ ویڈیو ملی تو اسے بھی یہاں پوسٹ کر دوں گی۔​

ہائے یہ بیچارے! ہمیشہ الطاف بھائی کوئی حد درجے کی جاہلانہ بات کر دیتے ہیں اور یہ لوگ پھر تاویلات اور توجیہات پیش کرتے رہتے ہیں۔ 'محبِ وطن' الطاف کی وہ مشہورِ زمانہ ویڈیو تو یاد ہی ہوگا جہاں وہ بھارت میں بیٹھ کر شور مچا رہا تھا کہ پاکستان کا بننا اس صدی کی سب سے بڑی غلطی تھی؟ اُس کی بھی تاویلات پیش کرنے کا بھاری کام انہی لوگوں کو اپنے ذمے لینا پڑا تھا۔ :)

یہ لوگ بھی جی ہی جی میں الطاف کو گالیاں دیتے ہوں گے کہ الطاف بھائی سوچ سمجھ کر بولا کرو، آپ تو بول کر چپ ہو جاتے ہیں لیکن جگہ جگہ جواب ہمیں دینا پڑتا ہے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
ایک صاحب کو ہمارے آرگومینٹ ہی نظر نہیں آ رہے، دوسرے صاحب پھر اس پر جمے ہوئے ہیں نوے کی دھائی کو بھول جاؤ، مگر ثبوت ندارد۔
ان لوگوں کے لیے ہم نے متحدہ کی ریلی کی تصویر بھی ساتھ لگائی ہوئی ہے اس امیج میں۔ چنانچہ آپ کے اس قیاسی دعوؤں کی کوئی وقعت نہیں۔
ویسے ان صاحب کے مقابلے میں دوسرے مخالفین یہ دعوے 90 کی دہائی کے متعلق بھی کرتے تھے اور کہتے تھے اُس وقت بھی اہل کراچی متحدہ سے نفرت کرتے تھے۔ یہاں تو یہ لوگ پھنس گئے تو اب اگلا بہانہ تیار ہے کہ نوے میں تو متحدہ کو سپورٹ تھی، مگر آج نہیں ہے۔
مگر انہوں نے 2008 کے انتخابی نتائج نہیں دیکھے جہاں مصطفی کمال کے کمال کے بعد متحدہ کے ووٹوں کی تعداد پورے پاکستان کی سطح پر دگنی ہو چکی ہے (اگرچہ کہ سیٹیں اس حساب سے نہیں بڑھ سکیں)۔
یہ جسے "فیس بک مواد" کا بہانہ بنا کر ردی کی ٹوکری کی نذر کرنا چاہتے ہیں، وہ 90 کی دہائی کی وہ حقیقت ہے جسے فیس بک کی ضرورت نہیں بلکہ وہ لاکھوں صفحات میں لکھی جا چکی ہے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
الطاف بھائی کا بیان آ گیا ہے جس میں انہوں کراچی کو علیحدہ کرنے کے مطالبہ کا سختی سے انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ مطالبہ ہرگز نہیں، بلکہ ارباب اختیار سے سوال تھا کہ وہ ایسی ناانصافیاں کر کے کیا کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے فرمایا ہے کہ یہ تمام لوگ پہلے تقریر کی سی ڈی ہم سے لیں، اسے سنیں، سیاق و سباق کو سمجھیں کہ کس تناظر میں بات کی جا رہی ہے۔ ہم بانیان پاکستان کی اولادیں ہیں اور پاکستان توڑنے کی بات نہیں کی۔
الطاف بھائی کی تقریر میڈیا نے فقط چند منٹ کی دکھائی ہے جس کی وجہ سے یہ غلط فہمی اور پیدا ہو رہی ہے، اور لوگوں کو تقریر کا سیاق و سباق (اگلا اور پچھلا حصہ) نہ ہونے کی وجہ سے بات کا تناظر سمجھ نہیں آ رہا ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
ان لوگوں کے لیے ہم نے متحدہ کی ریلی کی تصویر بھی ساتھ لگائی ہوئی ہے اس امیج میں۔ چنانچہ آپ کے اس قیاسی دعوؤں کی کوئی وقعت نہیں۔
متحدہ کے ایک مجمع کی تصویر کو بغیر کسی ثبوت کے بیس لاکھ کا مجمع کہنا قیاسی دعویٰ نہیں کہلائے گا؟
 

حسان خان

لائبریرین
الطاف بھائی کا بیان آ گیا ہے جس میں انہوں کراچی کو علیحدہ کرنے کے مطالبہ کا سختی سے انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ مطالبہ ہرگز نہیں، بلکہ ارباب اختیار سے سوال تھا کہ وہ ایسی ناانصافیاں کر کے کیا کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے فرمایا ہے کہ یہ تمام لوگ پہلے تقریر کی سی ڈی ہم سے لیں، اسے سنیں، سیاق و سباق کو سمجھیں کہ کس تناظر میں بات کی جا رہی ہے۔ ہم بانیان پاکستان کی اولادیں ہیں اور پاکستان توڑنے کی بات نہیں کی۔
الطاف بھائی کی تقریر میڈیا نے فقط چند منٹ کی دکھائی ہے جس کی وجہ سے یہ غلط فہمی اور پیدا ہو رہی ہے، اور لوگوں کو تقریر کا سیاق و سباق (اگلا اور پچھلا حصہ) نہ ہونے کی وجہ سے بات کا تناظر سمجھ نہیں آ رہا ہے۔

اسی لیے کہتے ہیں کہ سوچ سمجھ کر بولا کرو۔ کل الطاف بھائی نے ٹُن ہو کر جو دل میں آیا کہہ دیا، اپ توجیہات پیش کرنی پڑ رہی ہیں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
اسی لیے کہتے ہیں کہ سوچ سمجھ کر بولا کرو۔ کل الطاف بھائی نے ٹُن ہو کر جو دل میں آیا کہہ دیا، اپ توجیہات پیش کرنی پڑ رہی ہیں۔

اللہ تعالی کافی ہے کہ وہ شراب پینے کے جھوٹے الزام میں حساب لے۔
اور انصاف یہ ہے کہ الطاف حسین نے کراچی علیحدہ کرنے کا مطالبہ نہیں کیا تھا، بلکہ ارباب اختیار کے انصاف پر سوال اٹھایا تھا۔ ہمیں کسی توجیہ کی ضرورت نہیں کیونکہ الطاف حسین کی پوری تقریر مخالفین کا منہ بند کرنے کے لیے کافی ہے۔
یہ چیلنج ہے تمام مخالفین کو کہ اگر وہ خود کو سچا سمجھتے ہیں تو جائیں، اور جا کر عدالت میں قائد الطاف حسین کو غدار ثابت کر دیں۔
مگر آپ دیکھیں گے یہ گیڈروں کی طرح دھمکیاں دیتے رہیں گے، مگر عملی طور پر ٹھس۔

یہی حالت انکی انڈیا تقریر کے معاملے میں بھی تھی۔ تقریر کا پورا متن موجود ہے اور عمران خان کے پاس پوری ویڈیو بھی۔ مگر یہ گیڈر وں کی طرح عدالت کے نام پر دبکے بیٹھے ہیں اور ہمت نہیں، کیونکہ انڈیا والی پوری تقریر بھی گواہ ہے کہ الطاف حسین پاکستان کا وفادار ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
اللہ تعالی آپ کی آنکھیں کھولیں کہ اس "منی دھرنی" جس میں دو چار سو لوگ موجود ہیں، اسے ملا رہے ہیں متحدہ کی ریلی سے (جس کو یہ کہہ کر مکمل طور پر ردی کی ٹوکری کی نذر کیا جا رہا ہے کہ وہ 20 لاکھ نہیں)۔

مجھے اس کا اعتراف ہے کہ متحدہ کی مقبولیت بہرحال کراچی میں تحریکِ انصاف سے کہیں زیادہ ہے۔ جس کے بارے میں میں نے یہاں بھی لکھا تھا:
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/ایم-کیو-ایم-کی-بدترین-دھاندلی-جاری.63722/#post-1297738

اس کی میرے نزدیک اہمیت نہیں کہ کس کے دھرنے اور منی دھرنے میں لوگوں کی تعداد کتنی ہے۔ میرے نزدیک اس بات کی اہمیت ہے کراچی کا ایک مہاجر اکثریتی حلقہ ایسا ابھر کر آیا ہے جہاں کے لوگ متحدہ کو رد کر کے اس کے خلاف احتجاج کرنے سڑکوں پر آئے ہیں۔

اور محترمہ، یہ دھاگا الطاف کی کل کی بے وقوفانہ تقریر پر بات کرنے کے لیے کھولا گیا تھا، نہ کہ الطاف کے پرانے دھرنوں پر بات کرنے کے لیے۔ چاہے الطاف کے پاس کراچی کا سو فیصد مینڈیٹ ہو، اس بات سے چشم پوشی کیسے ممکن ہے کہ الطاف حسین وقتاً فوقتاً جاہلانہ باتیں کرتا رہتا ہے؟
 

مہوش علی

لائبریرین
الطاف بھائی کی تقریر میڈیا نے فقط چند منٹ کی دکھائی ہے جس کی وجہ سے یہ غلط فہمی اور پیدا ہو رہی ہے، اور لوگوں کو تقریر کا سیاق و سباق (اگلا اور پچھلا حصہ) نہ ہونے کی وجہ سے بات کا تناظر سمجھ نہیں آ رہا ہے اور وہ میڈیا کے پروپیگنڈے کا شکار ہو رہے ہیں۔۔۔۔ اور سونے پر مزید سہاگہ یہ کہ میڈیا نے بددیانتی کرتے ہوئے قائد کا بیان تبدیل کر کے نفرت انگیز بنا کر پیش کیا۔
945595_531607340213675_1925350049_n.jpg
 

مہوش علی

لائبریرین
آپ ایسا کریں کہ اس تھریڈ میں موضوع سے متعلق ہمارے سوالات کے جواب دے دیجئے۔
اگر آپ کو انڈیا تقریر پر بحث کرنی ہے، تو الگ تھریڈ کھول لیجئے۔
 

عسکری

معطل
الطاف بھائی کی تقریر میڈیا نے فقط چند منٹ کی دکھائی ہے
میڈیا والے ڈر گئے تھے کہ الطاف بھائی جو بک رہے ہین ایسا نا ہو کچھ مزید بکیں اور ستیاناس ہو جائے :grin: 4پیگ کے بعد بولنا لکھنا تقریر کرنا کتنا خطرناک بات ہے یہ ہم اچھی طرح جانتے ہین
 

حسان خان

لائبریرین
آپ ایسا کریں کہ اس تھریڈ میں موضوع سے متعلق ہمارے سوالات کے جواب دے دیجئے۔

آپ میری اس بات کا جواب دیجئے کہ دھاندلی کے الزامات تو لاہور میں بھی نواز شریف پر لگے ہیں، اور وہاں پر بھی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ تو کیا نواز شریف نے میڈیا پر آ کر الطاف جیسی باتیں کی؟ صرف الطاف ہی ایسا کیوں ہے جو بیان بازیوں پر اتر آیا؟

اِن باتوں کا کیا مطلب ہے کہ میں اپنے ساتھیوں کی مٹھی کھول دوں گا اور پھر حالات میرے ہاتھ سے نکل جائیں گے۔ کیا یہ دبے لفظوں میں دھمکی نہیں ہے؟ ایک پرانے سیاستدان کو یوں دھمکیاں دینا زیب دیتا ہےِ؟
 

رانا

محفلین
اس طرح کی بحثوں کا نہ پہلے کبھی کوئی فائدہ ہوا تھا نہ اب ہی ہوسکتا ہے۔ ہر ایک کے پاس شکوے شکایتوں کا ڈھیر ہے۔ بندہ تجزیہ کرنے بیٹھے تو سمجھ نہیں آتا کہ کس کو مظلوم سمجھے اور کس کو ظالم۔ اردو بولنے والوں کو اپنے حقوق کی پڑی ہے تو پشتو بولنے والوں کو بھی وہی شکوہ ہے۔ سندھی ہوں یا بلوچی ہر طرف قوم پرستی کے دکھوں کا رونا روتے لوگ ہی نظر آتے ہیں۔ افسوس ہوتا ہے یہ سب دیکھ کر کہ کوئی ایک بھی تو پاکستان کی بات نہیں کرتا۔ پاکستان بعد میں پہلے ہماری قوم۔ اور اپنی قوم کو حقوق دلوانے کے لئے دوسروں کے حقوق چھیننے سے بھی دریغ نہیں کیا جاتا۔ پھر یہ سلسلہ کہیں رکتا نہیں اور ایک وقت آتا ہے کہ جب اس طرح کی بحثوں سے یہ نتیجہ نکالنا ہی مشکل ہوجاتا ہے کہ کون ظالم ہے کون مظلوم۔ اس میں تمام قوم پرست فریقین کا اپنا نقصان توہوتا ہی ہے لیکن پاکستان کو جو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا رہتا ہے اسکی طرف کسی کی نظر ہی نہیں۔ توجہ دلاؤ تو پھر قوم پرستی کا رونا کہ پہلے ہم پر ظلم بند کرواؤ۔ اور ستم یہ کہ سب کےپاس ایک سے مضبوط دلائل ہوتے ہیں۔ یہی ساری قومیں تھیں جب پاکستان بنا تھا کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ کبھی یہ باہم دست و گریبان ہوں گی۔ اور یہ سلسلہ اب رکنے میں آہی نہیں سکتا جب تک خدا کی لاٹھی حرکت میں نہ آئے اور وہ جب حرکت میں آتی ہے تو پھر بہت ہی بے نیازی برتتی ہے۔ اسے قوم سے کچھ لینا دینا نہیں ہوتا کہ سب اس کی مخلوق ہیں۔ اگر کسی کے حقوق غضب ہو بھی رہے ہیں تو بندہ پرامن راستہ ہی اختیار کرے نا کہ دوسروں کی زندگی بھی ساتھ اجیرن کردے۔ صبر کرتے ہوئے پاکستان کی بہبود کے لئے جو ہوسکتا ہے کرتا رہے قوم کے لئے بھی سوچتا رہے اور جو جائز قانونی ذرائع میسر ہیں ان سے استفادہ جہاں تک ممکن ہے کرے لیکن قانون اپنے ہاتھ میں نہ لے کہ اس سے پاکستان اور پاکستانی ہی کمزور ہوتا ہے۔ پرامن طریق پر جدوجہد جاری رکھے اگر واقعی ظلم ہوتا ہے تو کبھی نہ کبھی اس کا مداوا ہوگا اور جب ہوگا تو دنیا عزت کے ساتھ یاد کرے گی۔ دنیا میں ماضی میں بھی اور حال میں بھی ایسے گروہ موجود ہیں جن کے تمام حقوق غصب کرلئے گئے لیکن انہوں نے صرف جائز ذرائع ہی استعمال کئے اپنے حقوق کے لئے۔ اور اپنے ملک کے لئے جو ہوسکتا تھا وہ کرتے رہے اور کئی نسلیں جوان ہوگئیں لیکن پرامن راستہ نہ چھوڑا اور آخر کار ایک دنیا نے ان کو تسلیم کیا اور عزت دی۔ کہنے کا مقصد یہ ہے کہ ملکی قانون کی خلاف ورزی تو ہمارا پرامن اسلام جیسا مذہب سکھاتا ہی نہیں۔ تو پھر یہ آئے دن کی ہڑتالیں اورہر ہڑتال میں ہزاروں کا روزگار متاثر ہوجانا کئیوں کا جان سے جانا۔ اس سے قوم کو حقوق مل بھی گئے تو کیا حاصل جو کئی غیر قوموں کے افراد کی جانیں اور روزی چھیننے کے نتیجے میں حاصل ہو۔ میں کسی ایک پارٹی کی بات نہیں کررہا بلکہ بحیثیت ایک پاکستانی ہر پارٹی کے عام آدمی سے میری یہ خواہش ہے کہ وہ اپنے لیڈروں کے پیچھے ضرور چلیں ان سے راہنمائی ضرور لیں لیکن خدا نے سب کو عقل بھی دی ہے جہاں محسوس ہو کہ ان کے لیڈر ایسے احکامات جاری کررہے ہیں جن کے نتیجے میں مزدور کی دہاڑی ماری جائے گی یا کوئی بیٹا اپنی جان سے جائے گا یا ملک کو معاشی نقصان اٹھانا پڑے گا وہاں دو ٹوک اسٹینڈ لیا جائے کہ ہم ایسے احکامات پر عمل نہیں کرسکتے جو جو ہموطنوں کو مصیبت میں ڈال دیں۔ اس سے بہتر ہے ہم خود تکلیف برداشت کرلیں۔ جب تک یہ قربانی کی روح پیدا نہیں ہوگی کہ دوسرے کو تکلیف نہیں دینی خود اٹھا لینی ہے اس وقت تک کوئی جتنی بھی کوشش کرلے اپنی قوم کے لئے حقوق حاصل نہیں کرسکتا۔ اگر کر بھی لے تو وہ عارضی اور ایسی صورت میں ہوں گے جن پر نہ تو وہ اور نہ ہی ان کی بعد کو آنے والی نسلیں فخر کرسکیں گی۔
 

عسکری

معطل
کوڈ:
کوئی ایک بھی تو پاکستان کی بات نہیں کرتا۔ پاکستان بعد میں پہلے ہماری قوم


کیا ایک نہین ملتا رانا بھائی جی ہم نہین ملے آپکو ؟:p
 
Top