اپوزیشن کا سینیٹ کے پولنگ بوتھ میں خفیہ کیمرے نصب ہونے کا الزام

اپوزیشن کا سینیٹ کے پولنگ بوتھ میں خفیہ کیمرے نصب ہونے کا الزام
ویب ڈیسکاپ ڈیٹ 12 مارچ 2021
Facebook Count
Twitter Share
0
Translate
604b02f71df33.jpg

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نے اپنی ٹوئٹ میں مبینہ خفیہ کیمرے کی تصویر بھی شیئر کی—تصویر: ٹوئٹر
سینیٹ میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے انتخاب آج ہورہا ہے ایسے وقت میں اپوزیشن کی جانب سے پولنگ بوتھ میں خفیہ کیمرے نصب ہونے کا الزام سامنے آیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ 'میں نے اور ڈاکٹر مصدق ملک نے پولنگ بوتھ کے بالکل اوپر نصب کیمرے کا سراغ لگایا'۔



اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے مبینہ خفیہ کیمرے کی تصویر بھی شیئر کی۔

تحریر جاری ہے‎
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے ڈاکٹر مصدق ملک نے بھی اپنے پیغام میں کہا کہ 'کیا مذاق ہے، سینیٹ کے پولنگ بوتھ میں خفیہ/چھپے ہوئے کیمرے نصب کیے گئے'۔



ساتھ ہی انہوں نے بھی اپنی ٹوئٹ میں 2 تصاویر شیئر کیں۔

دوسری جانب سینیٹرز کی حلف برداری کی تقریب کے بعد پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے مبینہ خفیہ کیمروں کی تنصیب پر اعتراض کیا جس کے بعد اپوزیشن اراکین کے احتجاج نے ایوان کو مچھلی بازار میں تبدیل کردیا۔

تحریر جاری ہے‎
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین سینیٹ کا انتخاب اور نمبر گیم

تاہم پریزائنڈنگ افسر نے ایجنڈے سے ہٹ کر کوئی معاملہ موضوع بحث لانے سے انکار کردیا البتہ موجودہ پولنگ بوتھ کو ہٹا کر نیا پولنگ بوتھ لگانے کی ہدایت کی۔

اس ضمن میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سینیٹر مصدق ملک نے بتایا کہ پارٹی کی ہدایت پر وہ اور مصطفیٰ نواز کھوکھر پولنگ بوتھ چیک کرنے پہنچے جہاں عین بوتھ کے اوپر 2 خفیہ کیمرے نصب تھے اور ایک کا رخ ووٹ ڈالنے والے شخص پر جبکہ دوسرے کا فوکس بیلٹ پیپر پر مرکوز تھا۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی سیکیورٹی کی ذمہ داری انتظامیہ پر ہے ایسے میں کسی نے اندر جا کر پولنگ بوتھ میں کیمرے لگادیے، ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ وہاں ایک لیمپ بھی موجود ہے جس میں سوراخ ہے اور کسی کو معلوم نہیں کہ وہاں کتنے مائیکرو فون نصب ہیں۔

تحریر جاری ہے‎
انہوں نے دعویٰ کیا کہ نیچے کی طرف بھی بوتھ میں کوئی ڈیوائس چسپاں ہے جو بظاہر مائیکرو فون کے ساتھ کیمرا لگ رہا ہے کیوں کہ وہ سیلڈ ہے اس لیے ابھی یہ نہیں بتاسکتے کہ وہ مائیکروفون ہے یا کیمرا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں پولیس اسے ثبوت مانتے ہوئے ہمارے سامنے کھولے اور پھر دیکھا جائے کہ اس کے اندر کیا کیا موجود ہے۔

مزید پڑھیں: سینیٹ کے پولنگ بوتھ میں کیمرے لگانے کی تحقیقات کرائیں گے، شبلی فراز

تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2 ڈیوائسز بوتھ کے اندر کی طرف سائیڈ پر لگی ہیں، ایک لیمپ رکھا ہے جس میں 30-40 سوراخ ہیں بلب ہیں تا کہ معلوم نہ ہوسکے کہ یہ کیا ہے اور 2 کیمرے اوپر لگے ہوئے ہیں یہ اس ملک کی ڈسکہ نمبر 2 ہے۔

الیکشن چوری کرنے کا منصوبہ پکڑا گیا، سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر
اس بارے میں بات کرتے ہوئے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ انتخاب سے قبل ایوان کی سیکیورٹی کی ذمہ داری، چیئرمین، سیکریٹری سینیٹ اور ان کے ہیڈ آف سیکیورٹی کی ہے، تحقیق اس بات کی ہونی ہے کہ اس کی خلاف ورزی کس طرح ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ کیا یہ تینوں افراد اس سیکیوڑرٹی کی خلاف ورزی میں شامل تھے، سیکریٹری سینیٹ نے کس کے کہنے پر ایوان کے دروازے، شام یا رات کے وقت کھولنے کی اجازت دی جب وہاں کوئی موجود نہ ہو۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ یہ ذمہ داری موجودہ سینیٹ چیئرمین جو کہ اس میں امیدوار بھی ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ الیکشن چوری کرنے کا منصوبہ تھا جو پکڑا گیا اب اس کے ذمہ داروں کا تعین کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اس حوالے سے مشاورت کرے گی کہ اس کی تحقیقات پولیس سے کروائی جائے یا خود سینیٹرز کی کمیٹی اس کی چھان بین کرے۔

کیمرا بظاہر سی سی ٹی وی لگ رہا ہے، فواد چوہدری
اس حوالے سے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے مصطفیٰ نواز کھوکھر کی ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ بظاہر کلوز سرکٹ کیمرا (سی سی ٹی وی) نظر آتا ہے۔



ان کا کہنا تھا کہ خفیہ کیمرے بہت جدید ہوتے ہیں، سیکریٹری سینیٹ کو اس دعوے کی چھان بین کرنی چاہیے۔
 
شبلی فراز نے کہا تھا کہ وہ یہ الیکشن جیتنے کے لیے ہر حربہ آزمائیں گے۔ آج ہی یہ انکشاف بھی ہوا کہ اپنے ارکان سے قرآن پر حلف لیا گیا۔ کیا قرآن مجید پر اٹھایا گیا حلف بھی ناکافی تھا کہ کیمرے بھی لگائے گئے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
واقعی "نا اہلوں" کی حکومت ہے کہ اتنے اتنے بڑے جاسوسی کیمرے لگا دیئے کہ کوئی اندھا بھی دیکھ لے!
 

محمد وارث

لائبریرین
لگ تو یہ رہا تھا کہ یہ کیمرے قرآنی حلف پر گواہی ڈالنے کے لیے لگائے گئے تھے لیکن کھل یہ رہا ہے کہ شاید یہ کیمرے جان بوجھ کر اور پیغامات دے دے کر پکڑوائے گئے ہیں، ان سات "شاہ سواروں" کو وارننگ دینے کے لیے کہ کوئی بھی جگہ نیوٹرل والوں کی آنکھ سے اوجھل نہیں ہے ۔
 

اے خان

محفلین
لگ تو یہ رہا تھا کہ یہ کیمرے قرآنی حلف پر گواہی ڈالنے کے لیے لگائے گئے تھے لیکن کھل یہ رہا ہے کہ شاید یہ کیمرے جان بوجھ کر اور پیغامات دے دے کر پکڑوائے گئے ہیں، ان سات "شاہ سواروں" کو وارننگ دینے کے لیے کہ کوئی بھی جگہ نیوٹرل والوں کی آنکھ سے اوجھل نہیں ہے ۔
میرے خیال میں ان ساتھ شاہ سواروں کو بلیک میل کیا گیا ہے
 
Top