ایم ایم اے نظام مصطفی کے نفاذ اور مقام مصطفی کے تحفظ کے لئے سیکولر ازم کا راستہ روکے گی

فلک شیر

محفلین
جی وہ بھی اس میں شامل ہیں۔
بولے تو جے یو پی نورانی شامل ہے
کسی بریلوی سے اس جماعت کے صدر اور سیکرٹری جنرل کا نام پوچھیں
کم کو ہی پتہ ہو گا
پاکستان کے بریلوی ووٹ بنک، جو مسلک کی بنیاد پر ووٹ دینا پسند کرے گا، اس میں سے غالباً اٹھانوے فیصد سے زیادہ کی دلچسپی جے یو پی نورانی کی بجائے کچھ نووارد جماعتوں میں ہو گی
 

الف نظامی

لائبریرین
بولے تو جے یو پی نورانی شامل ہے
کسی بریلوی سے اس جماعت کے صدر اور سیکرٹری جنرل کا نام پوچھیں
کم کو ہی پتہ ہو گا
پاکستان کے بریلوی ووٹ بنک، جو مسلک کی بنیاد پر ووٹ دینا پسند کرے گا، اس میں سے غالباً اٹھانوے فیصد سے زیادہ کی دلچسپی جے یو پی نورانی کی بجائے کچھ نووارد جماعتوں میں ہو گی
کراچی میں جے یو پی کا ووٹ بینک ہے اس کے علاوہ باقی بریلوی ووٹ تحریک لبیک کا ہے۔
 

فلک شیر

محفلین
ایم ایم اے میں پچھلے اتحاد والی پانچ جماعتیں شامل ہیں، جبکہ علامہ ابتسام الٰہی ظہیر اس بار شامل ہوئے ہیں۔ اور مولانا سمیع الحق نے راہیں جدا کی ہیں۔
ابتسام صاحب شامل نہیں ہوئے
ان کی جماعت مرکزی جمیعت اہل حدیث میں ضم ہوئی ہے
متحدہ مجلس عمل کے حالیہ اجلاس میں وہ ساجد میر صاحب کی نمائندگی کرتے ہوئے شامل ہیں
 

محمداحمد

لائبریرین
بولے تو جے یو پی نورانی شامل ہے
کسی بریلوی سے اس جماعت کے صدر اور سیکرٹری جنرل کا نام پوچھیں
کم کو ہی پتہ ہو گا
پاکستان کے بریلوی ووٹ بنک، جو مسلک کی بنیاد پر ووٹ دینا پسند کرے گا، اس میں سے غالباً اٹھانوے فیصد سے زیادہ کی دلچسپی جے یو پی نورانی کی بجائے کچھ نووارد جماعتوں میں ہو گی

آپ کی مراد تحریکِ لبیک سے ہے؟
 

فلک شیر

محفلین
ووٹر یہ سوال کر سکتا ہے؟
کہ متحدہ مجلس عمل کی جماعتوں میں علیحدگی کیوں ہوئی تھی؟
اور اس کے بعد اس کی دو بڑی جماعتوں کے مقتدر قائدین میں سے کم از کم ایک نے دوسری کو قطعاً ناقابل قبول قرار دیا تھا
دو چار برس کی بات ہے یہ
کوئی نصف صدی کا قصہ نئیں
 
آخری تدوین:

محمداحمد

لائبریرین
ووٹر یہ سوال کر سکتا ہے؟
کہ متحدہ مجلس عمل کی جماعتوں میں علیحدگی کیوں ہوئی تھی؟
اور اس کے بعد اس کی دو بڑی جماعتوں کے مقتدر قائدین میں سے کم از کم ایک نے دوسری کو قطعاً ناقابل قبول قرار دیا تھا
دو چار برس کی بات ہے یہ
اک نصف صدی کا قصہ نئیں

ووٹر سوال بھی کر سکتا ہے؟ :eek:
 

الف نظامی

لائبریرین
ووٹر یہ سوال کر سکتا ہے؟
کہ متحدہ مجلس عمل کی جماعتوں میں علیحدگی کیوں ہوئی تھی؟
اور اس کے بعد اس کی دو بڑی جماعتوں کے مقتدر قائدین میں سے کم از کم ایک نے دوسری کو قطعاً ناقابل قبول قرار دیا تھا
دو چار برس کی بات ہے یہ
اک نصف صدی کا قصہ نئیں
شاید اس کی وجہ ایک سوچ تھی کہ ایک جماعت کی نظر میں ن لیگ زیادہ اسلام پسند تھی اور دوسری کی نظر میں تحریک انصاف زیادہ فلاحی جماعت تھی لہذا کسی ایک سے وابستہ ہونے کو ہی اپنی کامیابی سمجھ بیٹھے اور ایم ایم اے ثانوی حیثیت اختیار کر گئی۔
 

شاہد شاہ

محفلین
الف نظامی پاکستان کی تمام مذہبی جماعتیں ایک ہی پلیٹ فارم سے کیوں نہیں لڑتی؟ اس طرح دھڑے بازی تو انکا ووٹ مزید تقسیم ہو جائے۔ آپکو نہیں لگتا کہ یہ ملک میں مذہبی سیاست کی فروغ کی بجائے اپنے اپنے اقتدار کیلئے سیاست کر رہی ہیں؟
 
شاید اس کی وجہ ایک سوچ تھی کہ ایک جماعت کی نظر میں ن لیگ زیادہ اسلام پسند تھی اور دوسری کی نظر میں تحریک انصاف زیادہ فلاحی جماعت تھی لہذا کسی ایک سے وابستہ ہونے کو ہی اپنی کامیابی سمجھ بیٹھے اور ایم ایم اے ثانوی حیثیت اختیار کر گئی۔
یہ اس حکومت سے پہلے کی بات ہے۔
2008 کے اتخابات میں پہلے تمام اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔ پھر ن اور پیپلز پارٹی میں ڈیل کے نتیجہ می انہوں نے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔
ایم ایم اے میں جماعت موقف بدلنے کے حق میں نہیں تھی، جبکہ مولانا فضل الرحمٰن الیکشن چھوڑنے کے حق میں نہیں تھے۔ جس کے سبب اتحاد برقرار نہ رہ سکا۔ جماعت نے بائیکاٹ کیا اور جے یو آئی نے الیکشن لڑا۔ اور پی ٹی آئی نے بھی بائیکاٹ کیا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
شاید اس کی وجہ ایک سوچ تھی کہ ایک جماعت کی نظر میں ن لیگ زیادہ اسلام پسند تھی اور دوسری کی نظر میں تحریک انصاف زیادہ فلاحی جماعت تھی لہذا کسی ایک سے وابستہ ہونے کو ہی اپنی کامیابی سمجھ بیٹھے اور ایم ایم اے ثانوی حیثیت اختیار کر گئی۔

یعنی دونوں کو ہی دھوکہ ہوا ۔ اور غم غلط کرنے کے لئے دونوں پھر سے اکھٹے ہو گئے۔ :p
 
شاید اس کی وجہ ایک سوچ تھی کہ ایک جماعت کی نظر میں ن لیگ زیادہ اسلام پسند تھی اور دوسری کی نظر میں تحریک انصاف زیادہ فلاحی جماعت تھی لہذا کسی ایک سے وابستہ ہونے کو ہی اپنی کامیابی سمجھ بیٹھے اور ایم ایم اے ثانوی حیثیت اختیار کر گئی۔
اور یہ وجہ کبھی بھی نہیں رہی۔ جماعت اور پی ٹی آئی کا محض ایک صوبہ میں پارٹی پوزیشن کے مطابق حکومتی اتحاد بنانے پر اتفاق ہوا۔ نہ الیکشن سے پہلے کوئی ہم آہنگی رہی، اور نہ ہی بعد میں کوئی عمومی اتحاد تشکیل پایا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
یہ اس حکومت سے پہلے کی بات ہے۔
2008 کے اتخابات میں پہلے تمام اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔ پھر ن اور پیپلز پارٹی میں ڈیل کے نتیجہ میں انہوں نے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔۔
اور اب تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی میں ڈیل کا سن کر پاکستان احتساب پارٹی کالم یاد آگیا۔ آپ بھی پڑھیے
 

فلک شیر

محفلین
اور اب تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی میں ڈیل کا سن کر پاکستان احتساب پارٹی کالم یاد آگیا۔ آپ بھی پڑھیے
رات خواجہ آصف کے خانزادہ کے پروگرام میں انکشافات سے پتہ چلا کہ
حقیقت فسانے اور "سچے پیار کی داستان" کسی کالم سے زیادہ تلخ ہوتے ہیں
 

فلک شیر

محفلین
ریکارڈ درست رکھنے کے لیے
یہ سچے پیار کی داستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان کی تھی
خواجہ صاحب کے بقول پیپلزپارٹی پہ زرداری کو مسلط کرنے کی نیکی میں ن لیگ کا بڑا کردار ہے
اور ایسا زرداری صاحب کی درخواست پر کیا گیا تھا
اور بھی کافی کچھ فرمایا ہے :)
 
Top