ایسا کیوں۔۔؟

اکمل زیدی

محفلین
۔۔۔اچانک احساس ہوا کچھ نظریں ہم پر جمی ہوئی ہیں ۔۔ہم رکوع میں گئے تو پیچھے سےکسی کے آنے کی آہٹ محسوس ہوئ۔اور کچھ کھسر پھسر کی آواز بھی کانوں میں سنائی دی۔۔پھر نماز میں ہی سوچ عود کر آئی لیجیے آپ کو بہت شوق تھا شہادت کا تو پھر تیار ہو جایئے دیکھیں کسے حج کا ثواب ملتا ہے یہی سب سوچ کر۔ایک خوف کی سی لہر اٹھی جو موجودہ صورتحال کے حسب حال کوئی ایسی انوکھی بات نہیں تھی۔۔۔خیر جیسے تیسے کر کے مغرب کی نماز ختم کی اور تسیبح پڑھنے میں لگ گئے ارد گرد کا جائزہ لینے لگے ہم سے کچھ فاصلے پر کچھ مولوی حضرات یہ لمبی لمبی داڑھی والے ہم پر ہی نظریں جمائے ہوئے تھے ۔۔ہم نے فوراً کسی بھی منفی خیال کو ذہن سے جھٹکا کہ سب ہمارا وہم ہے مگر پھر نماز عشا ء بھی تو پڑھنا تھی پہلا خیال آیا کہ نماز موقوف کی جائے اور آگے جاکر اپنی کسی مسجد میں پڑھی جائے مگر پھر ہم نے اس خیال کو رد کیا اور نماز عشاء کی اقامت دے کر نماز شروع کی اسی دوران اسی مسجد میں اذان عشاء ہو چکی تھی اور کافی تعداد میں نمازی آنا شروع ہو گئے تھے ہم بالکل خشوع اور خضوع سے ہٹ کر نماز پڑھ رہے تھے کہ بس نام ہو جائے کے پڑھ لی۔۔ نماز تمام کی تو خود کو اچھا خاصا شو پیس محسوس کیا اب گھورنے والی نظروں میں اور اضافہ ہو چکا تھا کچھ تھے چند ایک تھے جو ایک سرسری سی نظر ڈال کر رہ گئے ایک دو چہروں پر خیر مقدمی مسکراہٹ تھی مگر ہم میجوریٹی کے ری ایکشن پرذہنی طور پر مرتکز تھے خیر جلدی سے باقی امور انجام دیے اور مجموعی سلام دعا کر کے باہر نکل آئے مگر ایک کی نظریں اب تک یاد ہیں جس کا ۔۔بس۔۔۔۔"بس " ہی نہیں چلا شاید ۔۔۔۔
مندرجہ بالا روداد کل شام کی ہے اس سی پہلے کئی بار صورتحال کا سامنا ہوا مگر کل والا تو ایسا تھا کے آپ سے شیئر کرنے کا ہی سوچا جس میں ایک دعوت فکر بھی ہے ہوا یوں کے ہماری کافی پرانی عادت ہے کے جب نماز کا ٹائم کہیں پر بھی ہو جاتا ہے تو میں کسی مسجد و امام بارگاہ ڈھونڈھنے کی بجائے قریب کی مسجد کو ترجیح دیتا ہوں چاہے کوئی بھی ہو مگر کل شام کو آفس جاتے ہوئے ایک نئے راستے سے شارٹ کٹ نکالا تو احساس ہوا کہ راستے میں اذان ہو چکی تھی اور نماز کا ٹائم ہو چکا تھا تو ایک پیاری سی مسجد دیکھ کر دل نے بائیک وہیں موڑ دی اندر گئے تو اندر سے بھی بہت صاف ستھری اور خوبصورت تھی ہم وہاں آیات اور دعاؤں کا مطالعہ کرنے لگے اس وقت دو تین افراد تھے پھر باقی احوال اور محسوسات میں اوپر تحریر کرچکا ہوں۔
کچھ تاثرات : مطلب ایسا کیوں ہے اتنی حیرت کس بات کی نماز پڑھنے کی یا اس سوچ کی جو غلط ڈالی گئی وہی نماز ہے وہی قبلہ ہے وہی ذکر ہے پھر ایسا کیوں؟
وہ تو بھلا ہو اردو محفل کا جو ہمیں اتنے اچھے اچھے محفلین ملے کے اپنے اخوت کے جذبے کو اور تقویت ملی اس پر اس جذبے کو اور مہمیز بالمشافہ ملاقات میں ملی جو انشاءاللہ 24 نومبر بروز ہفتہ کو پھر متوقع ہے ۔۔۔:)
 
آخری تدوین:

سید عمران

محفلین
افسوس۔۔۔
سارا مسئلہ اجنبیت اور دوری کا ہے۔۔۔
ہمارے اسکول کے زمانے میں اہل تشیع دوست بھی ہمارے ساتھ نماز پڑھتے رہتے تھے لہٰذا ہمیں اس اجنبیت کا احساس نہیں ہوتا تھا۔۔۔
پھر علم کی کمی۔۔۔
ہر مسلک والا سمجھتا ہے کہ جس طرح وہ نماز پڑھتا ہے بس اسی واحد طریقے سے نماز ادا کی جاتی ہے!!!
ملاقات جو انشاءاللہ 24 نومبر بروز ہفتہ کو پھر متوقع ہے ۔۔۔
ہر وقت بی بی سی کا نمائندہ بننا ضروری ہے کیا؟؟؟
:rolleyes::rolleyes::rolleyes:
 

اکمل زیدی

محفلین
افسوس۔۔۔
سارا مسئلہ اجنبیت اور دوری کا ہے۔۔۔
ہمارے اسکول کے زمانے میں اہل تشیع دوست بھی ہمارے ساتھ نماز پڑھتے رہتے تھے لہٰذا ہمیں اس اجنبیت کا احساس نہیں ہوتا تھا۔۔۔
پھر علم کی کمی۔۔۔
ہر مسلک والا سمجھتا ہے کہ جس طرح وہ نماز پڑھتا ہے بس اسی واحد طریقے سے نماز ادا کی جاتی ہے!!!

ہر وقت بی بی سی کا نمائندہ بننا ضروری ہے کیا؟؟؟
:rolleyes::rolleyes::rolleyes:
سر جی مشہوری بھی ضروری ہے نہ ورنہ سپونسر کیسے ملینگے۔۔۔ :D
 

محمد وارث

لائبریرین
ہوتا ہے ایسے زیدی صاحب۔

مجھے بھی ایک واقعہ یاد ہے بچپن کا۔ رمضان میں فجر کی جماعت ہو رہی تھی، امام صاحب نے الحمد شریف ختم کی تو پچھلی صفوں سے ایک بہت بلند آواز آمین کی آئی۔ سلام پھرتے ہی مسجد کے انتہائی ضعیف مؤذن اٹھے اور کہنے لگے "کہیڑا اوئے آمین آلا، ساڈی نماز خراب کر دتی"۔ (کون ہے آمین والا، ہماری نماز خراب کر دی)۔ :)
 

اکمل زیدی

محفلین
ہوتا ہے ایسے زیدی صاحب۔

مجھے بھی ایک واقعہ یاد ہے بچپن کا۔ رمضان میں فجر کی جماعت ہو رہی تھی، امام صاحب نے الحمد شریف ختم کی تو پچھلی صفوں سے ایک بہت بلند آواز آمین کی آئی۔ سلام پھرتے ہی مسجد کے انتہائی ضعیف مؤذن اٹھے اور کہنے لگے "کہیڑا اوئے آمین آلا، ساڈی نماز خراب کر دتی"۔ (کون ہے آمین والا، ہماری نماز خراب کر دی)۔ :)
بھلا بتائیے ۔۔۔پھر تو صرف وہی ضعیف نہ ہوئے ان کی نماز بھی بہت ضعیف ہوئ جو صرف بلند آواز کی آمین سے لڑکھڑا گئ۔ ۔ ۔ ۔ :|
 
Top