اوپن آفس میں اردو املاء کی پڑتال

الف عین

لائبریرین
عارف۔
اگر اس طرح کیا جائے کہ آُپ کے قوانین کی فائل اعراب دور کر دے تو بہت سے غلط الفاط درست قرار دے دئے جائیں گے۔ میرے مشاہدے کے مطابق اکثر الفاظ اس طرح ٹائپ کئے گئے ہیں جیسے تحریر میں لکھے جاتے ہیں۔ گُل‘ کو ہی لیں۔ ہاتھ سے لکھنے میں پہلے گول گاف اور پھرلام لکھتے ہیں پھر آخر میں پیش لگاتے ہیں۔ یہی عالم تشدید اور کھڑی زبر کا ہے، جس کی جہاں مرضی ہوتی ہے ٹائپ کرتا ہے، درست محض گاف پیش اور لام ہے۔ اگر اعراب ڈس ایبل کر کے چیک کریں تو گلُ بھی درست قرار پا جائے گا!!
ابھی دیکھا شارق، تو واقعی اس ۔لسٹ میں ’کو‘ نہیں‫‫ ہے۔ ’کی‘ بھی غائب ہے۔ اصل لسٹ میں بھی تھا یا نہیں، یہ تلاش کرنی پڑے گی۔
 

عارف انجم

محفلین
اعجاز صاحب، آپ کی بات درست ہے۔ اعراب کو ignoreکرنے کے یہ نتائج بھی ہوسکتے ہیں۔ اس سلسلے میں دوسرا حل میرے سامنے یہ ہے کہ ہم ایسے الفاظ جن پر اعراب ضروری ہیں، کو دو بار ڈکشنری میں‌ شامل کریں‌۔ جیسا کہ آپ کی مہیا کردہ الفاظ کی فہرست میں‌ کیا گیا ہے۔ یہ ترکیب استعمال کرتے ہوئے بھی ایفکس فائل کی مدد سے ڈکشنری کا وزن بہت کم ہو جائے گا۔ مثلاَََ لفظ ’’اُبھر‘‘ کی مختلف اشکال کے لیے ہم صرف ’’ابھر‘‘ اور ’’اُبھر‘‘ درج کردیں‌۔ تو اس سے اُبھرا۔ابھرا، ابھرنا،اُبھرنا۔ ابھرتا، اُبھرتا۔۔ اوردیگر تمام اشکال بن جائیں‌گی، اعراب کے ساتھ اور اعراب کے بغیر بھی۔ کیا یہ طریقہ قابل عمل ہے؟ میری ناقص رائے میں‌ اردو میں‌ اعراب بنیادی لفظ پر ہی لگتے ہیں۔

البتہ ’’زیرِ آب‘ ’’گلِ دائودی‘‘ جیسی ترکیبوں‌ کے لیے ہمیں‌ کچھ الفاظ دو کے بجائے تین مرتبہ درج کرنا پڑیں‌گے: گُل، گُلِ، گل۔
 

جیسبادی

محفلین
حرف ہ کے اوپر حمزہ لکھنا ہو تو، (مثلاً "نظریۂ احتمال"):
windowx XP یا مقتدرہ تختہ میں shift G
CRULP کے تختہ میں دو حروف o اور SHIFT &

ظاہر ہے کہ ان کے یکرمزی مختلف ہیں، مگر دونوں درست ہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
میں نے اوپر ہمزہ نکال دیا ہے اور محض ’ۂ‘ رکھا ہے، لیکن جیس کی بات درست ہے کہ اگر کسی نے عربی کی یہ اوپر ہمزہ بھی استعمال کی ہے تو اسے درست مان لیا جائے۔ اگرچہ میرا ذاتی خیال ہے کہ اردو میں اوپر ہمزہ ہوتی ہی نہیں، محض الف، واؤ اور ہ، اور ان پر ہمزہ کے الگ کیریکٹرس ہیں ہی، پھر اوپر ہمزہ کا استعمال ضروری نہیں بلکہ کچھ حد تک غلط ہے۔
شارق، تمھاری بات میں دم ہے۔ aiff file سے بھی کام لیا جائے اور ان ممکنہ alternatives سے بھی۔
 
حاضر

عارف پروگرام پیش ہے، اس میں dic، aff کی دو فائلوں کو تبدیل کر کے تجربے کیجیے۔ نام ur_PK ہی رکھیے گا۔ فی الوقت یہ اتنا بتانے کے لیے کافی ہے کہ ہن سپیل کے مطابق لفظ معروف ہے کہ مجہول۔ اس میں جیسی بہتری آپ کے کام کے لیے آسانی پیدا کرسکے مجھے بتائیے گا میں انشا اللہ اضافہ کردوں گا۔

انسٹال کرنے کے لیے:

۔ پہلے یہ انسٹال کریے: (ونڈوز انسٹالر اپ ڈیٹ)
http://www.microsoft.com/downloads/details.aspx?FamilyId=889482FC-5F56-4A38-B838-DE776FD4138C

۔ پھر یہ : (vc رن ٹائم)
http://www.whitsoftdev.com/files/vcredist_x86.exe

۔ آخر میں اس پروگرام کی exe کلک کرکے چلائیے:
http://www.boriat.com/test/hunsdict_temp_11Aug2007.rar

والسلام،
 

الف عین

لائبریرین
شارق۔ ونڈدز انسٹالر اور وی سی رن ٹائم کیا اشد ضروری ہیں؟
اور تمھارے اس انسٹالر سے کیا اوپن آفس میں اردو کی لغت خود بخود شامل ہو جاتی ہے۔
یہاں دفتر میں اوپن آفس 2 نہیں ہے اس لئے چیک نہیں کر سکتا۔ گھر میں بھی پرانے لیپ ٹاپ میں ہے۔
 

عارف انجم

محفلین
شارق: پروگرام بہت عمدہ ہے ماشاءاللہ اور مجھے بہت مدد ملی۔ پہلے ہی دن اس سافٹ وئیر کی مدد سے کام کرتے ہوئے میں نے ڈکشنری میں سے 500 اندراج کم کردیئے اور انہیں ایفکس کے ذریعے شامل کیا ہے بلکہ اس طرح کئی لفظوں کی تقریباً تمام اشکال ڈکشنری کے دائرہ کار میں آ گئی ہیں۔

آپ نے کہا کہ مزید بہتری کے بارے میں بتائوں تو سب سے پہلے ایک bug رپورٹ کرنا چاہوں گا۔ جب میں تین چار الفاظ (ہر لفظ نئی سطر میں ) لکھ کر انہیں چیک کرتا ہوں تو یہ سافٹ ویئر سب سے آخر والے لفظ کو غلط قرار دیدیتا ہے جبکہ اکیلے چیک کرنے پر وہ درست قرار پاتا ہے۔

اگر الفاظ ایک سطر میں لکھے جائیں تو تمام غلط قرار پاتے ہیں۔ ہوسکتا ہے یہ اس وجہ سے ہو کہ میں مائیکرو سافٹ انسٹالر کو نصب نہیں کرپایا۔ (ولیڈیشن کا مسئلہ)

خیر یہ بگ کوئی بڑا مسئلہ نہیں۔ دو چیزیں اس سے زیادہ ضروری ہیں۔ ایک تو یہ کہ آپ اس پروگرام کو دائیں سے بائیں لکھنے کے قابل بنائیں جیسے اردو لکھی جاتی ہے۔ دوسرا یہ کہ فونٹ ایشیا ٹائپ یا نفیس ویب نسخ رکھیں۔ اگر فونٹ منتخب کرنے کی سہولت مل جائے تو کیا ہی بات۔

ایک اور فرمائش اگر ممکن ہو تو۔ کیا اس پروگرام میں ایسا آپشن شامل کیا جا سکتا ہے جو یہ بتا سکے کہ ہن سپیل کسی غلط لفظ کے لیے کونسا متبادل تجویز کرے گا۔ دراصل میں نے ایفکس فائل میں Replacement کا آپشن بھی شامل کر دیا ہے جو ہن سپیل کو درست الفاظ کے انتخاب میں مدد دیتا ہے۔ مثلاً ’’ں‘‘ والا کوئی لفظ جیسا کہ ’’ہیں‘‘ اگر ہم غلطی سے شفٹ دب نہ پانے کے باعث ’’ہین‘‘ لکھ دیں تو سادہ ایفکس فائل کی موجودگی میں ’’ہنی، ہن، ہی، ہی ن‘‘ کی تجاویز سامنے آئیں گی۔ جبکہ REPکا آپشن موجود ہونے کی صورت میں سب سے پہلا تجویز کردہ لفظ ’’ہیں‘‘ ہوگا۔ یہ معاملہ کئی دوسرے الفاظ کے ساتھ ہو سکتا ہے اور ایفکس قواعد میں اب یہ آپشن شامل رہے گا انشاء اللہ


اعجاز صاحب کے لیے

آپ نے اپنی تیار کردہ فہرست الفاظ میں کئی جگہ ’’ئی‘‘ کے ساتھ ساتھ ’’ئ‘‘ سے بھی الفاظ بنائے ہیں۔ اس بارے میں میں دو باتیں عرض کرنا چاہتا ہوں۔ ایک یہ کہ یونی کوڈ سے ان پیج میں تبدیل کرتے وقت ’’ئ‘‘ صرف ’’ء‘‘ کی شکل اختیار کرے گی، ’’ئ‘‘ کی نہیں۔ دوسرا میرے خیال میں اگر صرف اس کی شکل کو دیکھا جائے تو یہاں پر حمزہ ی کے بعد لگا نظر آتا ہے۔ تو پھر کیا ’’ئ‘‘ والے الفاظ کو درست مانا جائے؟


میرے خیال میں اس مرحلے پر دیگر ایسے الفاظ کی بات بھی ہو جانی چاہئے جو بظاہر ایک جیسے ہیں لیکن ان کی یونی کوڈ قدریں مختلف ہیں۔ جیسا کہ آ اور ا+مد، ہ کے اوپر حمزہ یا ایک ہی کی سے اسے لکھنا۔ ’’ئو‘‘ اور ’’ؤ‘‘ ۔ میں ذاتی طور پر ہر حرف کے لیے الگ کنجی (key) پسند کرتا ہوں۔ یہ الگ بات ہے کہ آ ایک ہی کی والا ٹھیک بنتا ہے۔ ان پیج کے فونوٹیک کی بورڈ کی طرح یہاں (ونڈوز پر ) دو کیز سے نہیں بن پاتا۔
 
انسٹالر نہیں

شارق۔ ونڈدز انسٹالر اور وی سی رن ٹائم کیا اشد ضروری ہیں؟
اور تمھارے اس انسٹالر سے کیا اوپن آفس میں اردو کی لغت خود بخود شامل ہو جاتی ہے۔
یہاں دفتر میں اوپن آفس 2 نہیں ہے اس لئے چیک نہیں کر سکتا۔ گھر میں بھی پرانے لیپ ٹاپ میں ہے۔

اعجاز صاحب یہ ہن سپیل کی لغت کا انسٹالر نہیں ہے۔ یہ ایک پروگرام ہے جس میں ہن اسپیل کا کوڈ بھی embed کیا گیا ہے اور یوں اس سے کوئی بھی لفظ ہن سپیل کی کسی بھی لغت کے مقابل میں چیک کیا جا سکتا ہے (فی الحال صرف ur_PK) اس سے یہ آسانی ہے کہ لغت پر تجربے کرتے ہوئے بار بار اوپن آفس بند/کھول نہیں کرنا پڑتا جو کہ اپنی سست رفتار کی وجہ سے خاصا تکلیف دہ کام ہے۔

مسئلہ یہ ہے کہ میرے چاہنے کے باوجود وی سی رن ٹائم ضروری ہوگیا ہے، ونڈوز انسٹالر ،وی سی رن ٹائم کی dependency ہے، رن ٹائم لادنے کی کوشش کریں اگر ایرر دے تو اس کا مطلب لازماً ونڈوز انسٹالر بھی لادنا پڑے گا۔

اس پرگرام کو چلنے کے لیے اوپن آفس کی قطعاً ضرورت نہیں۔ فی الحال ایک وقت میں یہ صرف اک لفظ چیک کر سکتا ہے۔ آپ کے سسٹم میں اردو لکھنے کا انتظام ہونا چاہیے۔
 
شارق: پروگرام بہت عمدہ ہے ماشاءاللہ اور مجھے بہت مدد ملی۔ پہلے ہی دن اس سافٹ وئیر کی مدد سے کام کرتے ہوئے میں نے ڈکشنری میں سے 500 اندراج کم کردیئے اور انہیں ایفکس کے ذریعے شامل کیا ہے بلکہ اس طرح کئی لفظوں کی تقریباً تمام اشکال ڈکشنری کے دائرہ کار میں آ گئی ہیں۔

آپ نے کہا کہ مزید بہتری کے بارے میں بتائوں تو سب سے پہلے ایک bug رپورٹ کرنا چاہوں گا۔ جب میں تین چار الفاظ (ہر لفظ نئی سطر میں ) لکھ کر انہیں چیک کرتا ہوں تو یہ سافٹ ویئر سب سے آخر والے لفظ کو غلط قرار دیدیتا ہے جبکہ اکیلے چیک کرنے پر وہ درست قرار پاتا ہے۔

اگر الفاظ ایک سطر میں لکھے جائیں تو تمام غلط قرار پاتے ہیں۔ ہوسکتا ہے یہ اس وجہ سے ہو کہ میں مائیکرو سافٹ انسٹالر کو نصب نہیں کرپایا۔ (ولیڈیشن کا مسئلہ)

خیر یہ بگ کوئی بڑا مسئلہ نہیں۔ دو چیزیں اس سے زیادہ ضروری ہیں۔ ایک تو یہ کہ آپ اس پروگرام کو دائیں سے بائیں لکھنے کے قابل بنائیں جیسے اردو لکھی جاتی ہے۔ دوسرا یہ کہ فونٹ ایشیا ٹائپ یا نفیس ویب نسخ رکھیں۔ اگر فونٹ منتخب کرنے کی سہولت مل جائے تو کیا ہی بات۔

ایک اور فرمائش اگر ممکن ہو تو۔ کیا اس پروگرام میں ایسا آپشن شامل کیا جا سکتا ہے جو یہ بتا سکے کہ ہن سپیل کسی غلط لفظ کے لیے کونسا متبادل تجویز کرے گا۔ دراصل میں نے ایفکس فائل میں Replacement کا آپشن بھی شامل کر دیا ہے جو ہن سپیل کو درست الفاظ کے انتخاب میں مدد دیتا ہے۔ مثلاً ’’ں‘‘ والا کوئی لفظ جیسا کہ ’’ہیں‘‘ اگر ہم غلطی سے شفٹ دب نہ پانے کے باعث ’’ہین‘‘ لکھ دیں تو سادہ ایفکس فائل کی موجودگی میں ’’ہنی، ہن، ہی، ہی ن‘‘ کی تجاویز سامنے آئیں گی۔ جبکہ REPکا آپشن موجود ہونے کی صورت میں سب سے پہلا تجویز کردہ لفظ ’’ہیں‘‘ ہوگا۔ یہ معاملہ کئی دوسرے الفاظ کے ساتھ ہو سکتا ہے اور ایفکس قواعد میں اب یہ آپشن شامل رہے گا انشاء اللہ


اعجاز صاحب کے لیے

آپ نے اپنی تیار کردہ فہرست الفاظ میں کئی جگہ ’’ئی‘‘ کے ساتھ ساتھ ’’ئ‘‘ سے بھی الفاظ بنائے ہیں۔ اس بارے میں میں دو باتیں عرض کرنا چاہتا ہوں۔ ایک یہ کہ یونی کوڈ سے ان پیج میں تبدیل کرتے وقت ’’ئ‘‘ صرف ’’ء‘‘ کی شکل اختیار کرے گی، ’’ئ‘‘ کی نہیں۔ دوسرا میرے خیال میں اگر صرف اس کی شکل کو دیکھا جائے تو یہاں پر حمزہ ی کے بعد لگا نظر آتا ہے۔ تو پھر کیا ’’ئ‘‘ والے الفاظ کو درست مانا جائے؟


میرے خیال میں اس مرحلے پر دیگر ایسے الفاظ کی بات بھی ہو جانی چاہئے جو بظاہر ایک جیسے ہیں لیکن ان کی یونی کوڈ قدریں مختلف ہیں۔ جیسا کہ آ اور ا+مد، ہ کے اوپر حمزہ یا ایک ہی کی سے اسے لکھنا۔ ’’ئو‘‘ اور ’’ؤ‘‘ ۔ میں ذاتی طور پر ہر حرف کے لیے الگ کنجی (key) پسند کرتا ہوں۔ یہ الگ بات ہے کہ آ ایک ہی کی والا ٹھیک بنتا ہے۔ ان پیج کے فونوٹیک کی بورڈ کی طرح یہاں (ونڈوز پر ) دو کیز سے نہیں بن پاتا۔


عارف، یہ پروگرام فی الوقت صرف ایک لفظ چیک کر سکتا ہے، اگلے ورڈ پر نتائج undefined ہیں، میری غلطی مجھے پہلے آپ کو بتانا چاہیے تھا۔

فونٹ اور suggestion پر کام کرکے انشا اللہ نیا ورژن جلد آپ کے حوالے کروں گا۔

ونڈوز انسٹالر اپ ڈیٹ وی سی رن ٹائم کی ضرورت ہے، اس پروگرام کی نہیں۔ اگر لادے بغیر چل گیا تو آئندہ بھی ضروری نہیں۔ بگس سارے پروگرام کے اپنے ہیں۔
 

جیسبادی

محفلین
اگر آپ لینکس پر کام کر رہے ہو، تو hunspell کو compile کر کے ایسا پروگرام مل جاتا ہے، جو اکیلا چل سکتا ہے۔ اس میں testing آسان ہو سکتی ہے۔
ونڈوز پر غالبا مشکل ہو گا۔
 
اپ ڈیٹ

عارف اپ ڈیٹ پیش خدمت ہے جس میں فانٹ تبدیل اور suggestion کا اضافہ کر دیا گیا ہے، فی الحال ایک وقت میں صرف ایک ہی لفظ چیک کرنے کی گنجایش ہے،

جیسبادی کا کہنا صد فی صد درست ہے اگر آپ لنکس استعمال کر رہے ہیں تو ہن سپیل کا پیکج اٹھا کر اسے بآسانی کمپائل کر سکتے ہیں۔ یہ ایک کمانڈ لائن ٹو ل ہے، man پیج سے طریقۂ استعمال بھی دیکھ سکتے ہیں۔

http://www.boriat.com/test/hunsdict_temp_14Aug2007.rar
 

الف عین

لائبریرین
انسٹال کر کے دیکھا تو پتہ چلا کہ اس میں ہی ٹائپ کرنا پڑتا ہے، میں نے پورا ایک پیراگراف کاپی پیسٹ کیا تو اس کو غلط قرار دیا گیا۔ بعد میں دیکھا کہ شارق نے وضاحت کر دی ہے کہ یہ محض ایک لفظ کو ہی چیک کرنے کا اہل ہے۔
عارف۔ کون سا کنورٹر استعمال کر رہے ہیں؟ اگر کوئی یونی کوڈ ٹو ان پیج کنورٹر ’ئ‘ کو محض ء میں بدل رہا ہے تو پروگرام کی غلطی ہے۔ نالکل اسی طرح جیسے میں نفیس نستعلیق کو درست نہیں مانتا۔ فجر نستعلیق میں بھی یہ خامی ہے۔ یہ درست ہے کہ درمیانی ہمزہ کے لئے بھی ’ئ‘ استعمال کیا جاتا ہے، لیکن جب یونی کوڈ میں اسے ہمزہ ی کے طور پر ڈیفائن کیا گیا ہے تو اسے ہمزہ ی یعنی ’ئ‘ ہی ہونا چاہئے۔ پریزینڑٹیشن سیٹ میں جہاں درمیانی اور ابتدائی اور آخری شکلیں الگ الگ ہیں، وہاں درمیانی ہمزہ درست ہوگا، لیکن ’ئ‘ بہر حال ’ئ‘ ہے۔ چنانچہ میں یہ زیادہ درست سمجھتا ہوں کہ ہر جگہ ’آئ‘ بھی درست املا مانا جائے اور آئی‘ بھی۔
اسی طرح ہمزہ بڑی ے بھی ایک کیریکٹر ہے۔ یہاں وہ واحد کیریکٹر ٹائپ نہیں کیا جا سکتا، لیکن وہ سورت میں زیادہ درست سمجھتا ہوں بہ نسبت ’ئے‘ کے۔ لیکن دونوں کو درست ماننا ضروری ہے۔
اسی طرح ’ئو‘ ہر صورت میں غلط ہے، شارق کا یونی کوڈ کنورٹر اس قسم کی غلطی کو ان پیج سے کنورٹ کرتے وقت درست طور پر ’ؤ‘ میں تبدیل کرتا ہے۔ ’ئو‘ کو تو سپیل چیکر کا غلط نہ دکھانا غلط ہے۔
 
Top