آج کی خبریں اور اُن پرتبصرئے

آج کی خبریں اور اُن پرتبصرئے

پہلی خبر۔۔۔۔۔۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری جنیوا میں سائیکل چلاتے ہوئے حادثے کا شکار ہو گئے

ایک خبر کے مطابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری جنیوا میں سائیکل چلاتے ہوئے حادثے کا شکار ہو گئے اوراُن کی ٹانگ ٹوٹ گئی ہے۔ جان کیری واپس امریکہ چلے گئے ہیں ۔ کچھ عرصہ اُنکا علاج ہوگا اوروہ دوبارہ اپنے فرائض انجام دینگے، اب جان کیری سے کوئی پوچھے کہ کیا ضرورت تھی امریکہ کے وزیر خارجہ بننے کی، اگرپاکستان میں وزیر خارجہ کی نوکری کرلی ہوتی تو سائیکل تو نہ چلانی پڑتی، کسی بلٹ پروف کار میں سفر کررہے ہوتے، اب پتہ چلا کہ بہت ہی غریب ملک ہے یہ امریکہ۔ ہمارئے پاکستان کے وزیراعظم اوروزیر خارجہ محترم نواز شریف ہیں، ہم نے تو وزیرخارجہ کی نوکری کےلیے درخواست دی تھی لیکن وزارت خارجہ سے جواب آیا ہےکہ کسی نئے مشرف کا انتظار کریں، نواز شریف کے ہوتے ہوئے آپکی درخواست پر غور نہیں کیا جاسکتا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔
دوسری خبر۔۔۔۔۔۔ پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی وزیر علی امین گنڈاپور کی بیلٹ باکسز ساتھ لے جانے کی کوشش
پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی وزیر علی امین گنڈاپور اپنے محافظوں کے ہمراہ ڈیرہ اسماعیل خان میں یو سی ہمت کے پولنگ اسٹیشن میں گھس گئے اور بیلٹ باکسز ساتھ لے جانے کی کوشش کی لیکن مقامی افراد نے ان کی گاڑی کا گھیرا ئوکرلیا، ایک خاتون کے زخمی ہونے کے بعد مقامی افراد مزید مشتعل ہو گئے اور صوبائی وزیر کی گاڑی کے شیشے توڑ دیئے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او موقع پر پہنچے اور 3گھنٹے تک محصور رہنے والے علی امین گنڈا پور کو مشتعل مظاہرین کے ہجوم سے نکالا۔ ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کو تحریری اور زبانی طور پر صوبائی وزیر کے غیر قانونی اقدام کی شکایت کردی گئی ہے جبکہ علی امین گنڈا پور کے خلاف تھانہ صدر میں 2 مقدمات بھی درج ہو چکے ہیں۔ وزیر صاحب رات کو گھر پر آرام سے سوئے، اچھا ہوا پولیس نے وزیر کو گرفتار نہیں ورنہ عمران خان اور وزیراعلی صوبہ خیبرپختونخوا پشاور میں وزیراعلی ہاوس کے سامنے دھرنا دیے بیٹھے ہوتے۔ خواجہ آصف نے کہا تھا کچھ حیا ہوتی ہے، کچھ شرم ہوتی ہے اوراخلاقیات کو سمجھو خدا کا خوف کرو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔
تیسری خبر: اے این پی رہنما و سابق صوبائی وزیر میاں افتخار احمدکو قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا
اے این پی رہنما و سابق صوبائی وزیر میاں افتخار احمدکے سیاسی نظریات سے اختلاف ہونے کے باوجود اُن کی ہرپاکستانی عزت کرتا ہے، اُنہوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ کرتے ہوئے اپنا جوان بیٹا قربان کیا ہے، 30 مئی کے بلدیاتی انتخابات میں 12افراد ہلاک ہوئے ، اُن مقتولوں میں سے ایک کے قتل کے الزام میں میاں افتخار احمدکو گرفتار کرلیا اور جب پاکستان کی سیاسی قیادت نے احتجاج کیا تو طالبان کے ہمدردعمران خان نے کنٹینر والا انداز اپنایا۔ میاں افتخار حسین کو ایک روزہ جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔سماعت کے دوران جاں بحق پی ٹی آئی کارکن کے والد نے جج کے سامنے بیان ریکارڈ کرایا جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ میں میاں افتخار حسین کو مجرم نہیں ٹھہرارہا اور نہ ہی انہیں ایف آئی آر میں نامزد کرنے کا بیان دیا ۔ اب کیا کہینگے عمران خان اور اُنکے صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک جوشاید طاقت کے نشے میں اندھے ہوچکے ہیں۔قومی اسمبلی میں چھ6 اپریل کو شاید خواجہ آصف نے عمران خان اور اُنکے ساتھیوں کو مخاطب کرکے صیح کہا تھا ‘ کچھ حیا کرو، کچھ شرم کرو’۔
 
Top