اُلجھن

خُواب
خُواہشات
خدشے
اندیشے
شکوے
کس کس سے پیچھا چھڑایا جائے
اور کس کس سے بھاگا جائے
خیالات کو جھٹکنا بھی چاہیں
سینے در چلے آتے ہیں
اور دل کو دبوچ لیتے ہیں
سوچیں نہ بھی سوچنا چاہیں
تو اندر ہی اندر
روح میں پنجے گاڑ کر بیٹھ جاتی ہیں
 
Top