فیصل عظیم فیصل
محفلین
السلام علیکم
یہ کتابچہ عوام الناس کے استفادہ کے لئے تحریر کیا جا رہا ہے ۔ اس کتابچے میں مندرجہ ذیل موضوعات پر یکے بعد دیگرے بنیادی معلومات فراہم کی جائیں گی جو ایسی صورت حال میں ایک ایسے انسان کو جو نہ تو تربیت یافتہ مددگار ہو/ نہ طبی تربیت کا حامل ہو / نہ نرس ہو اور نہ ہی ڈاکٹر ہو ، اس قابل بنا دیں گی کہ کسی بھی ایمرجنسی صورت حال میں وہ اپنی یا کسی دوسرے کی جان بچانے میں اپنا کردار ادا کر سکے۔ اردو زبان میں ایسے مواد کی قلت اور عوام الناس میں عدم آگاہی ایسے عناصر ہیں جن کا سدباب کرنے سے اگر ہم ایک جان بھی بچانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو ہمارا مقصد پورا ہو جاتا ہے۔
سول ڈیفنس - ریسکیو سروس - اسپتال کی ایمبولینس - ایدھی - چھیپا ۔ دیگر فلاحی ادارے اس سلسلے میں کافی کام کر رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے ایمبولینس سروسز والوں میں سوائے سول ڈیفنس اور ریسکیو سروسز کے کسی بھی ایمبولینس سروس کے اہلکار ، رضاکار اس سلسلے میں بنیادی تربیت بھی نہیں رکھتے کہ ایمرجنسی میں کیا کرنا ہے۔ وہ صرف ایک باڈی کو گاڑی میں ڈال کر فورا اسپتال پہنچانے کا کام کرتے ہیں جو جان بچانے میں اپنا کردار تو ادا کر سکتئ لیکن ان ایمبولینس سروسز کے اہلکاروں کو اگر یہ بنیادی تربیت بھی دے دی جائے تو بہت سی جانیں اور بچ سکتی ہیں اور اسپتال کے راستے میں مرنے والی کہانی کا آہستہ آہستہ اختتام ہو سکتا ہے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں میں بھی اکثر اہلکار بالعموم اس قسم کی تربیت کے حامل نہیں ہوتے لہذا آپ اکثر اخبار میں خبریں پڑھتے ہیں کہ فلاں جگہ پر کوئی شخص زخمی ہو گیا اور اسپتال پہنچاتے ہوئے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید /جاں بحق ہو گیا ۔ مدد پہنچنے کے بعد ایسا ہونا نہ تو معقول ہے نہ قابل قبول لیکن کیا کیجئے کہ ابھی ہمیں اس سلسلے میں بہت کام کرنا ہے۔
اس کتابچے میں ہم مندرجہ ذیل عمومی ایمرجنسی حالات کا جائزہ لیں گے اور ان حالات میں مطلوبہ ردعمل یا اقدامات جن کے ذریعے ایک جان بچانے میں اپنا کردار ادا کیا جاسکتا ہے۔
1۔ ایمرجنسی صورت حال کا جائزہ لینا- مدد کے لئے طلب کرنا-
2- سانس میں رکاوٹ
3-سی پی آر
4- اچانک دل بند ہو جانا
5- دل کا درد (انجائنا )
6-دل کا دورہ
7-اسٹروک
8-طبی ایمرجنسی صورت حال
9- الرجک ری ایکشن
10-دمے کا دورہ
11-ذیابیطس کا دورہ
12-مرگی کا دورہ
13-غش پڑنا
14-بچوں میں بخار سے غش پڑنا
15-صدمہ
16-شدید بیرونی جریان خون
17-اندرونی جریان خون
18-کھلا زخم
19-کسی عضو کا کٹ جانا
20- گولی کا زخم / سوراخ دار زخم
21-کچلنے والی چوٹ
22-جلنا اور چھالے
23-بجلی کا جھٹکا
24-ریڑھ کی ہڈی پر چوٹ (فریکچر)
25-جوڑ نکل جانا
26-موچ اور پٹھا چڑھ جانا
27-سر کی چوٹ
28-گردن اور ریڑھ کی چوٹ
29- پیٹ کی چوٹ
30-چھاتی کا زخم
31-آنکھ کی چوٹ
32- خروج حرارت
33- لو لگنا
34- ہائپو تھرمیا
35-زہر خورانی
36- ڈنک / کاٹنا
37-بنیادی لائف سپورٹ
38-فرسٹ ایڈر
39-جائے حادثہ کا انتظام سنبھالنا
40- قانونی مسائل اور بچاؤ
41- انفیکشن سے بچنا اور بچانا
42-ایک مریض کو اٹھانا اور پہنچانا
43- فرسٹ ایڈ کٹس
یہ کتابچہ عوام الناس کے استفادہ کے لئے تحریر کیا جا رہا ہے ۔ اس کتابچے میں مندرجہ ذیل موضوعات پر یکے بعد دیگرے بنیادی معلومات فراہم کی جائیں گی جو ایسی صورت حال میں ایک ایسے انسان کو جو نہ تو تربیت یافتہ مددگار ہو/ نہ طبی تربیت کا حامل ہو / نہ نرس ہو اور نہ ہی ڈاکٹر ہو ، اس قابل بنا دیں گی کہ کسی بھی ایمرجنسی صورت حال میں وہ اپنی یا کسی دوسرے کی جان بچانے میں اپنا کردار ادا کر سکے۔ اردو زبان میں ایسے مواد کی قلت اور عوام الناس میں عدم آگاہی ایسے عناصر ہیں جن کا سدباب کرنے سے اگر ہم ایک جان بھی بچانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو ہمارا مقصد پورا ہو جاتا ہے۔
سول ڈیفنس - ریسکیو سروس - اسپتال کی ایمبولینس - ایدھی - چھیپا ۔ دیگر فلاحی ادارے اس سلسلے میں کافی کام کر رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے ایمبولینس سروسز والوں میں سوائے سول ڈیفنس اور ریسکیو سروسز کے کسی بھی ایمبولینس سروس کے اہلکار ، رضاکار اس سلسلے میں بنیادی تربیت بھی نہیں رکھتے کہ ایمرجنسی میں کیا کرنا ہے۔ وہ صرف ایک باڈی کو گاڑی میں ڈال کر فورا اسپتال پہنچانے کا کام کرتے ہیں جو جان بچانے میں اپنا کردار تو ادا کر سکتئ لیکن ان ایمبولینس سروسز کے اہلکاروں کو اگر یہ بنیادی تربیت بھی دے دی جائے تو بہت سی جانیں اور بچ سکتی ہیں اور اسپتال کے راستے میں مرنے والی کہانی کا آہستہ آہستہ اختتام ہو سکتا ہے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں میں بھی اکثر اہلکار بالعموم اس قسم کی تربیت کے حامل نہیں ہوتے لہذا آپ اکثر اخبار میں خبریں پڑھتے ہیں کہ فلاں جگہ پر کوئی شخص زخمی ہو گیا اور اسپتال پہنچاتے ہوئے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید /جاں بحق ہو گیا ۔ مدد پہنچنے کے بعد ایسا ہونا نہ تو معقول ہے نہ قابل قبول لیکن کیا کیجئے کہ ابھی ہمیں اس سلسلے میں بہت کام کرنا ہے۔
اس کتابچے میں ہم مندرجہ ذیل عمومی ایمرجنسی حالات کا جائزہ لیں گے اور ان حالات میں مطلوبہ ردعمل یا اقدامات جن کے ذریعے ایک جان بچانے میں اپنا کردار ادا کیا جاسکتا ہے۔
1۔ ایمرجنسی صورت حال کا جائزہ لینا- مدد کے لئے طلب کرنا-
2- سانس میں رکاوٹ
3-سی پی آر
4- اچانک دل بند ہو جانا
5- دل کا درد (انجائنا )
6-دل کا دورہ
7-اسٹروک
8-طبی ایمرجنسی صورت حال
9- الرجک ری ایکشن
10-دمے کا دورہ
11-ذیابیطس کا دورہ
12-مرگی کا دورہ
13-غش پڑنا
14-بچوں میں بخار سے غش پڑنا
15-صدمہ
16-شدید بیرونی جریان خون
17-اندرونی جریان خون
18-کھلا زخم
19-کسی عضو کا کٹ جانا
20- گولی کا زخم / سوراخ دار زخم
21-کچلنے والی چوٹ
22-جلنا اور چھالے
23-بجلی کا جھٹکا
24-ریڑھ کی ہڈی پر چوٹ (فریکچر)
25-جوڑ نکل جانا
26-موچ اور پٹھا چڑھ جانا
27-سر کی چوٹ
28-گردن اور ریڑھ کی چوٹ
29- پیٹ کی چوٹ
30-چھاتی کا زخم
31-آنکھ کی چوٹ
32- خروج حرارت
33- لو لگنا
34- ہائپو تھرمیا
35-زہر خورانی
36- ڈنک / کاٹنا
37-بنیادی لائف سپورٹ
38-فرسٹ ایڈر
39-جائے حادثہ کا انتظام سنبھالنا
40- قانونی مسائل اور بچاؤ
41- انفیکشن سے بچنا اور بچانا
42-ایک مریض کو اٹھانا اور پہنچانا
43- فرسٹ ایڈ کٹس