اپنا کہیں جیسے کوئی ایسا نہیں ملا - سید جلیس

عندلیب

محفلین
اپنا کہیں جیسے کوئی ایسا نہیں ملا
ہمدرد تو بہت ملے اپنا نہیں ملا

جس پیڑ کو اگایا تھا سائے کے واسطے
اس پیڑ کا ہی دھوپ میں سایہ نہیں ملا

ہم کو نہیں تھی آپ سے امید یہ کبھی
بدلہ ہمیں سلوک کا اچھا نہیں ملا

اپنی غرض کے واسطے کاٹو نہ پیڑ کو
اس پیڑ سے کہو تمہیں کیا کیا نہیں ملا

اپنا کہیں انہیں تو کہیں کس طرح جلیس
ان سے کبھی ہمارا عقیدہ نہیں ملا
 
Top