ايک اور امريکی منصوبہ

x boy

محفلین
پاکستانی امریکہ سے بہت خوش ہیں ،،
امریکہ ذندہ باد
فواد جی اب بس کریں،، میں نے آپکے سے ہاں میں ہاں ملادیا۔
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

11269276_904028819657277_879909778959298638_n.jpg


امریکہ کی جانب سے عارضی طور پر بےگھرہونے والے افراد کیلئے ۲۷ ملین ڈالرکی امداد کا اعلان

اسلام آباد (۲۰ مئی ، ۲۰۱۵ء)__ امریکی حکومت اس سال پاکستانیو ں کیلئے اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ برائے خوراک کے ذریعے خوراک کے اعانتی پروگرام کے تحت ۲۷ ملین ڈالر اضافی فراہم کررہی ہے۔ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے پاکستان میں مشن ڈائریکٹر گریگ گوٹلیب نے تصویری نمائش کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس اضافی رقم کی فراہمی کا اعلان کیاجو ۳۴ ملین ڈالر کے علاوہ ہے جو امریکہ نےغذائی اعانت کی مد میں اکتوبر ۲۰۱۴ ء سے اب تک پاکستان کو فراہم کئے ہیں ۔

گوٹلیب نے کہا کہ یہ رقم مشکلات کے شکار خاندانوں بالخصوص فاٹا سے تعلق رکھنے والے گھرانوں کیلئے خوراک کی خریداری کیلئے خرچ ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں کے لیے امریکہ کی جانب سے فراہم کردہ غذا واحد ذریعہ خوراک ہےاوریہ اعانت اُن کے لیے اپنے روزگار اور خاندانوں کی بحالی میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔

تقریب کے دوران یو ایس ایڈ پاکستان کے مشن ڈائریکٹرگوٹلیب، عالمی ادارہ برائے خوراک کے ریجنل ڈائریکٹر برائے ایشیا ڈیوڈکاٹرڈ اور وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے کوآرڈینیٹر ملک ظہورنے ایک تصویری نمائش کا بھی افتتاح کیا جس میں ملک کے غیر محفوظ افرادبشمول فاٹا سے تعلق رکھنے والے سولہ لاکھ عارضی طور پر بے گھر افراد کی خوراک کی فراہمی میں امریکی حکومت، حکومت پاکستان اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے اشتراک کار کو اجاگر کیا گیا ہے۔

عالمی ادارہ برائے خوراک کے ریجنل ڈائریکٹر ڈیوڈکاٹرڈ نے خطاب کے دوران کہا کہ امریکہ، عالمی ادارہ برائے خوراک اور حکومت پاکستان کے اہم اشتراک کار کی بدولت ،ملک بھر میں قدرتی آفات اور تنازعات سے متاثرہ لاکھوں افراد کا معیار زندگی بہتر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال بھر کے دوران یو ایس ایڈ کی فراخدلا نہ امداد سےپاکستان میں خوراک اور غذائی سلامتی کی صورت حال کو نہ صرف بہتر بنایاگیا ہے بلکہ روزگا ر اور اچانک پیدا ہونے والے بحرانوں کا مقابلہ کرنے کیلئے صلاحیت میں بھی اضافہ ہو اہے ،جس کی وجہ سے امن استحکام اور معاشی ترقی بھی ممکن ہوئی ہے۔

عالمی ادارہ برائے خوراک کی جانب سے فراہم کی گئی امریکی امدادآٹے، خوردنی تیل، نمک اور دالوں پر مشتمل ہے۔ ۲۰۱۰ ءسے اب تک امریکہ نے پاکستان عوام کیلئے غذائی اعانت کے مد میں ۷۰۰ ملین ڈالر کی امدادفراہم کی ہے۔

یو ایس ایڈ کی جانب سے انسانی بنیادوں پر کی جانے والے امداد کے بارے میں مزید جاننے کیلئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں۔

http://www.usaid.gov/what-we-do/agriculture-and-food-security/food-assistance


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

11062934_918468394879986_7034236219195964422_n.jpg



امریکی ادارہ برائے زراعت(یو ایس ڈی اے) اور خشک زمینوں پر زرعی تحقیق کے بین الاقوامی ادارے(آئی سی اے آر ڈی اے) نے مل کر پاکستان میں کاشتکاروں کو کیلے کی فصل کے فاضل مادوں کو مناسب طریقے سے کھاد میں تبدیل کرنے کے لیے تربیتی پروگرام وضع کیا ۔

سندھ کے محکمہ زراعت ایکسٹنشن کے ڈاکٹر شوکت ابڑو نے اس موقع پر کہا کہ جس چیز کو کسان کوڑاکرکٹ سمجھ کر جلا رہے ہیں وہ در حقیقت ایک قابل قدر شے ہے۔

سندھ کے کاشتکار پاکستان میں کیلے کی فصل کا نوے فیصد کاشت کرتے ہیں اور روایتی طور پر فصل کی باقیات کو کوڑاکرکٹ کے طور پر جلاتے ہیں ۔ امریکی محکمہ زراعت نے زمین کی زرخیزی اور صحت میں اضافے کے لیے ایگریکلچرل ایکسٹینشن پراجیکٹ کا آغاز کیا تا کہ کاشتکاروں کو زرعی فاضل مادوں کے استعمال سے فصلوں کی پیداوار بڑھانے کے طریقوں پر تربیت دی جا سکے۔ اس سلسلے میں امریکی محکمہ زراعت کی ایک ٹیم نے ٹنڈو الہ یار کے ایک کیلے کے فارم کا دورہ کیا تا کہ اس پروگرام پر پیشرفت کا جائزہ لیا جا سکے۔

خشک زمینوں پر زرعی تحقیق کا بین الاقوامی ادارہ ان دس پاکستانی اداروں کی رہنمائی کر رہا ہے جو کسانوں کو کیلے کے درخت کے پتوں اور تنوں کے ضائع ہو جانیوالے حصوں کو کھاد میں تبدیل کرنے کے اس منصوبے کا حصہ ہیں ۔ اس طریقے سے تیار شدہ ہ کھاد زمین کی زرخیزی بڑھانے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ اس وقت پاکستان میں تینتالیس ایسے مقامات ہیں جہاں کسان نامیاتی مواد جیسا کہ کیلے کے پتوں اور شاخوں سے کھاد بنانے کا عمل سیکھ سکتے ہیں۔ اس پراجیکٹ کے تحت مزید ایسے مقامات کی نشاندہی کی جائے گی جہاں نامیاتی مواد کو کھاد میں تبدیل کیا جا سکے۔

امریکی ادارہ برائے زراعت نےیوایس ایڈ کی مالی اعانت کے ذریعے ملک بھر کے کسانوں کو تکنیکی مہارت اور رہنمائی فراہم کی ہے۔ انہوں نے اس امر پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے کہ زرخیزی سے محروم ہونے والی زمین کو کھاد کی فراہمی سے نمی اور نامیاتی مواد کی بحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔

زراعت پاکستانی معیشت کا دوسرا بڑا شعبہ ہے جو خام ملکی پیداوار کا اکیس فیصد سے زائد فراہم کرتاہے۔ دیہات میں بسنے والے باسٹھ فیصد پاکستانیوں کے لیے زراعت روزمرہ زندگی کا جزو لاینفک ہے ۔ امریکی ادارہ برائے زراعت پاکستانی سائنسدانوں اور کاشتکاروں کی اعانت میں پیش پیش ہے تاکہ پاکستان میں زرعی پیداوار کو بڑھا کر معاشی اہداف کے حصول اور غذائی تحفظ کی ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔

امریکی محکمہ زراعت کے مزید پروگرامز کے متعلق جاننے کے لیے براہ مہربانی درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں۔

http://www.fas.usda.gov/regions/south-and-central-asia/pakistan

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

11737854_928125840580908_1454783905288517174_n.jpg



صحت مند بچے، صحت مند اور خوشحال مستقبل!

یو ایس ایڈ نے پاکستان ميں دوران پيدائش دم گھٹنے کے واقعات سے بچاؤ کے ليے 418 ہیلتھ ورکرز کو آلات اور تربیت فراہم کی ہے تاکہ وہ "نومولود بچوں کو سانس" لینے میں مدد دے سکیں۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

http://www.usaid.gov/pakistan/interactive-map

کيا اّپ جانتے ہیں کہ یو ایس ایڈ پاکستان کی ویب سائٹ پر ایک "انٹرایکٹو" نقشہ ہے؟

اس نقشے کے ذریعے انٹرایکٹو انٹرفیس استعمال کرتے ہوئے آپ یو ایس ایڈ پاکستان کے پروگراموں اور منصوبوں کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ مطلوبہ معلومات تک پہنچنے کے لئے مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کریں۔ اگر آپ کے پاس کوئ سوال ہے يا رائے دينا چاہتے ہیں تو پھر اس پتے پر ای میل کيجيئے۔

infopakistan@usaid.gov


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

Untitled.png


زرعی فروخت میں اضافہ اور فنی صلاحیتوں میں بہتری کے لئے امریکی منصوبہ

اسلام آباد (۶ اگست، ۲۰۱۵ء)__ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے پاکستان میں نئے سربراہ جون گرورکی نے آج زرعی منڈی کی ترقی کے لئے پاک امریکہ مشترکہ منصوبے (اےایم ڈی ) کا افتتاح کیا۔ امریکی حکومت کی مالی اعانت سے شروع کئے گئے اس پروگرام کےتحت ۲۱ ملین ڈالر مالیت پر مشتمل گرانٹس، تربیتی نشستوں اور تکنیکی مہارتوں میں بہتری کے ذریعہ کھیتی باڑی اور جانوروں کے افزائش کے طریقوں میں بہتری لا کرپاکستانی گوشت، سبزیوں، آم اور رس دار پھلوں کی مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی بڑھا کر اگلے چار سال کے دوران آمدن کو ۱۴۰ ملین ڈالر مالیت تک فروغ دیا جائےگا۔

یو ایس ایڈ کے ڈائریکٹر گرورکی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ پاکستانی زرعی شعبہ کو اہم ترین ترجیح کا حامل سمجھتے ہوئے پاکستان کے لوگوں کے لئے معاشی ترقی اورروزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئےانتہائی پُر عزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ حکومت پاکستان کے اشتراک سے امریکی سرمایہ کاری سے پاکستانی کسانوں اور بین الاقوامی منڈیوں کے مابین روابط کو بڑھایا جائے گا تاکہ ایک خوشحال، مستحکم اور خوراک کے حوالے سے محفوظ ملک بنایا جاسکےگا۔

اے ایم ڈی پروگرام کو وضع کرنے کا مقصد کسانوں کے لئے دستیاب جدید ترین ، کار آمد اور ماحول دوست مہارتوں کی فراہمی ہے۔ اس پروگرام کے تحت کاروباری مراکز بھی قائم کئے جائیں گے تاکہ کسان، خریدار، اور فروخت کنندہ کے درمیان فاصلوں کو کم کیا جا ئے تاکہ پاکستانی اجناس دنیا بھر کے باورچی خانوں تک رسائی حاسل کر سکیں۔ ایک ایسے ملک میں جہاں ۴۰ فیصد پاکستانی زرعی شعبہ سے منسلک ہیں اور جہاں ملک کی ۲۱ فیصد خام ملکی پیداوار زراعت کے شعبہ سے حاصل کی جا رہی ہو، اس اقدام کے ذریعہ فروخت اور سرمایہ کاری کو ۱۴۰ ملین ڈالر سے زیادہ تک بڑھائے جانے کی امکانات موجود ہیں۔

یو ایس ایڈ کے معاشی ترقیاتی پروگرام کے تحت ۲۰۱۲ء سے اب تک۲۳۰۰۰ روزگارکے مواقع پیدا کئے گئے ہیں اور ایک لاکھ اٹھارہ ہزار کسانوں کے لئے تقریبا ساٹھ ہزار ہیکٹرز رقبہ پر جدید ترین تکنیک اور انتظامی طور طریقہ متعارف کروائے گئے ہیں۔ یو ایس ایڈ کے معاشی اور زرعی پروگراموں کے بارے میں مزید جاننے کے لئےیہ ویب سائٹ دیکھئے:

http://www.usaid.gov/pakistan/economic-growth-agriculture

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکہ کی جانب سے پاکستان کے زرعی شعبے کی ترقی کے لئے معاونت

اسلام آباد (۲۴ اگست ، ۲۰۱۵ء)__ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے آج یہا ں یو ایس ایڈ کی زرعی ٹیکنالوجی کانفرنس میں پاکستان کے زرعی شعبے میں ہونے والی نئی کامیابیوں کو سراہا۔ جان گرورک نے کانفرنس میں وفاقی وزیر برائے قومی غذائی سلامتی و تحقیق سکندر حیات بوسن کے ہمراہ ۲۰۰ پاکستانی کسانوں، سائنسدانوں اور زرعی رہنماؤں سے ملاقات کی، جنہوں نے یو ایس ایڈ کے زرعی جدت کے پروگرام (ایگریکلچرل انوویشن پروگرام) کے تحت ممکن بنائی جانے والی نئی زرعی ٹیکنالوجیز کو اجاگر کیا۔

یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نےکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس چارسالہ پروگرام کے نصف سفر میں ہی اس پروگرام کے مثبت نتائج دیکھ رہے ہیں۔ یہ نتائج اس امرکے عکاس ہیں کہ امریکہ اور پاکستان مشترکہ طور پر کام کرتے ہوئے پاکستان کے زرعی شعبے میں ترقی و خوشحالی کا حصول اور اس سے آگے پیش قدمی کرسکتے ہیں۔

۲۰۱۳ ءمیں شروع ہونے والا زرعی شعبے میں جدت کا یہ پروگرام یو ایس ایڈ، انٹرنیشنل میز اینڈ ویٹ امپروومنٹ سینٹر (سیمٹ) اور پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل کا منصوبہ ہے۔ ۳۰ ملین ڈالر کے اس چارسالہ منصوبے کے تحت گرمی کے خلاف مزاحمت کی حامل مکئی، زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل گندم کی فصلوں، مویشیوں کے حفاظتی ٹیکوں اور کم پانی پر انحصار کرنے والے چاول کی کاشت کے جدید طریقے اور دیگر تکنیکس وضع کی گئیں۔ آئندہ دو سال کے عرصے کے دوران یہ پروگرام ماحولیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والی دشواریوں سے نمٹتے ہوئے پاکستانی کسانوں کو اپنے منافع میں اضافہ کرنے میں مدد جاری رکھے گا۔

سال ۲۰۱۲ ءسے اب تک یو ایس ایڈ کے معاشی ترقی کے پروگرام کی بدولت ۲۳ ہزار سے زائد روزگار کے مواقع میسر آئے اور ۶۰ ہزار ہیکٹرز کے رقبے پر ایک لاکھ ۱۸ ہزار سے زائد کسان نئی ٹیکنالوجیز اور جدید انتظامی طورطریقوں سے روشناس ہوئے ہیں۔ یو ایس ایڈ کے معاشی ترقی اور زراعت سے متعلق پروگراموں کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجئے۔

http://www.usaid.gov/pakistan/economic-growth-agriculture

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 

Fawad -

محفلین
11898681_951361078257384_7350101282568141755_n.jpg


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی مدد سے پاکستان میں بجلی کی ترسیل اور پاور کمپنیوں کی آمدنی میں اضافہ

اسلام آباد (۲۷اگست ، ۲۰۱۵ء) __ پاکستان میں امریکی سفارتخانے کے اقتصادی و ترقیاتی معاونت کے کوارڈینیٹر لیون وسکن اور چئیر مین نیپرا بریگیڈ یر ریٹائرڈ طارق صدوزئی نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے پاور دسٹریبوشن پروگرام کی کامیاب تکمیل کے حوالے سے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کی۔ دو سو اٹھارہ ملین امریکی ڈالر مالیت کا یہ پانچ سالہ پروگرام امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں بہتری کے منصوبے کا حصہ ہے۔ اس پروگرام کے ذریعے سمارٹ میٹرز اور چوری روکنے والے تاروں جیسی جدید اصلاحات کو پاکستان میں متعارف کروایا گیا جس سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصان میں کمی اور منافع میں اضافہ ممکن ہو سکے گا۔

اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیون وسکن کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت توانائی کی بلا تعطل اور مسلسل فراہمی اور ایک روشن و ترقی یافتہ پاکستان کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرتی رہے گی۔

پاور دسٹریبوشن پروگرام نے پاکستان کے بجلی کی تقسیم کے نظام میں متعد د جدید ٹیکنالوجیز متعارف کروائی ہیں جس کے نتیجے میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی سالانہ آمدنی میں چار سو ملین ڈالر کا اضافہ ہوا اور دو سو میگا واٹ بجلی کی بچت ممکن ہوئی جس سے تیس لاکھ افراد کو بجلی کی فراہمی ممکن بنائی جاسکتی ہے۔

۲۰۱۰ء سے ۲۰۱۵ء کےعرصے میں اس پروگرام کے ذریعے بتیس ہزار سے زیادہ توانائی کے ماہرین کو تربیت فراہم کی گئی ، بجلی کے بہاؤ کی رفتار کی پیمائش کے جدید میٹرز کی تنصیب کی گئی اورصارفین کے لیے بلنگ سسٹم میں بہتری لائی گئی ۔ اسی پروگرام کے تحت زرعی پمپس پر بجلی کے ضیاع کو روکنے کے لیے نوے ہزار کپیسٹرز بھی لگائے گئے ، دولاکھ ساٹھ ہزار میٹر طویل تقسیم کار تاروں کو تبدیل کیا گیا اور تقسیم کے نظام میں بہتری کے لیے کئی اور آلات بھی فراہم کیے گئے ۔

توانائی کے شعبے میں امریکہ کی جانب سے پاکستان کو دی جانیوالی اعانت کے بارے میں مزید جاننے کے لیے وزٹ کریں

(http://www.usaid.gov/pakistan/energy).

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 

ظفری

لائبریرین
عنوان کچھ یوں ہونا تھا کہ " ایک اور امریکی فلاحی منصوبہ " ۔۔۔۔ یہاں کچھ لوگ ویسے ہی امریکہ سے خائف رہتے ہیں ۔ موجودہ عنوان سے کچھ اور مطلب نہ لے لیں ۔ :wasntme:
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

12002052_957848664275292_376292652961674248_n.jpg


امریکہ کی جانب سے پاکستان میں گندم کی پیداوار میں اضافے کے پروگرام میں معاونت

اسلام آباد (۱۱ ستمبر، ۲۰۱۵ء)__ گندم کی پیداوار بڑھانے کے لئے امریکہ اور پاکستان کے مشترکہ پروگرام (ڈبلیو پی ای پی) کا سالانہ اجلاس اس ہفتے اسلام آباد میں منعقد کیا گیا۔ اس اشتراک کے تحت امریکہ اپنے محکمہ زراعت (یو ایس ڈی اے) کی پیشہ ورانہ مہارتوں اور امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کی مشترکہ مالی اعانت کے ذریعے پاکستان میں گندم کو بیماری سے محفوظ رکھنے کے اقدامات ، بین الاقوامی محققین کے ساتھ اشتراک کو وسعت دینےاور گندم کی پیداوار کے طریقوں اور آزمائش کو بہتر بنانے کے لئے تعاون فراہم کررہا ہے۔ یہ معاونت

پاکستانی حکومت کے ساتھ ملکر فراہم کی جارہی ہے۔ گندم کو پھپھوندی لگنے کی بیماری (ویٹ رسٹ) جس کی وجہ سے پاکستان کو گذشتہ پچاس برسوں کے دوران گندم کی فصل میں کروڑوں ڈالرز کا نقصان ہوا ہے، دنیا بھر میں کاشتکاروں کے لئے ایک بڑا مسئلہ ہے۔


یہ فعال پروگرام پاکستانی حکومت اور زرعی جامعات کےتحقیقی اداروں، امریکی محکمہ زراعت، انٹرنیشنل سینٹر فار میز اینڈ ویٹ امپروومنٹ (سیمٹ) اور انٹرنیشنل سینٹر فار ایگریکلچرل ریسرچ ان ڈرائی لینڈ ایریاز (ایکارڈا) کا ایک بین الاقوامی اشتراک ہے۔ اس پروگرام کا بنیادی مقصد پاکستان میں گندم کی پیداوار کو محفوظ بنانا اور اس میں اضافہ کرنا، بالخصوص گندم کی فصل کو پھپھوندی کی بیماریوں سے بچانا ہے جنہیں کیڑے مار زرعی ادویات کے ذریعے ختم کرنا بہت مشکل اور مہنگا پڑتا ہے۔ امریکی محکمہ زراعت کے ماہرین کے مطابق گندم کی اس بیماری پر قابو پانے کا واحد حقیقی طریقہ اس بیماری سے مدافعت کی حامل گندم کی نئی قسم کی تیاری ہے۔


امریکی محکمہ زراعت کے اے آر ایس پلانٹ سائنس ریسرچ یونٹ کے محقق ڈاکٹر ڈیوڈ مارشل کا کہنا ہے کہ گندم کو اس بیماری سے محفوظ رکھنے کا طویل مدتی اور دیرپا حل اس بیماری کے سدباب پر مرکوز گہری اور مسلسل تحقیق، مدافعت کی حامل گندم کی اقسام کی تیاری اور پیداوار کے بہترین طریقے اختیار کرنے کا متقاضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت "ویٹ جینیٹک ریسورسز" کا ایک منفرد ذخیرہ وضع کیا گیا ہے اور ان جنیاتی وسائل کو گندم کی کاشت کرنے والے پاکستانی اور امریکی کسان گندم کی بیماری کے خلاف مدافعت کو بہتر بنانے اور پیداواری صلاحیت اور آٹے کا معیار بلند کرنے کے لئے استعمال کرسکتے ہیں۔


زراعت پاکستان میں دوسرا سب سے بڑا شعبہ ہے جس کا خام ملکی پیداوار میں حصہ ۲۱ فیصد سے زائد ہے۔ زراعت کا شعبہ پاکستان میں سب سے زیادہ روزگار مہیاکرتا ہے اور اس شعبے کا فارمنگ میں کام کرنے والی افرادی قوت میں حصہ ۴۶ فیصد پر مشتمل ہے۔ امریکی محکمہ زراعت پاکستان میں زرعی پیداوار میں اضافے، معاشی مقاصد کے حصول میں تعاون اور غذائی تحفظ کی ضروریات کو پورا کرنے میں معاونت کے لئے پاکستانی سائنسدانوں اور کاشتکاروں کے ساتھ تعاون کی اپنی طویل روایت کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ گندم ایک عام پاکستانی کی یومیہ غذائیت کا ۶۰ فیصد فراہم کرتی ہے۔ گندم پورے پاکستان میں ۹۰ لاکھ ہیکٹرز اراضی سے زائد رقبے پر کاشت کی جاتی ہے۔


اس پروگرام کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجئے۔


http://www.ars.usda.gov/research/projects/projects.htm?ACCN_NO=420458


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 

Fawad -

محفلین
FATA_Scholorship_Prog.jpg


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

فاٹا کے ۷۶طالبعلموں کی جانب سے اعلیٰ ثانوی تعلیم کا حصول

اسلام آباد (یکم اکتوبر، ۲۰۱۵ء)__ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) سے تعلق رکھنے والے ۷۶ طالبعلموں نے اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران اعلیٰ ثانوی تعلیم کی اسناد وصول کیں۔ معاشی امور ڈویژن کے سیکریٹری محمد سیٹھی اور امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نےفاٹا کے ان طلبہ میں اسناد تقسیم کیں، جنہوں نے ’’یو ایس ایڈ فاٹا اسکالرشپ پروگرام‘‘ کے تحت اعلیٰ ثانوی تعلیم مکمل کی۔ اسناد کی تقسیم کی خصوصی تقریب یکم اکتوبر کو یہاں منعقد ہوئی، جس میں متعدد طلبہ نے زندگی تبدیل کرنے والے اپنے تجربات اور مزید تعلیم کے لئے اپنے جذبات کے بارے میں اظہار خیال کیا۔

’’یو ایس ایڈ فاٹا اسکالرشپ پروگرام‘‘ کے تحت جس کا آغاز ۲۰۰۸ء میں ہوا تھا، تعلیم کے جذبے سے سرشار، انگریزی زبان میں تعلیم حاصل کرنے میں دلچسپی رکھنے والے، فعال تعلیمی پروگرام کے خواہشمند اور اپنے علاقے سے باہر بورڈنگ اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے کے قابل طلبہ کووظائف دیئے گئے۔

امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے ساتھ امریکہ کے پائیدارتعاون اور ایک محفوظ، توانا اور خوشحال پاکستان کے امریکی عزم کی ایک بہترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنے والے یہ طلبہ اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ جب دونوں ملک ملکر کام کریں تو کس قدر کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔

اسکالرشپ حاصل کرنے والے خیبرایجنسی کے ایک طالبعلم حامد اللہ نے ،جنہیں تعلیم کے لئے اسلامیہ کالج، پشاور بھیجا گیا، کہا کہ تعلیم سے میری بصیرت میں وسعت آئی ہے ، میں ڈاکٹر بننا چاہتا ہوں اور ایک اچھے میڈیکل کالج میں داخلے کے حصول کے لئے بہت محنت سے مطالعہ کررہا ہوں۔ حامد اللہ کا کہنا تھا کہ میں تعلیم کے حصول کا یہ موقع فراہم کرنے پر امریکی عوام کا شکریہ کبھی بھی پوری طرح ادا نہیں کرسکتا۔

باجوڑ ایجنسی سے تعلق رکھنے والے ایک اور طالبعلم ذاکر اللہ ،جنہوں نے بھی اسلامیہ کالج میں تعلیم حاصل کی، کا کہنا تھا کہ ہم اپنے آپ کو بہت خوش نصیب سمجھتے ہیں کہ ہمیں یہ وظائف ملے۔ اس سے ہمیں پاکستان کے معروف ترین کالجوں میں سے ایک کالج میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع میسر آیا۔

تعلیم کے شعبے اور فاٹا میں یو ایس ایڈ کے اقدامات کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔

www.usaid.gov/pakistan


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 

Fawad -

محفلین
Pest_Contro.jpg


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکی زرعی ماہرین کی جانب سے پودوں کو کیڑوں اور بیماریوں

سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لئے پاکستانی حکام کی تربیت

اسلام آباد (۲۰ اکتوبر، ۲۰۱۵ء)__ امریکی محکمہ زراعت (یو ایس ڈی اے)کی اینیمل اینڈ پلانٹ انسپکشن سروس کے ایک تجزیہ کار اور ایک برآمدات کے رابطہ کار نے زرعی پودوں کے تحفظ کے پاکستانی محکمے اور دیگر متعلقہ حکام کے لئے پودوں کو کیڑا لگنے کے خطرات کا تجزیہ، ان خطرات پر قابو پانے اور رابطوں کی اہمیت سے متعلق تربیت کا اہتمام کیا۔ یہ تربیت زرعی اشیاء کی برآمد بڑھانے کے لئے حکومت پاکستان کی کوششوں میں بین الاقوامی معاونت کا حصہ تھی۔ تربیت کے مقاصد پودوں کی صحت کے نظام اور زرعی سائنس کے شعبے کے حکام کے علم میں اضافہ کرنا اور امریکی محکمہ زراعت اور پودوں کی صحت کے لئے کام کرنے والے پاکستانی حکام کے درمیان روابط کو مضبوط بنانا تھا۔

امریکی محکمہ زراعت کی ایکسپورٹ کوآرڈینیٹر محترمہ لوٹی ایرکسن نے تربیت کے دوران کہا کہ حکومت پاکستان نے برآمدی زرعی مصنوعات کی قدر اور معیار میں اضافے کے لئے حالیہ برسوں کے دوران ناقابل یقین پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پودوں کے تحفظ کے کام پر مامور عملے اور ان کی مہارتوں کو وسعت دینے کے لئے پودوں کے تحفظ کے پاکستانی محکمہ کے اقدامات میں معاونت پر امریکی محکمہ زراعت کو از حد خوشی ہے۔

امریکی محکمہ زراعت کے رسک اینالسٹ والٹر گُٹیریز نے پودوں کو کیڑا لگنے کے خطرات کے تجزیہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صحت مند پودوں سے متعلق قواعد ضوابط کا مقصد ملک کی مجموعی زراعت اور زرعی شعبے کے کاروباری شراکت داروں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ محفوظ تجارت کے ہدف کے حصول کے لئے یہ ضروری ہے کہ درآمدی و برآمدی مصنوعات لازمی طور پر کیڑوں اور بیماریوں سے پاک ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پودوں کے تحفظ کے محکمہ کو پودوں کو ممکنہ کیڑوں اور بیماریوں سے،جو زرعی مصنوعات میں ہوسکتی ہیں، لاحق خطرات کا ٹھوس سائنسی، بااعتبار اور قابل دفاع تجزیہ کے ذریعے تعین کرنا چاہئے ۔

زراعت پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا شعبہ ہے جس کا خام ملکی پیداوار میں حصہ ۲۱ فیصد سے زائد ہے۔ زراعت سب سے زیادہ روزگار مہیا کرنا کرنےوالا شعبہ ہے ، جس سے مجموعی افرادی قوت کا ۴۶ فیصد حصہ منسلک ہے۔ دیہی علاقوں کی ۶۲ فیصد کے قریب آبادی کے لئے زراعت روزہ مرہ کی زندگی میں بنیادی اہمیت رکھتی ہے۔ امریکی محکمہ زراعت پاکستان میں زرعی پیداوار میں اضافے، معاشی اہدف کے حصول اور غذائی تحفظ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے پاکستانی سائنسدانوں اور کسانوں کی معاونت کرتا ہے


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 

Fawad -

محفلین
پس پردہ حقیقت تو کچھ اور ہے
یہ پاکستان کے مفادات کے میں کیا گیا تھا پھر امریکی پسپائی کیلئے آسانی مہیا کی گئی


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

آپکے دعوے ميں وزن ہوتا اگر پاکستان میں يو ايس ايڈ کے جاری منصوبوں کی تاريخ محض خطے ميں امريکی اور نيٹو افواج کی موجودگی سے مشروط ہوتی۔ جبکہ ہم يہ بات اچھی طرح سے جانتے ہيں کہ حقيقت ميں ايسا نہيں ہے۔ يو ايس ايڈ کے منصوبے کئ دہائيوں سے دنيا بھر کے عام شہريوں کی زندگيوں ميں مثبت تبديليوں کا موجب بن رہے ہيں۔ پاکستان ميں بھی گزشتہ چھ دہائيوں سے يو ايس ايڈ نے پاکستان اور امريکہ کے مابين تعلقات کو مضبوط کرنے ميں کليدی کردار ادا کيا ہے۔

يو ايس ايڈ کے ايسے درجنوں جاری منصوبے ہيں جو صحت، تعليم، تعمير وترقی اور دیگر شعبہ جات سے متعلق ہيں اور جن کا واحد مقصد دونوں ممالک کے مابين تعلقات کو مضبوط بنيادوں پر استوار کرنا ہے۔ اس تناظر ميں صرف ايک منصوبے کے متعلق غلط تاثر کو بنياد بنا کر امريکہ کی پاکستان ميں مہيا کی جانے والی تمام تر امداد کو يکسر مسترد کرنا درست نہيں ہے۔

امريکی امداد کا مقصد ذرائع اور وسائل کا اشتراک اور ترسيل ہے جس کی بدولت ممالک کے مابين مضبوط تعلقات استوار کيے جا سکيں۔ عالمی سطح پر دو ممالک کے درميان تعلقات کی نوعيت اس بات کی غماز ہوتی ہے کہ باہمی مفاد کے ايسے پروگرام اور مقاصد پر اتفاق رائے کیا جائے جس سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچے۔ اسی تناظر ميں وہی روابط برقرار رہ سکتے ہيں جس ميں دونوں ممالک کا مفاد شامل ہو۔ دنيا ميں آپ کے جتنے دوست ہوں گے، عوام کے معيار زندگی کو بہتر کرنے کے اتنے ہی زيادہ مواقع آپ کے پاس ہوں گے۔ اس اصول کو مد نظر رکھتے ہوئے امداد کے عالمی پروگرامز دو ممالک کے عوام کے مفاد اور بہتر زندگی کے مواقع فراہم کرنے کے ليے ايک دوسرے کی مشاورت سے تشکيل ديے جاتے ہيں

يہ کيسی منطق ہے کہ مقامی آبادی کے لیے شروع کيےجانے والے ترقياتی منصوبے جس ميں ان کی اپنی ذمہ داری بھی شامل ہو وہ محض امريکی مفادات اور اہداف کے حصول کا ذريعہ بنيں؟

يہ بات بھی توجہ طلب ہے کہ امريکی حکومت يا يو ايس ايڈ ميزبان ملک پر کوئ منصوبہ مقامی انتظاميہ اور متعلقہ حکومتی محکموں کی منظوری اور اجازت کے بغير زبردستی مسلط نہيں کر سکتے ہيں۔ يو ايس ايڈ کے منصوبے ميزبان ملک کے عوام، متعلقہ عہديداروں اور مقامی حکومتوں کی جانب سے موصول ہونے والی درخواستوں، باہمی تعاون اور ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تشکيل ديے جاتے ہيں۔ مقامی سياسی صورت حال اور محل وقوع فيصلہ سازی کے عمل پر اثرانداز تو ضرور ہو سکتے ہيں ليکن محض انھی عوامل کو بنياد بنا کر فيصلے نہيں کيے جاتے۔

اپنی بات کی وضاحت کے ليے ملک کے مختلف حصوں ميں يو ايس ايڈ کے تعاون سے جاری مختلف منصوبوں کے حوالے سے ايک لنک پيش ہے۔ آپ واضح طور پر ديکھ سکتے ہيں کہ ملک کے کسی ايک مخصوص حصے کو توجہ کا مرکز نہيں بنايا گيا ہے۔ اسی طرح تعليم، صحت اور تعمير و ترقی سے متعلق بے شمار منصوبے يو ايس ايڈ کے تعاون سے ملک کے طول و عرض ميں جاری ہيں۔ ان جاری منصوبوں کے مثبت اثرات سے پاکستان کے عام افراد کو فوائد حاصل ہوں گے جس سے يہ غلط تاثر بھی ذائل ہو جاتا ہے کہ يو ايس ايڈ سے خطے ميں صرف امريکی مفادات ہی کو تقويت ملتی ہے۔

http://beta.foreignassistance.gov/explore/country/Pakistan


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

1j91zp.jpg

USDA_ICDRA.jpg



پاکستانی زرعی اداروں، امریکی محکمہ زراعت اور آئی سی اے آر ڈی اے کے زیر اہتمام زمین کی بہتر نگہداشت کا منصوبہ

اسلام آباد (۳۰ ِاکتوبر، ۲۰۱۵ء)__ امریکی محکمہ زراعت (یو ایس ڈی اے) کے فنی ماہرین نے ۲۹ اور ۳۰ اکتوبر کو مقامی شراکت کاروں کے ساتھ اپنے دوسرے سالانہ اجلاس میں حصہ لیا۔ اڑھائی سال پر محیط ایک اعشاریہ چار ملین ڈالر لاگت کے اس منصوبے کامقصد پاکستان میں زمین کی زرخیزی اور پیداوار میں اضافہ ہے۔

امریکی محکمہ زراعت اور انٹر نیشنل سینٹر فار ایگریکلچرل ریسرچ اِن ڈرائی ایریاز (آئی سی اے آر ڈی اے) اور ۱۰ پاکستانی اداروں کے اشتراک کار سے پاکستانی کسانوں کوزمین کی زرخیزی اور پیداوار میں اضافے کے لئے پانی کےبہتر استعمال اورفصلوں کو زیادہ غذائی اجزاء کی فراہمی کے بارے میں آگاہ کی جاتا ہے۔

امریکی محکمہ زراعت کے ماہر کاشتکاری مائیک کوچیرا نے کہا کہ پاکستان کی زمین کے وسائل کا صحیح استعمال اور اس میں بہتری کا دارومدار چار نکات پرمنحصر ہے: درست غذائی اجزاء ،درست مقدار میں ،درست وقت پر اور درست جگہ استعمال ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمین کو فصلوں بھوسہ اور چھلکے سے ڈھانپنے، ڈھانپی ہوئی فصلوں کے بہتر استعمال، زمیں کے ٹوٹ پھوٹ کو روکنے، سال بھر تندرست جڑوں کو برقرار رکھنے اور فصلوں کی باری باری کاشت ایسے طریقے ہیں جن سے پاکستان کی آئندہ نسلوں کو بہتر پیداوار کی حامل زمین برقرار رکھی جا سکتی ہے۔

اس منصوبے کے تحت جن نت نئے طریقوں کے ذریعے کسانوں کو رہنمائی کی گئی اُن میں کیلوں کے پتوں اور درختوں کے ذریعے زمین کیلئے نامیاتی مادوں کی تیاری،حیاتیاتی کھاد کے استعمال سے روایتی کھاد کو موثر بنانا،بغیر کھیتی کے پرانی فصلوں کے ذریعے بیج کی براہ راست کاشت، گوبر کا استعمال اور بہتر منافع حاصل کرنے کیلئے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے فرٹیلائزر پریڈکشن ماڈل کوبروئے کار لاکر نائٹروجن کھاد کے غیر ضروری استعمال سے اجتناب شامل ہیں۔

زمین کی زرخیزی کے ماہر ڈاکٹر محمد اسلم نے،جو کہ آئی سی اے آر ڈی اےسےبھی منسلک ہیں ، کہا کہ گوبر اور گلے سڑے پتوں کااستعمال فصلوں کیلئے بہت ضروری ہے۔

امریکی محکمہ زراعت اورانٹرنیشنل سینٹر فار ایگریکلچرل ریسرچ اِن دی ڈرائی ایریاز(آئی سی اے آر ڈی اے) صوبہ بلوچستان، پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا میں تین صوبائی زرعی تحقیقی اداروں، دوپاکستانی جامعات، تین پاکستان زرعی تحقیقی کونسل کے اداروں، ایک صوبائی زرعی توسیعی محکمہ اورایک پاکستانی این جی او کے ساتھ اشتراکِ کار میں مصروف عمل ہیں۔اس منصوبے کے تحت امریکی محکمہ زراعت کے فنی ماہرین نے ان پاکستانی اداروں کو زمین کی نشوونما کی نگرانی کے حوالے سے تربیت فراہم کی ہے ۔اس سلسلے میں کسانوں اور زرعی خدمات فراہم کرنے والے افراد کیلئے مختصر دورانئے کی ویڈیوز بھی تیار کی گئی ہیں۔ کھیتوں میں عملی مظاہرے، ریڈیو اور ٹیلی ویژن پروگراموں اور شراکت کاراداروں کی دیگر سرگرمیوں کے ذریعے بیشتر کسانوں میں آگہی پیدا ہوئی کہ وہ کیسے زمین کی نشوونما اور پیداوار میں اضافہ کر کے غذائی قلت کا خاتمہ کر سکتے ہیں


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکہ کی جانب سے فاٹا کے متاثرین کی واپسی کیلئے ۳۰ ملین ڈالر اعانت کا اعلان

پشاور (۴ نومبر ، ۲۰۱۵ء) ___ حکومت ِ ریاستہائے امریکہ نے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات کے بے گھر ہونے والے افراد کی اپنے علاقوں میں واپسی کیلئے ۳۰ ملین ڈالر کی اعانت کا اعلان کیا ہے۔

امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی( یو ایس ایڈ) کی جانب سے فراہم کردہ رقم اسکولوں کی تعمیر نو، روزگار کے لئے تربیت، کاشتکاری کے طریقوں میں بہتری اور طلبہ کیلئے خوراک کے وظائف کی فراہمی کیلئے استعمال ہو گی۔ اقوام متحدہ کے تین اداروں کے ذریعے اس منصوبے پر عمل در آمد کیا جائے گا۔

یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹرجان گرورکی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کے عوام بڑے جفاکش ہیں اورہم اُن کے عزم و ارادے اور ہماری اعانت سے فاٹا میں تیزی سے پھلتے پھولتے پرامن مستقبل دیکھنے کے خواہشمند ہیں۔ تقریب میں حکومت ِ پاکستان اور اقوام متحدہ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

یوا یس ایڈ کی اعانت فاٹا سیکرٹریٹ کی واپسی اور بحالی حکمت عملی سے مربوط ہے، جس کا مقصد بے گھر ہونے والے متاثرین کی باعزت واپسی ہے۔ فاٹا کے لگ بھگ بیس لاکھ افراد نے ۲۰۰۸ ء سے اب تک شورش اور بد امنی سے متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی کی ہے۔

امریکہ نے ۲۰۰۹ ء سے اب تک فاٹا میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی اعانت فراہم کی ہے ، جو کہ اب تک کسی ملک کی طرف سے سب سے بڑی اعانت ہے

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 

ربیع م

محفلین
امریکہ نے ۲۰۰۹ ء سے اب تک فاٹا میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی اعانت فراہم کی ہے ، جو کہ اب تک کسی ملک کی طرف سے سب سے بڑی اعانت ہے

ڈرون حملوں اور ان میں جاں بحق ہونے والے معصوم شہریوں کی تعداد بھی لکھ دیتے اور ساتھ میں لکھا ہوتا جو کہ اب تک کسی بھی ملک کی جانب سے سب سے بڑا تحفہ ہے۔
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

Fulbright_and_Humphery.jpg


امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کی جانب سے نسٹ میں بارہویں سالانہ فلبرائیٹ اینڈ ہیمفری ایلومنائی کانفرنس کا افتتاح

اسلام آباد (۷ دسمبر، ۲۰۱۵ء)__ پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے ریکٹر انجنیئر محمد اصغر کے ہمراہ بارہویں سالانہ فلبرائیٹ اینڈ ہیمفری ایلومنائی کانفرنس میں دو سو سے زائد شرکاء کا خیر مقدم کیا، اس کانفرنس کا انعقاد یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن ان پاکستان (یو ایس ای ایف پی) کے زیر اہتمام نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نَسٹ) میں کیا گیا۔ چار سے چھ دسمبر تک ہونے والی یہ کانفرنس مختلف اسکالرز، فلبرائٹ اور ہیمفری کے سابق شرکاء اور پاکستان میں امریکی سفارتخانہ اور واشنگٹن میں بیورو آف ایجوکیشن اینڈ کلچرل افیئرز کے مہمان مقررین کی زیر صدارت گول میز مباحثوں کے ساتھ بارہ سیمینارز پر مشتمل تھی۔

امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مستحکم بنانے کے حوالے سےبہت پُرعزم ہے اورہم اس کا اظہار پاکستانیوں کی مدد کیلئے ایسی سرمایہ کاری کےذریعے کرتے ہیں جس میں پاکستانی معاشرے کی خوشحالی اور بہبود مضمر ہو۔ انہوں نے کہا کہ فلبرائٹ اور ہیمفری تبادلہ پروگرام امریکہ اور پاکستان کے درمیان مزید افہام وتفہیم پیدا کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔

یو ایس ای ایف پی پاکستان اور امریکہ کی حکومتو ں نے ۱۹۵۰ء میں تشکیل دیا تھا۔ یہ ایک دو ملکی کمیشن ہے جو امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعلیمی و پیشہ ورانہ تبادلوں کو فروغ دیتا ہے۔ پاکستان میں فلبرائیٹ پروگرام کو امریکی حکومت کی عالمی فنڈنگ میں سے سب سے زیادہ رقم ملتی ہے ۔ تقریباً چار ہزار پاکستانی فلبرائیٹ پروگرام اور ۲۰۰ افرادنے ہیمفری پروگرام میں شرکت کرچکے ہیں۔

فلبرائیٹ پروگرام کا نام آنجہانی امریکی سینیٹر جے ولیم فلبرائیٹ کے نام پر رکھا گیا ہے اور اس پروگرام کے تحت امریکہ کے عوام اور دنیا کے دیگر ملکوں کے عوام کے درمیان مفاہمت کو فروغ دینے کی غرض سے تعلیم اور تحقیق کے لئے رقوم فراہم کی جاتی ہیں۔ ہیوبرٹ ایچ ہیمفری فیلوشپ پروگرام کا آغاز آنجہانی سینیٹر اور نائب صدر کی یاد میں اور اُن کی کامیابیوں کے اعتراف میں کیا گیا تھا جس کے تحت ایک سال کے گریجویٹ سطح کے نان ڈگری تعلیمی کورس ورک اور پیشہ ورانہ ترقی کی سرگرمیوں کے لئے ایسے پیشہ ورانہ ماہرین کو امریکہ بھیجا جاتا ہے جو ابھی اپنے کیریئرکے عروج پر نہ پہنچے ہوں۔

امریکہ پاکستانی شہریوں کے لئے تبادلہ پروگراموں پر ہر سال ۴۰ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرتا ہے اور ہر سال تعلیمی اور پیشہ ورانہ پروگراموں میں شرکت کے لئے ۱۳۰۰ سے زیادہ پاکستانیوں کو امریکہ بھیجتا ہے۔ فلبرائیٹ اور ہیمفری پروگراموں اور تعلیمی مواقع کے بارے میں مزید معلومات کے لئے یو ایس ای ایف پی کی درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجئے:

http://www.usefpakistan.org

یہ معلومات پاکستان میں امریکی سفارتخانہ کے درج ذیل سرکاری فیس بک پیج سےبھی حاصل کی جاسکتی ہیں:

http://www.facebook.com/pakistan.usembassy

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 

Fawad -

محفلین
safety_equ.jpg


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکی سفارتخانہ کا سڑکوں کو مزید محفوظ بنانے کیلئے ۱۱ لاکھ ڈالر مالیت کے ساز و سامان کا عطیہ

اسلام آباد (۱۱ ِدسمبر، ۲۰۱۵ء)__ اسلام آباد میں قائم امریکی سفارتخانہ اور حکومت ِپاکستان کے حکام نے آج یہاں مرد و خواتین پولیس افسران کے لئے ۴۵ موٹر سائیکلیں، پچاس اسپیڈ ریکارڈنگ کیمرے اور ۵۰۰ حفاظتی جیکٹیں عطیہ کرنے کی تقریب میں نیشنل ہائی وے اور موٹر وے پولیس کے سینئر افسران کے ساتھ شرکت کی۔ امریکی حکومت کی جانب سے گیارہ لاکھ ڈالر مالیت کا یہ عطیہ پاکستان بھر میں نیشنل ہائی وے اور موٹر وے پولیس افسران کیلئے اشد ضروری درکار ساز و سامان کے لئے دیاگیا ہے۔

ساز و سامان دینے کی تقریب نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر پولیس کے ہیڈکوارٹرز میں ہوئی، جس سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد میں امریکی سفارتخانہ کے انٹرنیشنل نارکوٹیکس اینڈلاء انفورسمنٹ سیکشن کے ڈائریکٹر رامن چیکو نیگرون نے کہا کہ امریکی حکومت کے مسلسل تعاون کا مقصد پاکستان بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے تاکہ پاکستان کے شہریوں کو اعلیٰ معیار کی خدمات فراہم کی جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ساز و سامان سے پاکستان میں سڑکوں کی حفاظت کو مزید بہتر بنایا جاسکے گا اور ڈیوٹی پر مامور افسران کی بہتر حفاظت ہوسکے گی۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے مواصلات عالم داد لالیکا اور انسپکٹر جنرل پولیس محمد سلیم بھٹی نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔

بیورو آف انٹرنیشنل نارکوٹیکس اینڈ لاء انفورسمنٹ افیئرز جرائم اور بدعنوانی کے انسداد، منشیات سے متعلق جرائم کی روک تھام، پولیس کے اداروں کو بہتر بنانے اور قانون و انصاف کے شفاف و جوابدہ نظام کے فروغ میں اعانت کے لئے ۹۰ سے زائد ملکوں میں کام کرتا ہے۔ آئی این ایل کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجئے:

http://www.state.gov/j/inl/


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 
Top