ایران کے پڑوس کی پہلی پالیسی خطے کے مفاد میں ہے ، پاکستانی تجزیہ کار

پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈپلومیٹک سٹڈیز کے ڈائریکٹر نے ظریف کے حالیہ دورہ پاکستان کی اہمیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ظریف، ایران کی پڑوس کی پہلی پالیسی کے اجرا کنندہ ہیں جو خطے سمیت پاکستان کے مفاد میں ہے۔

ان خیالات کا اظہار "محمد آصف نور” نے پاکستان ڈیلی ٹائمز میں "ظریف پاکستان میں” کے عنوان کے تحت ایک کالم میں کیا۔

اس کالم میں ایرانی وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ پاکستان اور پاکستانی حکام سے ان کی ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے اس دورے کے مقصد کو باہمی اعتماد میں اضافے اور سنجیدہ مذاکرات قرار دے دیا جس میں اسلام آباد اور تہران نے تمام شعبوں بالخصوص معاشی اور سلامتی کے شعبوں میں باہمی اور کثیرالجہتی تعاون کا جائزہ لیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ظریف نے پاکستان روانگی سے قبل اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ میں جاری ایک پیغام میں پڑوسیوں بشمول افغانستان اور پاکستان کی اہمیت پر زور دیا۔

آصف نور نے کہا کہ عالمی اور علاقائی صورتحال واضح طور پر تبدیل ہو رہی ہے اور پاکستان کو سیاسی اور معاشی مفادات کے حصول کیلئے عمدہ پالیسی اپناتے ہوئے عالمی صفحے میں کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے اپنے پڑوسیوں کیساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کیلئے اسلامی جمہوریہ ایران کے نقطہ نظر کی تعریف کی اور "پڑوس کی پہلی پالیسی” کو فروغ دینے کیلئے ظریف کی موثر سفارتکاری کو سراہتے ہوئے کہا کہ ظریف کا دورہ اسلام آباد ایران کے پہلے پڑوسیوں کے نظریے کے اثرات کی عکاسی کرتی ہے اور یہ ایک ایسا وقت ہے جب دھوکہ باز ڈونلڈ ٹرمپ اقتدار میں نہیں ہے۔

آصف نور نے ایران اور پاکستان کے درمیان مشترکات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں ہمیشہ پیش پیش رہے گا۔
 
Top