ساقی۔
محفلین
ایران دہشتگردی کا سب سے بڑا ’سپانسر‘
امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ میں الزام لگایا کیا ہے کہ ایران گزشتہ برس کی طرح اب بھی دہشتگردی کی ریاستی سرپرستی کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ مشرق وسطی اور افغانستان میں سرگرم دہشتگروں کو ایران کی طرف سے مالی امداد اور تربیت کی وجہ سے پورے علاقے کا امن خطرے میں ہے۔
( اور خود امریکہ کی وجہ سے ساری دنیا کا امن تباہ ہو چکا ہے)
محکمہ خارجہ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ اور یورپ کو آج بھی سب سے زیادہ خطرہ القاعدہ سے ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گو دنیا میں دہشتگردی کے حملوں میں کمی ہوئی ہے لیکن پاکستان میں دہشگردانہ حملوں کی تعداد انتہائی بڑھ گئی ہے۔
(اگر القائدہ دشت گرد ہے تو صرف امریکہ اور یورپ کو کیوں خطرہ ہے ؟ کیا باقی دنیا میں انسان نہیں بستے ؟)
رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ لبنان، عراق، افغانستان اور فلسطینی علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات کی منصوبہ بندی اور مالی مدد کے ذریعے ایران خلیج میں معاشی استحکام، فروغ امن اور جمہوریت کے لیے خطرہ بن رہا ہے۔
اس رپورٹ میں ایران کے پاسداران انقلاب کے خصوصی دستے القدس فورس کا خصوصیت سے تذکرہ کرتے ہوئے اسے وہ واسطہ قرار دیا گیا ہے جس کے ذریعے ایران بیرون ملک بقول امریکی دفتر خارجہ، دہشت گرد سرگرمیوں کی اعانت کرتا ہے۔
رپورٹ میں پاکستان اور افغانستان میں القاعدہ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر بھی برابر کی تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ اس خطے میں دہشت گرد حملوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جبکہ عراق سمیت باقی دنیا میں ایسے واقعات میں کمی آئی ہے۔
(عراق میں کمی اس وجہ سے ہے کہ وہاں کافی اتحادی مارے جا چکے ہیں جب دشت گرد ہی نہ رہیں گے تو ظاہر ہے دشت گردی بھی نہ رہے گی)
امریکہ کو فکر ہے کہ پاکستانی حکومت شدت پسندوں کے آگے ڈھیر ہو سکتی ہے۔ گزشتہ ہفتے ہی امریکی وزیرخارجہ ہلری کلنٹن نے کہا تھا کہ طالبان جنگجو جوہری طاقت رکھنے والے پاکستان کے وجود کے لیے خطرہ ہیں۔
( اگر جوہری قوت آپ کے پاس "امانت " رکھوا دی جائے تو ؟.ِ
ِِِِِِِِ(اصلی رولا تو یہی ہے نا آپ کو انکل سام ؟)
امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ میں الزام لگایا کیا ہے کہ ایران گزشتہ برس کی طرح اب بھی دہشتگردی کی ریاستی سرپرستی کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ مشرق وسطی اور افغانستان میں سرگرم دہشتگروں کو ایران کی طرف سے مالی امداد اور تربیت کی وجہ سے پورے علاقے کا امن خطرے میں ہے۔
( اور خود امریکہ کی وجہ سے ساری دنیا کا امن تباہ ہو چکا ہے)
محکمہ خارجہ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ اور یورپ کو آج بھی سب سے زیادہ خطرہ القاعدہ سے ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گو دنیا میں دہشتگردی کے حملوں میں کمی ہوئی ہے لیکن پاکستان میں دہشگردانہ حملوں کی تعداد انتہائی بڑھ گئی ہے۔
(اگر القائدہ دشت گرد ہے تو صرف امریکہ اور یورپ کو کیوں خطرہ ہے ؟ کیا باقی دنیا میں انسان نہیں بستے ؟)
رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ لبنان، عراق، افغانستان اور فلسطینی علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات کی منصوبہ بندی اور مالی مدد کے ذریعے ایران خلیج میں معاشی استحکام، فروغ امن اور جمہوریت کے لیے خطرہ بن رہا ہے۔
اس رپورٹ میں ایران کے پاسداران انقلاب کے خصوصی دستے القدس فورس کا خصوصیت سے تذکرہ کرتے ہوئے اسے وہ واسطہ قرار دیا گیا ہے جس کے ذریعے ایران بیرون ملک بقول امریکی دفتر خارجہ، دہشت گرد سرگرمیوں کی اعانت کرتا ہے۔
رپورٹ میں پاکستان اور افغانستان میں القاعدہ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر بھی برابر کی تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ اس خطے میں دہشت گرد حملوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جبکہ عراق سمیت باقی دنیا میں ایسے واقعات میں کمی آئی ہے۔
(عراق میں کمی اس وجہ سے ہے کہ وہاں کافی اتحادی مارے جا چکے ہیں جب دشت گرد ہی نہ رہیں گے تو ظاہر ہے دشت گردی بھی نہ رہے گی)
امریکہ کو فکر ہے کہ پاکستانی حکومت شدت پسندوں کے آگے ڈھیر ہو سکتی ہے۔ گزشتہ ہفتے ہی امریکی وزیرخارجہ ہلری کلنٹن نے کہا تھا کہ طالبان جنگجو جوہری طاقت رکھنے والے پاکستان کے وجود کے لیے خطرہ ہیں۔
( اگر جوہری قوت آپ کے پاس "امانت " رکھوا دی جائے تو ؟.ِ
