ايک اور امريکی منصوبہ

Fawad -

محفلین


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکی سفارتخانے کے ناظم الامور کی تبادلہ پروگرام میں شرکت کرنےوالےپاکستانی طالبعلموں کومبارکباد
اسلام آباد (۷ جولائی ، ۲۰۱۷ء)__ امریکی حکومت کی اعانت سےجاری کینیڈی لوگر یوتھ ایکسچنج اینڈ اسٹڈی پروگرام (یس) کےسابق طالب علموں نے رواں برس یس پروگرام کےتحت امریکہ جانے والے ۷۵ طالب علموں کے ساتھ وہاں اپنے قیام اورامریکی اسکولوں اور ثقافت کےحوالے سے اپنے تجربات بیان کئے ۔ یہ طالب علم ایک سالہ دورانیے کے یس تعلیمی تبادلہ پروگرام میں شرکت کے لیے عنقریب امریکہ روانہ ہوں گے۔

امریکی سفارتخانے کے ناظم الامور جوناتھن پریٹ نےاس پروگرام کے سابق اور امسال امریکہ جانے والے طالب علموں کے اعزاز میں اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب سےخطاب کرتے ہوئے تبادلہ پروگرام کے شرکاء کوان کی تعلیمی کامیابیوں پرمبارکباد دی ۔

امریکی سفارتخانے کے ناظم الامور نے کہا کہ امریکہ میں غیرملکی طالب علموں کو خوش آ مدید کہناپرانی روایت ہے کیونکہ وہ ہمارے ملک اوروہاں کی درسگاہوں میں تنوع لاتے ہیں۔ امریکی سفارتخانہ مختلف تعلیمی اور پیشہ وارانہ پروگراموں کے تحت ہر سال ایک ہزار کے لگ بھگ پاکستانی طالب علموں کو مختلف امریکی جامعات میں تعلیم کے حصول کیلئے اعانت فراہم کرتا ہے۔

آئی ای اے آر این کے زیراہتمام ۲۰۰۴ء سےلے کر اب تک ۹۰۰سے زائد پاکستانی طالب علم یوتھ ایکسچنج اینڈ اسٹڈی پروگرام (یس) میں شرکت کر چکے ہیں ۔

آئی ای اے آر این کی کنٹری ڈائریکٹر فرح کمال نے کہا کہ یس پروگرام کے تحت نوجوان پاکستانی طالب علم قائدانہ صلاحیتوں ، سماجی خدمات کی لگن اورتنقیدی فکر جیسی مہارتوں کی تربیت حاصل کرتے ہیں جومستقبل میں ان کیلئے اور ان کی قوم کیلئے فائدہ مند ثابت ہونگی۔

دوبارہ داخلے کےسیمیناراورروانگی سے قبل تعارفی تقریب کے دوران ۲۰۱۶ء کے یس پروگرام کے سابق طالب علموں نے ۲۰۱۷ء کے یس پروگرام کےشرکاء سےامریکہ میں اپنےقیام کےتجربات بیان کیےاورطلباء پر زوردیا کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے امریکہ میں سماجی خدمات اورغیر نصابی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

یوتھ ایکسچنج اینڈ اسٹڈی پروگرام(یس) کی سابقہ شریک درنایاب نے کہا کہ مجھے پروگرام میں شرکت کے بعد بہت اعتماد ملا۔ انہوں نے کہا کہ پروگرام میں شرکت سے قبل میں اتنی پر اعتماد نہیں تھی مگر ابھی میرا اعتماد بہت بڑھا ہے۔ میں اس تبدیلی جس کا ذکر ہمیشہ کیا جاتا ہے کیلئے مکمل طور پر تیار ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں معاشرے میں مثبت تبدیلی لا سکتی ہوں جسکا سہرا یوتھ ایکسچنج اینڈ اسٹڈی پروگرام(یس) کو جاتا ہے۔

تبادلہ پروگرام اور پاکستان میں امریکی سفارتخانہ کی سرگرمیوں کے بارے میں مزیدمعلومات کیلئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں:

http://pk.usembassy.gov.​
###​

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
امریکی تعاون سے تعمیرکردہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کی نئی عمارت کا افتتاح

اسلام آباد (۱۳ ِجولائی ، ۲۰۱۷ء)__ امریکی سفارتخانے کے شعبہ انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ افئیرز (آئی این ایل) کے ڈپٹی ڈائر یکٹر مائیک مک کیون نے آئی این ایل کے تعاون سے مکمل ہونیوالے فرنٹیئر کانسٹیبلری کے سپنہ تھانہ کمپاؤنڈ کی عمارت کے افتتاح کے حوالے سے ایک تقریب میں شرکت کی جس کا اہتمام خیبر پختونخواہ ہاؤس اسلام آباد میں کیا گیا۔ اس موقع پر آئی این ایل کے جانب سے سے فرنٹیئر کانسٹیبلری کے لئے وردیاں اور زرہ بکتر بھی فراہم کی گئیں۔

دو اعشاریہ چھ ملین ڈالر سے زائد لاگت سے تعمیرشدہ سپنہ تھانہ کمپاؤنڈ میں۹۰۰ ایف سی اہلکاروں کے لیے دفاتر، رہائشی عمارت، بیرکس، میس ہالز، سنتری پوسٹس، اور چوکیوں کی تعمیر شامل ہے ۔ تقریب کے دوران آئی این ایل کے تعاون سے حال میں ایف سی کو مہیا کی گئی تین ملین ڈالر مالیت کی پندرہ سو حفاظتی جیکٹس اور ہیلمٹ، تیس ہزار وردیاں، پندرہ سو جوتے اور پندرہ ہزاربیلٹس کو بھی سراہا گیا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر مائیک مک کیون نے حکومتی عملداری اور سیکورٹی کی فراہمی میں اضافے کے لیے ایف سی کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کہ سپنہ تھانے کی نو تعمیر شدہ عمارت کوہاٹ، پشاور اور خیبر ایجنسی کے سنگم پر واقع ہے اور یہ آئی این ایل کے تعاون سے دسمبر ۲۰۱۵ء اور مارچ ۲۰۱۶ء میں ایک اعشاریہ نو اور ایک اعشاریہ سات ملین امریکی ڈالر لاگت سے تعمیر ایف سی اور لیوی کمپاؤنڈ کے ساتھ واقع ہے۔

کمانڈنٹ لیاقت علی خان نے اپنے خطاب میں امریکی حکومت اور آئی این یل کی اعانت اور موثر تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ایف سی اور آئی این ایل کے درمیان تعاون جاری رہے گا۔

۲۰۱۷ء میں اب تک مہیا کی گئی تین ملین امریکی ڈالر کی اعانت کے علاوہ رواں برس امریکی سفارتخانے کا شعبہ آئی این ایل فرنٹیئر کانسٹیبلری کے اہلکاروں کی حفاظت اور فاٹا میں آپریشنل صلاحیتوں میں اضافے کے لیے ایک اعشاریہ پچتھر ملین امریکی ڈالر قیمت کے آرمرڈ پرسنل کیر ئیر بھی مہیا کر یگا۔

آئی این ایل نوّے سے زائد ممالک میں جرائم، کرپشن، منشیات سے منسلک جرائم کے خاتمے، پولیس کے اداروں کی بہتری، اور ایک شفاف اور جوابدہ نظام کے لیے قوانین اور عدالتی نظام کی بہتری کے لیے اعانت فراہم کرتا ہے۔

آئی این ایل سے متعلق مزید جاننے کے لیے ملاحظہ کیجئے:

Bureau of International Narcotics and Law Enforcement Affairs (INL)

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
امریکہ کی جانب سے پاک فوج کو دھماکہ خیز مواد کا پتہ چلانیوالے جدید آلات کی فراہمی

امریکی سفارتخانہ کے دفتر دفاعی نمائندہ پاکستان نے پاکستان فوج کو دھماکہ خیز مواد کی نشاندہی کرنیوالے پچاس جدید ترین آلات" فیڈو ایکس ۳" فراہم کیے ہیں۔" فیڈو ایکس ۳ " ایک جدید ترین دستی آلہ ہے جس کی مدد سے پاکستانی فوجی دس سکینڈ سے بھی کم وقت میں کسی بھی چیز میں دھماکہ خیز مواد کی موجودگی کا پتہ چلاسکیں گے۔ یہ جدید آلات ، پاکستان فوج کو پہلے سے مہیا کیے گئے آلات کے ساتھ استعمال کئے جائیں گے ،جو ملک بھر میں دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں میں استعمال ہو رہے ہیں اور دھماکہ خیز مواد کی نشاندہی کے ذریعے قیمتی جانوں کو محفوظ بنانے میں مدد دے رہےہیں۔

امریکی سفارتخانہ کے دفتر دفاعی نمائندہ پاکستان کے سربراہ بریگیڈئیر جنرل کینتھ ایکمن نے دہشتگری کے خاتمے ، بالخصوص پاک۔افغان سرحدی علاقوں میں امریکہ اور پاک فوج میں اشتراک ِ کار کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی دھماکہ خیز مواد کو غلط ہاتھوں سے دُور رکھنا سب کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔ امریکی حکومت نے پاکستانی فوج کو بین الاقوامی معیار کی ٹیکنالوجی کے حامل یہ آلات فراہم کیے ہیں ۔ بم کو روکنے کا ایک بنیادی راستہ یہ ہے کہ بم بنانے والے شخص یا حملہ آور کو بم نصب کرنے سے قبل ہی پکڑلیا جائے۔ یہ آلات عوام کی حفاظت کے لیے پاکستان فوج کی جانب سےاستعمال کئےجانے والے پہلے سے موجود نظام میں مزید بہتری لائیں گے۔

فیڈو آلات کی فراہمی امریکی حکومت کی جانب سے پاکستانی فوج کو مہیا کی جانے والی ایک سو اٹھائیس ملین امریکی ڈالر کی اعانت کے پروگرام کا حصہ ہے جس کا مقصدغیر قانونی دھماکہ خیز مواد کا تدارک ہے۔ دھماکہ خیز مواد کے خلاف پاکستان امریکہ پارٹنر شپ پروگرام میں ان آلات کے علاوہ بکتر بندگاڑیاں، بم ڈسپوزل روبوٹس، تربیت اور دھماکہ خیز مواد کے نمونو ں کے تفصیلی تجزئیے کے لیے ایک تجربہ گاہ کاقیام بھی شامل ہے۔

فرائض کی انجام دہی کے دوران پاکستانی فوج کے اہلکاروں کی جانب سے پیش کی جانیوالی قربانیوں کے اعتراف میں پاکستان اور امریکہ اعضاء سے محروم ہونے والے افراد کی معاونت کےپروگرام میں بھی شراکت دار ہیں ۔ اس شراکت کے نتیجے میں جدید طبی سازوسامان اور تربیت کی فراہمی سےپاک فوج کےمیڈیکل ٹیکنیثنز مصنوعی اعضاء کی تیار ی کے ذریعے معذور ہونے والےافراد کی زندگی بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔
###​

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
USAID_Mangoes.jpg



یوایس ایڈ کی جانب سے آم کے پاکستانی برآمدکنندگان کو عالمی مسابقت کیلئے اعانت

اسلا م آباد (۲۴ ِجولائی، ۲۰۱۷ء) __ یوایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جیری بسن اور چیئرمین پاکستان زرعی ریسرچ کونسل (پی اے آر سی) ڈاکٹر یوسف ظفر نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یوایس ایڈ) میں ۲۴ جولائی کو منعقدہ "مینگو گالا" کے موقع پر ۱۳ کاشتکاروں کو آم کی درجہ بندی کرنے کے لیے ساڑھے سات لاکھ ڈالر مالیت کے مینگو گریڈرزحاصل کرنے کی راہ ہموار کی جس سے پاکستان میں آم کی پیداوار اور برآمد میں نمایاں اضافہ ہوگا۔

نیپال کی سفیر سیوا لمسال ادھیکاری نے بھی آم کے پاکستانی شعبے کے بارے میں مزید جاننے کیلئے اسلا م آباد کے مقامی ہوٹل میں منعقد ہ اس تقریب میں شرکت کی ۔

"مینگو گالا" کا انعقاد آم کے پاکستانی شعبے کے حوالے سے امریکہ کی وابستگی کی غمازی کرتا ہے۔ یہ تقریب سرکاری اور نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے متعلقہ فریقوں کو قریب لانے میں معاون ثابت ہو ا تاکہ آم کی برآمد کے حوالے سے رجحانات اور نئے مواقع پر بات چیت کی جاسکے۔ صف اول کے کاشتکاروں اور برآمد کنندگان نے پاکستان میں پیدا ہونے والے آموں کی متعدد اقسام کی نمائش کی۔

یوایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جیری بسن نے کہا کہ حکومت ِامریکہ یوایس ایڈ کی وساطت سےبین الاقوامی معیار اور برآمدی ضوابط کی تعمیل کو یقینی بناتے ہوئے آم کے پاکستانی کاشتکاروں کی نئی منڈیوں تک رسائی کو فروغ دینے کیلئے پُرعزم ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستانی آم کو زیادہ سے زیادہ مسابقت کے قابل بنانا چاہتے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہم پُر اعتماد ہیں کہ ہماری شراکت داری سے بنیادی ڈھانچے کی ترقی ، جدید ٹیکنالوجی اور منڈیوں میں مواقع کے ذریعے آم کی برآمد بڑھے گی ، جس سے پاکستانی کاشتکاروں اور برآمد کنندگان کی آمدن میں اضافہ ہوگا۔

چیئرمین پاکستان زرعی ریسرچ کونسل (پی اے آر سی) ڈاکٹر یوسف ظفر نےبھی پاکستان کی زرعی صنعت کے اس شعبےکیلئےامریکہ کی جانب سےفراخدلانہ اعانت فراہم کرنے کو سراہا۔

یوایس ایڈ نے عالمی اور قومی منڈیوں میں تجارتی پیمانے پر پاکستان کی زراعت اور لائیواسٹاک کے شعبوں کی چاراشیاء گوشت، قیمتی اور بے موسمی سبزیوں، آموں اور سنگترے کی مسابقتی صلاحیت کو بڑھانے کی غرض سے ۲۰۱۵ء میں یوایس –پاکستان پارٹنرشپ فار ایگریکلچرل مارکیٹ ڈیویلپمنٹ کا آغاز کیا۔ یہ شراکت داری ترقی اور سرمایہ کاری کیلئے عمل انگیز کا کردار ادا کررہی ہے اور پاکستان کی زرعی اجناس کے کا شتکاروں، انھیں مصنوعات کی شکل دینے والوں، برآمدکنندگان اور صارفین کے درمیان تعاون کو فروغ دے رہی ہے۔

یوایس ایڈ نے گرانٹ کے حوالے سےاس منصوبے کے تحت جاری پروگرام
کےذریعے۱۳جدیداور خودکار مینگو گریڈر فراہم کئے ہیں۔یہ گریڈر اِمسال پہلی بار برآمد کی غرض سے آموں کی درجہ بندی کرنے کیلئے استعمال کئے جارہے ہیں۔

یوایس ایڈ نے ۲۰۰۹ء سے لے کر اب تک آم کے کاشتکاروں کو اس پھل کو پراسیس کرنے اور برآمدی پیمانے پر پورا اترنے کیلئے اعانت فراہم کی ہے۔ان ابتدائی کوششوں کو مزیدآگے بڑھاتے ہوئے یو ایس ایڈ آم کی برآمد کو توسیع دینے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ یوایس ایڈ پاکستانی حکومت اور نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے کاشتکاروں کے ساتھ مل کر آم کی فروخت بڑھانے کیلئے بھی کام کررہی ہے۔

پاکستان میں یوایس ایڈ کے پروگراموں کے بارے میں مزید معلومات کیلئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں:

www.usaid.gov/pakistan/economic-growth-agriculture

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
زمین کی زرخیزی کا اٹلس پنجاب میں زرعی ترقی کی راہ ہموار کرے گا: سربراہ یو ایس ایڈ
_پاکستان اور امریکہ کی حکومتوں نے صوبہ پنجاب میں زمین کی زرخیزی کے اٹلس کی رونمائی کی ہے جس کا مقصد زمین کی زرخیزی کی دیکھ بھال اور برقرار رکھنے کے ساتھ زرعی شعبے کو مضبوط بنانا ہے۔

امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے ڈائریکٹر جیری بسن ، وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق سکندر حیات خان بوسن اور چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقا تی کونسل ڈاکٹر یوسف ظفر نے آج قومی زرعی تحقیقاتی کونسل اسلام آباد میں صوبہ پنجاب کی زمین کی زرخیزی کے بارے میں اٹلس کی رونمائی کی ۔

یو ایس ایڈ کے ڈائر یکٹر جیری بسن نے اس موقع پر کہا کہ آج جس اٹلس کی ہم رونمائی کر رہے ہیں یہ زرعی اعتبار سے پاکستان کے سب اہم صوبے پنجاب ، جو پاکستان کی کُل زرعی پیداوار کا ساٹھ فیصدپیدا ہوتا ہے، میں زمین کی زرخیزی اور زراعت کے پائیداری کے نظام کو سمجھنے میں مدد دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان میں زرعی شعبےکی ترقی کے لیے کئی سالوں سے جاری امریکی اعانت پر فخر ہے اور ہمیں امید ہے کہ دیگر متعلقہ فریق ان کوششوں کو جاری رکھیں گے۔

وفاقی وزیر سکندر بوسن نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ زمین کی زرخیزی کے اٹلس سے زمین زرخیزی کے لیے درکار زراعت کی پائیداری کے نظام کو تشکیل دینے میں مدد ملے گی ۔انہوں نے اس توقع کا بھی اظہار کیا کہ کسان، زرعی اور ماحولیاتی ماہرین ، معیشت دان اور سرکاری اور نجی شعبے میں فیصلہ سازی سے وابستہ افراد اس اٹلس سے استفادہ کریں گے۔

یہ پروگرام اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت ، وزرات قومی غذائی تحفظ و تحقیق ، پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ، امریکہ ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی اور امریکی حکومت کے محکمہ زراعت کی باہمی اشتراک کا نتیجہ ہے۔ یہ اٹلس زمین کی مختلف اقسام، ان کی زرخیزی کے معیار، پنجاب میں مقامی سطح پر بہترانتظام کےمروجہ طریقوں، کھاد کے چناؤ اور زمین کی زرخیزی سے متعلق کسانوں کی رہنمائی اور زیادہ سے زیادہ پیداوار کے حصول کے لیے مقداراور وقت کے انتخاب پر ایک جامع تفصیل فراہم کرتا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کی نمائندہ مینا ڈاولتچاحی نے کہا کہ یہ پراجیکٹ زرعی طور طریقوں پر عملدارآمد کے ذریعے زمین کے تحفظ اور پاکستان میں زرعی پیداوار کے اضافے، غذائی عدم تحفظ اور بھوک کے خاتمے کی کوششوں میں اہم پیشرفت ہے ۔

یہ اٹلس زرعی اعدادو شمار، وفاقی اور صوبائی محکموں اور اداروں کے حقیقی تخمینوں کی بنیاد پرتشکیل دیا گیا ہے۔ اٹلس کی تکمیل کے لیے صوبہ پنجاب میں مختلف مقامات پر گندم، چاول، کپاس، مکئی اور گنے کے کاشتکاروں سے معلومات کے لیے اُن کے ساتھ مشاورت کے سلسلے میں ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا۔ یہ اٹلس عام لوگوں اورحکومتی زرعی اداروں کے لیے دستیاب ہو گا،اورکسانوں کو غیر ضروری کھادوں کے استعمال کو کم کرنے اور اخراجات میں بچت سے فصلوں کی پیداوار میں اضافےمیں معاون ثابت ہوگا۔

پاکستان میں امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے پروگراموں کے بارے میں مزید جاننے کے لیے وزٹ کریں۔

www.usaid.gov/pakistan/economic-growth-agriculture

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
امریکہ اور عورت فاؤنڈیشن کی جانب سےصنفی مساوات کے پروگرام کی کامیابیوں کے حوالے سے تقریب

اسلام آباد (۳ ِاگست ، ۲۰۱۷ء)__ امریکہ اور عورت فاؤنڈیشن نے پاکستان میں صنفی مساوات کو فروغ دینے کے سلسلے میں اپنی کامیابیوں کے سات سال مکمل ہونے کے موقع پر پروگرام برائے صنفی مساوات(جی ای پی) کی اختتامی تقریب منعقد کی ۔

جی ای پی، جسے حکومت امریکہ نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی وساطت سے عملی جامہ پہنایا،۷۰ سال قبل قیام پاکستان سے لے کر اب تک اپنی نوعیت کا سب سے بڑا پروگرام تھا۔

قائم مقام نائب امریکی سفیر کرسٹینا ٹوملنسن نے اِس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے خواتین کی انصاف تک رسائی بڑھانے اور ان کے حقوق اور مواقع میں اضافہ کے ذریعہ ان کو بااختیا ربنانے، صنفی بنیاد پر تشدد میں کمی اور صنفی مساوات کی وکالت کیلئے پاکستانی تنظیموں کی استعداد ِکارکو بہتربنانے ایسے اقدامات کے لیے جانفشانی کا مظاہرہ کرنے پر جی ای پی کے شرکاء کو مبارکباد دی۔

کرسٹینا ٹوملنسن نے کہا کہ معاشروں کی ترقی کیلئے عورتوں اور لڑکیوں کو تعلیم ،صحت عامہ اور ٹیکنالوجی تک رسائی کے مواقع میسر ہونے چاہیئں، انھیں وسائل، زمین اور منڈیوں تک رسائی حاصل ہو اور انھیں رہنمائی کرنے، امن وآشتی کے فروغ اور روزی کمانے کے قابل بنانے کیلئے مساوی حقوق اور مواقع فراہم کئے جائیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ صنفی مساوات اور عورتوں کوبااختیا ر بنانا محض ترقی کے عمل کا حصہ ہی نہیں ، بلکہ ترقی کے عمل کا مرکزومحور ہو۔ عالمی سطح پر عورتوں اور لڑکیوں کے مرتبہ میں اضافہ نہ صرف یہ کہ درست ،بلکہ قابل ستائش کام ہے۔

عورت فاؤنڈیشن کے قائم مقام ایگزیکٹو نعیم مرزا نے پروگرام کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سرکاری اداروں ، سرکاری جامعات، بارکونسلوں اور جوڈیشل اکیڈیمیوں میں صنفی مسائل کے حوالے سے پروگرام متعارف کروا نے سے ملک بھر کے اداروں اور پاکستانی عورتوں کی زندگیوں میں تبدیلی آئی ہے۔ اس پروگرام میں صنفی مساوات کے فروغ کے ذریعہ سرکاری اور غیرسرکاری اداروں کی استعداد بڑھانے پر بھی خصوصی توجہ دی گئی۔ نعیم مرزا نے پاکستان میں صنفی مساوات کےفروغ کیلئے مسلسل اعانت فراہم کرنے پر حکومت امریکہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔

تقریب میں اس پروگرام سے مستفید ہونے والوں کو اپنے کام کے بارے میں آگہی فراہم کرنے کا موقع بھی ملا، جس میں فاروق قیصر نے "انکل سرگم "کے روپ میں اس پروگرام کی کامیابیوں اور ملک میں عورتوں کو درپیش مسائل کو اُجاگرکیا۔

حکومت امریکہ ،پاکستانی حکومت کےاشتراک سے ان پروگراموں کےذریعے صنفی بنیاد پر ہونے والے تشدد کے تدارک ، خواتین کی کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے اور اُنھیں بااختیار بنانے، سیاسی عمل میں اُن کی شرکت اورانھیں معیاری تعلیم اور صحت کی سہولتوں تک رسائی کیلئے اعانت فراہم کرتی ہے۔

صنفی پروگرام کے بارے میں مزیدجاننے کیلئے مندرجہ ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں:


###​


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


image.jpg



امریکہ کا پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم تک رسائی میں اضافے کے لئے عزم کااظہار

اسلا م آباد (۱۰ ِاگست، ۲۰۱۷ء) __ حکومتِ امریکہ نے تعلیم، معاشی سرگرمیوں میں شرکت اور صنفی مساوات کے متعلق ایک پینل مباحثے کے دوران پاکستانی خواتین کے لئے ترقی کے مواقع بڑھانے کے عزم کا اظہارکیا۔

امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جیری بسن نے یو ایس ایڈ کے فنڈ سے چلنے والے ٹریننگ فار پاکستان پراجیکٹ کے تعاون سے منعقدہ ایک پروگرام میں تعلیم و تدریس، سرکاری اور نجی شعبے اور سماجی بہبود کے اداروں سے تعلق رکھنے والے ڈیڑھ سو شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کامیابی کے لئے ایک واضح راستے کے بغیر لڑکیوں اور ان کے خاندانوں کو اس بات پر قائل کرنا مشکل ہوجاتا ہے کہ تعلیم اُن کے مستقبل کے لئے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریننگ فار پاکستان منصوبے کے ذریعے یو ایس ایڈ لڑکیوں اور خواتین کے لئے تعلیم اور کام کے مساوی مواقع کی فراہمی کے لئے کام کررہا ہے۔

پینل مباحثے کی میزبانی کے فرائض یو ایس ایڈ کے تعاون سے چلنے والے پاتھ ویز ٹو سکسیس نیشنل مینٹورنگ پروگرام کی رابطہ کار منیزہ ہاشمی نے کی جبکہ پینل کے شرکاء میں معروف مصور اور فنکار سلیم ہاشمی، مقرر اور پریزنٹر تنزیلہ خان، ٹی وی فنکارہ سیمی راحیل، سماجی کارکن اور بیوٹیشن مسرت مصباح اور ماہر قانون و انسانی حقوق کی کارکن رخشندہ ناز شامل تھیں۔

ٹریننگ فار پاکستان منصوبہ پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے انہیں مارکیٹ کی مناسبت سے مہارتوں کے حصول، کام کے مقامات کے لئے انہیں تیار کرنےاور کاروبار و روزگار سے متعلق کوششوں میں تعاون کے ذریعے رسمی و غیر رسمی فنی و تعلیمی مواقع کی فراہمی کے لئے خیبرپختونخوااور سندھ میں تین ہزار سے زائد خواتین کے ساتھ ملکر کام کررہا ہے۔

اطلاعات ٹیکنالوجی، کاروبار، قانون، مائیکرو فائنانس، بینکنگ، درس و تدریس، فنون، کھیلوں اور ذرائع ابلاغ کے شعبوں سے تعلق رکھنے والی تیس سے زائد کامیاب اور معروف خواتین نے یو ایس ایڈ کے تعاون سے جاری رہنمائی پروگرام کے تحت تین سو لڑکیوں کے لئے ایک قومی رہنمائی نیٹ ورک میں شرکت کے لئے اپنی خدمات پیش کی ہیں۔ اپنے اپنے شعبوں میں مہارت رکھنے والی یہ خواتین کامیابی کی راہ میں حائل مشکلات پر قابو پانے اور پیشہ ورانہ ترقی کی راہ ہموار کرنے سے متعلق رہنمائی کے لئے ایک ماہ میں کم از کم دو مرتبہ لڑکیوں اور اُن کے اہل خانہ سے ملاقاتیں کرتی ہیں ۔

ٹریننگ فار پاکستان منصوبہ ایک کثیر سالہ پروگرام ہے جس کا مقصد تعلیم، توانائی، معاشی ترقی و زراعت، صحت و استحکام اور نظم و نسق کے شعبوں میں تربیت فراہم کرنا ہے۔ منصوبے کے تحت حکومتِ پاکستان کے ترقیاتی اہداف کے مطابق یو ایس ایڈ کے اشتراک ِ کاروں کی صلاحیت میں بہتری لاتے ہوئے تربیت کے وسیع وسائل کو بروئے کار لایاجاتا ہے۔

یو ایس ایڈ اور پاکستان میں اس کے پروگراموں کے بارے میں مزید جاننے کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔

www.usaid.gov/pakistan

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
امریکی سفارتخانے کی جانب سے معذور افراد کےلیے ٹیک کیمپ کا انعقاد

اسلام آباد (۱۰ ِاگست ، ۲۰۱۷ء)__ امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے آج معذورافراد کے لیے منعقدہ ٹیک کیمپ میں شرکت کی ، جس میں یہ خصوصی افراد اپنی روزمرہ زندگی میں ٹیکنالوجی کےاستعمال کے متعلق سیکھ رہے ہیں ۔ امریکی سفارتخانے اور اسپیشل ٹیلنٹ ایکسچینج پروگرام (اسٹیپ) کے اشتراک سے منعقدہ اس دو روزہ کیمپ میں ذرائع آمدن اور آگاہی میں اضافے کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال، وڈیو فلمسازی اور تدوین ، اور معذور افراد کے لیے تیار کی گئی موبائل ایپس کے استعمال پر مختلف نشستیں منعقد کی گئیں۔

سفیر ڈیوڈ ہیل نے شرکا ء کو نئی مہارتوں کواپنی زندگیوں کو اجا گر کرنے اور معذوری کے شکار افراد کے حقوق اور آگاہی کے لیے استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی کی۔

امریکی سفیر نے کہا کہ انہیں اُمید ہے کہ شرکا ء کیمپ کے دوران حاصل کی گئی نئی ٹیکنالوجی اور وسائل سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی معذور افراد کےلیے اطلاعات، روزگار اور شہری زندگی میں شرکت کے زیادہ مواقع کے حصول میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔

امریکی سفارتخانہ رواں ہفتے منعقدہ اس ٹیک کیمپ کے علاوہ پاکستان میں معذوری کے شکار افراد کے لیے متعد د دیگر سرگرمیوں میں بھی معاونت کرتا ہے ۔ امریکی سفارتخانے نے موبیلیٹی انٹر نیشنل یو ایس اے اور اسٹیپ کے اشتراک سے امریکہ میں معذور افراد سے متعلق قانون اوردوسروں کے سہارے کے بغیر آزادانہ زندگی سے متعلق آگاہی کے لیےتبادلے کے پروگرام کے دو گروپس کو امریکہ بھیجا ہے۔

ٹیک کیمپ کے دوران اسٹیپ کی ڈائر یکٹر پراجیکٹس عابیہ اکرم نے ٹیک کیمپ کے انعقاد اور پاکستان میں معذوری کےشکار افراد کی فلاح کے لیے اعانت پر امریکی سفارتخانے کا شکریہ ادا کیا ۔

عابیہ اکرم نے کہا کہ اسٹیپ پاکستا ن میں معذوری کے شکار افرا د کے لیے پائیدار تعاون پر امریکی سفا رتخانے کا مشکورہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کیمپ کے ذریعے ہم معذوری کے شکار افراد کو اُن وسائل سے روشناس کروا رہے ہیں جن سے وہ اپنی زندگیوں میں بہتری لانے کے ساتھ ساتھ معذوری کے شکار افراد کی پاکستانی معاشرے کے لیے خدمات سے آگاہی بھی فراہم کر سکتے ہیں ۔


پاکستان میں امریکی سفارتخانے کے دیگر پروگراموں کے متعلق جاننے کے لیے درج ذیل ویب سائیٹ ملاحظہ کریں۔


pk.usembassy.gov

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

image.jpg


image.jpg

امریکی ماہرین کی پاکستان واٹر ڈائیلاگ پراجیکٹ میں اعانت کے لئے تربیتی نشستیں
اسلا م آباد (۲۲ ِاگست، ۲۰۱۷ء) __ امریکی محکمہ زراعت (یو ایس ڈی اے) کے تین ماہرین پاکستان آبی مکالمہ منصوبہ (پاکستان واٹر ڈائیلاگ پراجیکٹ )میں معاونت کے لئے اس ہفتے اسلام آباد میں آبی وسائل سے متعلق تربیتی نشستیں منعقد کررہے ہیں۔ وفاقی اور صوبائی وزارتوں، جامعات اور غیر سرکاری تنظیموں کے ۸۵ اعلیٰ حکام اور فنی ماہرین اِن ورکشاپس میں شرکت کررہے ہیں، جن کا اہتمام امریکی محکمہ زراعت اور خشک علاقوں میں زرعی تحقیق کے بین الاقوامی مرکز (ایکارڈا) نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔

امریکی سفارتخانہ کے زرعی قونصلر ڈیوڈ ولیمز نے پہلی ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آبی مکالمہ منصوبہ سے کسانوں کو زراعت کے لئے پانی کو زیادہ باکفایت انداز میں حاصل کرنے، ذخیرہ کرنے اور استعمال کرنے میں مدد ملتی ہے۔

امریکی محکمہ زراعت کے جو ماہرین یہ تربیتی نشستیں منعقد کررہے ہیں، اُن میں یو ایس ڈی اے کے نیچرل ریسورس کنزرویشن سروس کے ایگرونومسٹ مائیکل کیوسیرا ، یو ایس ڈی اے کنسٹرکشن اینڈ سوائل مینجمنٹ سینٹر کے اسٹریم مکینکس سول انجینئر جان فرپ اور یو ایس فارن ایگریکلچرل سروس کے کیپیسٹی بلڈنگ اینڈ ڈیویلپمنٹ آفس کی پروگرام منیجر ہیلری لینڈ فرائیڈ شامل ہیں۔

امریکی محکمہ زراعت نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے تعاون سے پانی و زمین کی حفاظت کے طریقوں اور ٹیکنالوجیز کو فروغ دیتے ہوئے واٹر شیڈ کی بحالی و آبپاشی میں بہتری کے لئے چھ برس کام کیا ہے۔

امریکی محکمہ زراعت کا یہ کام ۲۰۱۱ء میں ایکارڈا کے ساتھ شراکت میں دیہی کاشتکاروں کی مدد کے لئے ایک پانچ سالہ پروگرام سے شروع کیا گیا تھا۔ اس منصوبے کے تحت چالیس آزمائشی مقامات قائم کئے گئے، ڈیڑھ لاکھ کتابچےشائع کئے گئے، ۲۴۰ فارمرز فیلڈ ڈیز کا انعقاد کیا گیا اور ۱۴ ہزار کاشتکاروں تک رسائی ممکن بنائی گئی۔ ان اقدامات کی بدولت پندرہ سو کاشتکاروں نے پہلے ہی ایک یا اس سے زائد جدید ٹیکنالوجیز کو اختیار کرلیا ہے۔ امریکی محکمہ زراعت نے ۲۰۱۳ء سے ۲۰۱۵ء تک انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ بھی شراکت کی۔ اس پروگرام کے تحت پاکستان واٹر ڈائیلاگ کا متفقہ لائحہ عمل وضع کرنے کے لئے مقامی حکام اور امریکی محکمہ زراعت کے ماہرین کو ایک جگہ جمع کیا گیا۔

۲۰۱۶ء میں امریکی محکمہ زراعت اور ایکارڈا نے ’’پاکستان واٹر ڈائیلاگ ۔ ڈی فیوژن اینڈ اڈاپشن تھرو پارٹنرشپس اینڈ ایکشن آف دی بیسٹ واٹرشیڈ ری ہیبیلٹیشن اینڈ اِری گیشن پریکٹسز‘‘کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا۔ اس پروگرام کے تحت پچھلے واٹر شیڈ پروگرام میں وضع کردہ انتظامی طریقوں میں مزید بہتری کے لئے پیش رفت کی جارہی ہے۔
###​
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکی محکمہ زراعت کے تحت گندم کی پیداوار میں اضافے کے پروگرام کا سالانہ اجلاس

اسلا م آباد (۶ ِستمبر، ۲۰۱۷ء) __ پاکستان کی سب سے اہم فصل گندم قومی زرعی تحقیقی مرکز کی توجہ کا مرکز ہے، جو رواں ہفتے گندم کی پیداوار میں اضافے کے پروگرام (ڈبلیو پی ای پی ) کے دو روزہ سالانہ اجلاس کی میزبانی کررہا ہے۔

امریکی محکمہ زراعت کے ڈاکٹر ڈیوڈ مارشل نے اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کیا۔ ڈاکٹر مارشل جن کا تعلق امریکی محکمہ زراعت کے پلانٹ سائنس یونٹ سے ہے، گندم کی پیداوار میں اضافے کے پروگرام کے ریسرچ لیڈرہیں۔

ایک عام پاکستانی کی یومیہ کیلوریز کی ۶۰ فیصد ضرورت گندم سے پوری ہوتی ہے اور گندم ملک بھر میں ۹۰ لاکھ ہیکٹر سے زائد اراضی پر کاشت کی جاتی ہے۔ گندم کی پیداوار میں اضافے کے پروگرام کا مقصد گندم کو گھن لگنے کی بیماری کو،جس کی وجہ سے گذشتہ پچاس برسوں کے دوران فصلوں کو کروڑوں ڈالرز کا نقصان ہوا ہے، کنٹرول کرنےپر خاص توجہ مرکوز کرتے ہوئے گندم کی پیداوار کو وسعت دینا ہے۔

چونکہ گندم کو گھن لگنے کی وباء پاکستان کی غذائی سلامتی کے لئے ایک خطرہ ہے اس لئے امریکی محکمہ زراعت گندم کو گھن سے بچانے کے اقدامات ، بین الاقوامی محققین کے ساتھ اشتراک کو وسعت دینے اور کاشت اور آزمائش کے طریقوں کو بہتر بنانے میں پاکستان کی معاونت کررہا ہے۔ امریکی محکمہ زراعت پاکستانی اداروں کو بیج کی نئی اقسام کی دستیابی بڑھانے اور پاکستان میں محفوظ غذائی نظام کے لئے پیش رفت میں تعاون کررہا ہے۔
گندم کی پیداوار میں اضافے کا پروگرام (ڈبلیو پی ای پی) ایک بین الاقوامی اشتراک ہے جو پاکستانی حکومت اور جامعات سے منسلک زرعی تحقیقی اداروں، امریکی محکمہ زراعت، مکئی و گندم کی بہتری کے بین الاقوامی مرکز(انٹرنیشنل سینٹر فار میز اینڈ ویٹ امپروومنٹ) اور بارانی علاقوں میں زرعی تحقیق کے بین الاقوامی مرکز(انٹرنیشنل سینٹر فار ایگریکلچرل ریسرچ اِن ڈرائی لینڈ ایریاز) کے کنسورشیم پر مشتمل ہے

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

پاکستان کی توانائی کی ضروریات کا حل تلاش کرنے کیلئے امریکی مالی تعاون سے کانفرنس کا انعقاد

اسلا م آباد (۱۲ ِستمبر، ۲۰۱۷ء) __ پاکستان میں امریکہ کے نائب سفیر جان ہوور نے پائیدار توانائی کی ٹیکنالوجیز سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اس دو روزہ کانفرنس کا انعقاد امریکہ۔پاکستان سینٹر فار ایڈوانسڈ اسٹڈیز اِن انرجی نے کیا ہے، جو امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے فنڈ سے چلنے والا منصوبہ ہے اور اس کا انتظام و انصرام یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ای ٹی)، پشاور کے اشتراک سے کیا گیا ہے۔

کانفرنس میں تعلیمی شعبے، حکومت، بجلی کی کمپنیوں اور صنعتوں کے توانائی سے متعلق پیشہ ورانہ ماہرین اور پالیسی ساز حکام شرکت کررہے ہیں ، جو پائیدار توانائی کی ٹیکنالوجیز سے متعلق معلومات اور خیالات کا تبادلہ کریں گے۔

امریکی نائب سفیرجان ہوور نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدید اعلیٰ تعلیم کو فروغ دینے کے لئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، پشاور کے ساتھ ہمارا اشتراک اس مشترکہ نصب العین پر مبنی ہے کہ باشعور اور تعلیم یافتہ پاکستانی افرادی قوت درپیش مشکلات پر بہتر انداز میں قابو پاسکتی ہے اور پاکستان اور دنیا میں موجود مواقع سے مستفید ہوسکتی ہے۔

منصوبہ بندی کمیشن کے نائب چیئرمین سرتاج عزیز نے توانائی بحران کےپائیدار حل کی تلاش میں تعلیمی شعبے کی فعال شرکت کی ضرورت پر زور دیا اور سینٹرز فار ایڈوانسڈ اسٹڈیز کے قیام میں تعاون کرنے پر امریکی حکومت کی تعریف کی ۔

یو ایس ایڈ کے فنڈ سے چلنے والا امریکہ۔پاکستان سینٹر فار ایڈوانسڈ اسٹڈیز اِن انرجی نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی، یو ای ٹی پشاور اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کا ایک مشترکہ منصوبہ ہے جس میں پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے پاکستان کی عملی تحقیق کی صلاحیت کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ یو ایس ایڈ کے ۱۲۷ ملین ڈالر مالیت کے یو ایس ۔پاکستان سینٹرز فار ایڈوانسڈ اسٹڈیز پروگرام کے تحت یو ای ٹی پشاور سے تقریباً ۱۰۰ گریجویٹ طلبہ اور اساتذہ ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی میں ۲۰۱۹ء تک توانائی سے متعلق عملی تحقیق مکمل کریں گے۔ اس شراکت کے تحت نصاب وضع کیا گیا ہے ، نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور یو ای ٹی پشاور میں نئی تجربہ گاہیں قائم کی گئی ہیں اور ام اور تبادلہ پروگراموں کا آغاز کیا گیا ہے۔​

***​
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکہ۔ پاکستان تعاون کو فروغ کے لئے امریکی محکمہ دفاع کی انسدادِدیسی ساختہ موادتنظیم
کے ڈائریکٹر کا دورہ پاکستان
امریکی محکمہ دفاع کی جوائنٹ اِمپرووائزڈ تھریٹ ڈیفیٹ آرگنائزیشن (جے آئی ڈی او) کے ڈائریکٹر لیفٹننٹ جنرل مائیکل شیلڈز کی زیر ِقیادت ایک چار رکنی وفد نے رواں ہفتے پاکستان کا تین روزہ دورہ کیا۔ جنرل شیلڈز کا ڈائریکٹر جے آئی ڈی او کی حیثیت سے یہ دوسرا دورہ پاکستان تھا۔

جنرل شیلڈز اور اُن کے وفد نے دورے کے دوران پاک فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف، ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز اور وزارت داخلہ کے حکام سے ملاقاتیں کیں۔ جنرل شیلڈز نے پاکستان آرمی کے کاؤنٹر اِمپرووائزڈ ایکسپلوسیو ڈیوائس آرگنائزیشن (سی آئی ای ڈی او) کے چیئرمین سے بھی ملاقات کی اور اُن سے مختلف اقدامات، تربیت اور امریکہ اور پاکستان کے درمیان فوجی تعاون کے مختلف شعبوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

جنرل شیلڈز نے ملٹری کالج آف انجینئرنگ، رسالپور میں کاؤنٹر آئی ای ڈی، ایکسپلوسیوز اینڈ میونیشنز اسکول (سی ای ایم ایس) کا بھی دورہ کیا۔ اُن کے دورہ رسالپور کے دوران ملٹری کالج آف انجینئرنگ کے کمانڈنٹ نے جنرل شیلڈز کو فوجیوں کو دیسی ساختہ مواد کاکھوج لگانے اور اُنہیں ناکارہ بنانے اور نمودار ہوتے ہوئے نئے میدان جنگ اور آپریشنل خطرات سے نمٹنے کی تربیت دینے سے متعلق اپنے اقدامات سے آگاہ کیا۔

جنرل شیلڈز نے کہا کہ وہ دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد سے درپیش خطرے سے نمٹنے کے لئے دونوں ملکوں کے مشترکہ کوششوں پر بات چیت کے لئے پاکستانی رہنماؤں سے ملاقات کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک پیچیدہ معاملہ ہے جو ہماری مشترکہ اقدامات کا متقاضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان اور سی آئی ای ڈی او کے مابین مسلسل اشتراک کے منتظرہیں۔

جے آئی ڈی او دیسی ساختہ دھماکہ خیزمواد کے انسداد کی دوطرفہ کوششوں اور تربیت میں اعانت کرتا ہے اور پاک فوج کو رسالپور میں دیسی ساختہ دھماکہ خیزمواد کے انسداد کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے اقدامات میں تعاون کرتا ہے۔​

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکی اعانت سے مربوط توانائی منصوبہ کے تحت اسٹیئرنگ کمیٹی کا افتتاحی اجلاس
پاکستان میں متعین امریکہ کے سفیر ڈیوڈ ہیل نے منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز کے ہمراہ آج مربوط توانائی منصوبہ برائے پاکستان کی اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس کا افتتاح کیا۔

امریکی محکمہ توانائی ،یو ایس ایڈاور امریکی محکمہ خارجہ کے تعاون سے پاکستانی عوام کے لئے زیادہ مستعد اور قابل اعتبار توانائی کی فراہمی کےلئے ایک روڈ میپ کے طور پر پاکستان کا مربوط توانائی منصوبہ وضع کررہا ہے ۔ امریکی محکمہ توانائی کی ٹیموں نےدو برس کی مدت کے دوران مربوط توانائی منصوبہ وضع کرنے کے لئے پاکستانی حکومت کے مذاکرات کار، درس وتدریس سے وابستہ افراد اور نجی شعبے کے نمائندوں کے ساتھ اشتراک ِعمل کیا ہے ۔ اسٹیرنگ کمیٹی کا آغاز اس عمل میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

اسٹیرنگ کمیٹی کی قیادت منصوبہ بندی کمیشن کرے گا اور اس میں حکومت کے تمام متعلقہ فریق شامل ہوں گے۔ مربوط توانائی منصوبہ پاکستان کے لئے توانائی کے شعبے میں پیش رفت اور معلومات کے تبادلہ کے لئے تعلیمی شعبےسے منسلک ماہرین ، غیر سرکاری تنظیموں، بجلی پیدا کرنے اور تقسیم کار کمپنیوں کے ساتھ اشتراک پر زور دیتا ہے۔

امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ کی جانب سے مربوط توانائی منصوبہ کی اہمیت اور پاکستان کے لئے توانائی کے مسائل کے حل کی جانب فیصلوں میں سہولت کے لئے ایک جامع توانائی منصوبہ کے استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ مربوط توانائی منصوبہ کی اسٹیرنگ کمیٹی کا افتتاح مناسب وقت پر ہوا ہے کیونکہ حکومت توانائی کے شعبے میں استعداد کو بہتر بنانا چاہتی ہے اور یہ تزویراتی منصوبہ قومی سطح پر توانائی سے متعلق ایک ٹھوس منصوبہ بندی میں معاون ثابت ہوگا۔

منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان میں توانائی کے شعبہ کیلئے ایک روڈ میپ اور باکفایت و دیرپا حکمت عملیوں ا ور منصوبوں پر عملدرآمد کرتے ہوئے خود کفالت کی منزل کے حصول کے لئے مربوط منصوبہ بندی کا نظام بہت اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات پر خوشی ہے کہ دونوں ممالک توانائی کے شعبے میں ایک بامعنی تعاون کی جانب بڑھ رہے ہیں اور توانائی کے شعبے میں متعدد منصوبے تکمیل یا منصوبہ بندی کے مرحلے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اس ضمن میں امریکی تعاون کو سراہتی ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


امریکہ کی جانب سےبین الاقوامی اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے پاکستانی اسکالرز کی اعانت
امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی(یوایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جیر ی بسن نے پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے پائیدار عزم کی تجدید کرتے ہوئے اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب میں پاکستانی ا سکالرز کو مبارکباد پیش کی۔

یہ تقریب یوایس ایڈ کے ٹریننگ فار پاکستان پروگرام کے تحت حال ہی میں دو سالہ ماسٹرز اور چار سالہ پی ایچ ڈی پروگرام کامیابی سےمکمل کرنیوالے پاکستانی ا سکالرز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منعقد کی گئی۔ امریکی حکومت کی اعانت سےامریکی جامعات میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد پی ایچ ڈی کے اکتیس اور ماسٹرز پروگرام کے پچیس طالبعلم پاکستانی جامعات میں بطور اساتذہ خدمات سر انجام دینے کے لیے وطن واپس پہنچ گئے ہیں ۔

مشن ڈائر یکٹر جیری بسن نے درس وتدریس ، سرکاری اور نجی شعبے اورفلاحی اداروں سے وابستہ ایک سو سے زائد شرکا ء سے گفتگو میں کہا کہ معیاری بنیادی اور اعلیٰ تعلیم کسی بھی قوم کی معاشی، سماجی اور سیاسی ترقی کی بنیاد ہوتی ہے اور بطور ایک معلم اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے ا سکالرز اگر ہزاروں نہیں ،تو کم ازکم سینکڑوں افراد کی زندگی میں تبدیلی لانے میں منفردکردار ادا کر سکتے ہیں ۔

تعلیم کا شعبہ پاکستان میں امریکی حکومت کی اعانت کے پانچ ترجیحی شعبوں میں شامل ہے۔

پی ایچ ڈی اور ماسٹرز کا ا سکالرشپ پروگرام پاکستان میں تعلیم وتحقیق کے فروغ کے لیے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے مختلف پروگراموں میں سے ایک ہے۔ یوایس ایڈ اس پروگرام کے تحت ملک بھر میں اساتذہ اور درس وتدریس کی صلاحیت میں اضافے کے ذریعے تعلیمی نظام میں بہتری کی کوششوں میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ ان ا سکالرز نے امریکہ میں تعلیم کے دوران پاکستان میں درس وتدریس ، تحقیق اور اُس کے عملی اطلاق ایسےموضوعات پرتحقیق کی ۔

تعلیمی شعبے میں امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کےمزید پروگراموں کے متعلق جاننے کے لیے درج ذیل ویب سائیٹ ملاحظہ کریں:

Education


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
امریکی سفارتخانہ کی پاکستان میں معذورافراد کے حقوق کیلئے کوششوں میں اعانت
امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے معذور افراد کیلئے منعقدہ لیڈر شپ کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں پاکستان کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے معذور افراد کے حقوق کیلئے جدوجہد کرنے والے لگ بھگ ۷۰ افراد سے ملاقات کی ۔ امریکی سفارتخانہ ،موبیلٹی انٹر نیشنل اور اسپیشل ٹیلنٹ ایکسچینج پروگرام (اسٹیپ) کے تعاون سے ایک پروگرام پر کام کر رہا ہے جس کا مقصد پاکستانی معذور افراد اور اُن کے حقوق کے علمبرداروں کو بااختیار بناناہے۔کانفرنس میں پاکستان کے معذور افراد کے حقوق کی صورتحال، بشمول معذور افراد کے حقوق کے بارے میں قانون سازی،اور پاکستان کے معذور افراد اور ان کے حامیوں کو بااختیار بنانے کیلئے کوششوں پر روشنی ڈالی گئی۔

امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ ہمارا مقصد معذور افراد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا اور ایک ایسی دنیا کی تعمیر ہےجس میں معذوری کے شکار افراد ایک بھر پور اور باوقار زندگی گزار سکیں -اس مقصد کے حصول کے لیے ہم حکومتوں اور اسٹیپ جیسے اداروں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں تا کہ معذور افراد کے حقوق کے تحفظ ،فروغ اورمعاشرے میں اُن کے بھر پور کردار اور شمولیت کے لیے عملی اِعانت اور سہو لتیں فراہم کی جا سکیں۔

اسٹیپ کے صدر محمد عاطف شیخ نے کہا کہ پاکستان میں نوجوان معذور افراد کو حقوق کی بنیاد پر قانون سازی کیلئے حکمت ِعملی کے بارے میں آگاہی حاصل کرنا ہوگی اور امریکہ میں معذوری کے شکار افراد کے لیے بنائے گئے قانون کی تحریک کا حصہ رہنے والے امریکی ماہرین کی جانب سے فراہم کر دہ یہ تربیت اہمیت کی حامل ہو گی۔ اسٹیپ کی ڈائریکٹر ابیہ اکرم نے کہا کہ اُنہیں خوشی ہے کہ بڑی تعداد میں معذور خواتین کو اس تربیت کی وجہ سے امریکہ سے تعلق رکھنے والے معذور افراد کے علمبرداروں سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔

حال ہی میں امریکی سفارتخانہ اور اسٹیپ کے تعاون سے چلنے والا ایک سالہ پروگرام پایہ تکمیل کو پہنچا، جس کا مقصد پاکستان کی معذور خواتین کی اعانت اور پاکستانی عوام اور حکومت میں معذور خواتین کے حقوق کے بارے میں آگہی وشعور بیدارکرنا تھا۔ رواں سال اگست میں امریکی سفارتخانہ کے انفارمیشن ریسورس سنٹر اور اسٹیپ نے دو روزہ ٹیکنالوجی ورکشاپ کا اہتمام کیا ،جس کا مقصدشرکا ء کو سوشل میڈیا کو رائے عامہ ہموار کرنے اور آمدن میں اضافہ کرنےکے لیے بروئے کارلانے ، ویڈیو فلمبندی اور تدوین کے علاوہ معذور افراد کیلئے تیار کئے گئے موبائل فون ایپس استعمال کرنے کے بارے میں تربیت دی گئی۔

امریکی سفارتخانہ تبادلہ پروگراموں اور دیگر سرگرمیوں کے ذریعے معذور افراد کےحقوق کیلئے معاونت کرتا ہے،جس میں امریکی محکمہ خارجہ کامعروف انٹر نیشنل لیڈر شپ پروگرام بھی شامل ہے۔پاکستان میں امریکی سفارتخانے کے دیگر پروگراموں کےبارے میں مزید جاننے کے لیےدرج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجیے:

U.S. Embassy and Consulates in Pakistan

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


امریکی مشن کے لیے بین الاقوامی کاروباری نظام میں اعانت پر ایوارڈ


اسلام آباد (۱۷ نومبر، ۲۰۱۷ء)__ امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نےامریکی مشن کی جانب سے پاکستان میں کاروباری نظام کو توسیع دینے اور اسے مضبوط بنانے کیلئے زبردست اور مربوط کوششیں کرنے کے حوالے سے گلوبل اینٹر پرینیورشپ نیٹ ورک پاکستان کا ایوارڈ حاصل کیا ہے ۔

سفیر ڈیوڈ ہیل نے نیشنل اینٹر پرینیورشپ مہینے اور گلوبل اینٹر پرینیورشپ ہفتے کے سلسلے میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئےپاکستان اور امریکہ کی مشترکہ کاروباری روایات کی تعریف کی۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ معاشی ترقی اور سرگرمی، جس میں معاشرے کے تمام ارکان آزادانہ اور منصفانہ طور پر شریک ہوں، سلامتی، استحکام اور خوشحالی کی بنیاد ہیں۔

سفیر ڈیوڈ ہیل نےکہا کہ پاکستان خطے میں علم کا مرکزبن سکتا ہے، اورانھیں نومبر ۲۸-۳۰حیدرآباد ، بھارت، میں منعقدہ گلوبل اینٹر پرینیورشپ سمٹ میں پاکستانی وفود کی شرکت سے خوشی ہورہی ہے ۔

گلوبل انٹرپرینیورشپ سمٹ (جی ای ایس) ۲۰۱۸ء کا مرکزی خیال "سب سے پہلے خواتین، سب کے لیے خوشحالی" ہے۔ امریکی مشن ،"دی وی کریئٹ سینٹر" اسلام آباد، جو کہ پاکستان میں پہلی مخلوط کام کرنےکی جگہ ہے ؛"ویمن کین ڈو"، جس کے تحت چار ہزار پاکستانی خواتین کی مہارتوں میں اضافے کے لیے سیمینار کرائے گئے؛اور تبادلہ پروگراموں جیسا کہ" ٹیک ویمن "جس کے ذریعہ امسال دس پاکستانی خواتین کو سان فرانسسکو اورکیلی فورنیا بھیجا گیا ، ایسے مختلف پروگراموں کے ذریعہ خواتین کی کاروباری شعبے میں حوصلہ افزائی کررہاہے۔

پاکستان میں انٹرپرینیورشپ میں اعانت کے لیے امریکی امداد کے بارے میں درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجیئے:



GENDER EQUALITY AND FEMALE EMPOWERMENT


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


USAID_schools_assistance.jpg


کيا آپ جانتے ہيں کہ سال 2011 سے اب تک يو ايس ايڈ کے تعاون سے پاکستان ميں 1135 سکولوں کی تعمير اور مرمت کا کام مکمل کيا گيا ہے؟

علاوہ ازيں گزشتہ 8 برسوں کے دوران معاشی مشکلات کا شکار 17000 ہونہار طالب علموں کو وظائف بھی فراہم کيے گئے ہيں۔

Education

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


امریکی سفارتخانہ کے جانب سے پاکستانی پولیس کیلئے ۲۳ ملین ڈالر کے حفاظتی سازوسامان کی فراہمی

اسلا م آباد (۱۱ ِدسمبر، ۲۰۱۷ء) __ امریکی سفارتخانہ کے بین الاقوامی شعبہ انسداد ِمنشیات و نفاذِ قانون نے روا ں سال جون سے ستمبر کے دوران پاکستان کے مختلف پولیس محکموں کو ۲۳ ملین ڈالر سے زیادہ مالیت کے جدید ترین اور کم وزن کاحامل حفاظتی سازوساما ن فراہم کیا ہے ،جس میں ساڑھے ۳۰ہزار بلٹ پروف جیکٹس اور ستائیس ہزار سے زیادہ مضبوط ہیلمٹس شامل ہیں۔اِس حفاظتی سامان سے پولیس اہلکاروں کو دہشت گردی اور جرائم کی بیخ کنی کے دوران اپنی حفاظت میں مددملے گی۔ ان پولیس محکموں میں چاروں صوبوں کی پولیس، فرنٹیئر کور خیبر پختونخوا، فرنٹیئر کانسٹیبلری، فاٹا لیویز، نیشنل ہائی وے و موٹروے پولیس اور نیشنل پولیس اکیڈمی شامل ہیں۔ اس حفاظتی سازوسامان کے ساتھ ہی ۲۰۰۹ء سے اب تک فراہم کی جانے والی بلٹ پروف جیکٹس کی تعداد تریپن ہزار اور ہیلمٹس کی تعداد سنتالیس ہزار ہوگئی ہے۔


شعبہ انسداد ِمنشیات ونفاذِقانون کے ڈائریکٹر گریگوری شیفر نے کہا ہے کہ پاکستانی پولیس ہرروز اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی کے دوران اور لوگوں کی جان ومال کی حفاظت کے لیے قربانیاں پیش کرتی ہے۔ امریکہ اور پاکستان اپنے عوام کے تحفظ کے لیے پولیس پر انحصار کرتے ہیں اور ہم دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں اور پاکستان میں استحکام اور عدل وانصاف کے نصب العین میں پاکستانی عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکی حکومت کی جانب سے پاکستانی پولیس کو دہشت گردی اور

عسکریت پسندی کے خلاف لڑنے کیلئے گیارہ بکتر بند گاڑیوں کی فراہمی

اسلا م آباد (۱۳ ِدسمبر، ۲۰۱۷ء) __ امریکی محکمہ خارجہ کے قائم مقام معاون سیکرٹری ڈیوڈ رینز نے آج گیارہ بکتر بند گاڑیاں اسلام آباد پولیس ، فرنٹیئر کانسٹیبلری اور خیبر پختونخواپولیس کےحوالے کیں، جن کی مالیت ۲۸ کروڑ روپے (۲۷ لاکھ ڈالر) سے زیادہ ہے۔ امریکی حکومت کی جانب سے اِن بکتر بند گاڑیوں کی فراہمی پاکستانی عوام کے تحفظ و سلامتی کو بہتر بنانے کے لئے پاکستان کے ساتھ ملکرکام کرنے کے عزم کی عکاس ہے۔ تقریب میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل ڈاکٹر سلطان اعظم تیموری، فرنٹیئر کانسٹیبلری کے کمانڈنٹ لیاقت علی خان اور خیبر پختونخواپولیس کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل ڈاکٹر محمد نعیم خان نے بھی شرکت کی۔

قائم مقام معاون سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ رینزنے کہا کہ پاکستانی پولیس عوام کو محفوظ رکھنے کے لئے ہر روز قربانیاں دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان ،دونوں ملکوں میں ہم اپنے عوام کی حفاظت کے لئے پولیس پر انحصار کرتے ہیں اور ہم دہشت گردی کے خلاف لڑائی اور پاکستان میں سلامتی و قانون کی حکمرانی کے لئے پاکستانی عوام کا ساتھ دیتے رہیں گے۔

امریکی کمپنی لینکو نے یہ گاڑیاں بنائی ہیں جو دُور دراز اور دشوار گزار علاقوں میں کام کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور جرائم، دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے سدباب اور بیخ کنی کے لئے سویلین سیکورٹی فورسز کے لئے معاون ثابت ہوں گی۔ یہ بکتر بند گاڑیاں پولیس کی کارروائی کی صلاحیت میں بہتری لانے اور دہشت گردوں، عسکریت پسندوں اور منشیات کے اسمگلروں سے درپیش خطرات کا مقابلہ کرتے وقت اہلکاروں کی زندگیاں بچانے کے لئے اشد ضروری ہیں۔ یہ گروہ پاکستان بھر میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بناتے ہیں۔ نیشنل پولیس بیورو کے مطابق تقریباً ساڑھے چھ ہزار پولیس اہلکار پاکستان میں فرائض منصبی کی ادائیگی کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں۔

امریکی ادارہ برائے امور ِانسداد ِمنشیات و نفاذ ِقانون (آئی این ایل) ،جس نے اِن بکتر بند گاڑیوں کے لئے فنڈز مہیا کئےہیں ، جرائم و بدعنوانی کے انسداد اور منشیات کے دھندے کی روک تھام، پولیس کے اداروں کو بہتر بنانے اور شفاف و جوابدہ نظام عدل کے فروغ کے لئے ۹۰ سے زائد ملکوں میں مصروف ِعمل ہے۔


آئی این ایل کے بارے میں مزید جاننے کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے:

Bureau of International Narcotics and Law Enforcement Affairs (INL)

###
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 
Top