آگہی

نظام الدین

محفلین
انسان بعض دفعہ اپنی ذات کے بہت سے پہلوؤں سے اس وقت آگاہ ہوتا ہے جب دوسرے اسے دیکھ لیتے ہیں۔ ان کا اس سے واسطہ پڑجاتا ہے، وہ اس پر بات کرنے لگتے ہیں اور تب انسان جیسے شاک کے عالم میں اپنی ذات کے اس پہلو کو دیکھتا ہے۔ حیران ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں کیسے کرسکتا ہوں؟ میں ایسا کس طرح کرسکتا ہوں؟ لیکن سارا مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ سوال بہت سارے ہوتے ہیں، جواب نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جواب بس ایک ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ اور وہ ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(عمیرہ احمد کے ناول ’’عکس‘‘ سے اقتباس)
 

x boy

محفلین
متفق
میرا بھی ذاتی مشاہدہ ہے
محترم یعقوب آسی صاحب کی ایک بات یاد آگئی
" اپنی غلطی اور خامی کا ادراک تو جرات طلب ہے ہی، اسے درست کرنا کہیں زیادہ جرات آزما ہے۔ دیکھ سوچ لیجئے!" ۔
 
Top