اونٹنی کا پیشاب اور جدید میڈیکل سائنس

جاسمن

لائبریرین
اس پوسٹ کو دیکهہ کر ایک واقع یاد آگیا غالبا 96 یا 97 کی بات ہے میرا ایک افسر تها جس کے پیٹ میں پانی بهر گیا تها عمر 55 یا کچهہ زائد ہو گی بہت حالت خراب تهی وہ ایک بزرگ و حکیم کے پاس گئے انہوں نے انہیں اونٹنی کا دوده صبح نہار منہ ایک گلاس اور شام کو خالی پیٹ ایک گلاس پینے کا کہا میرے دیکهتے ہی دیکهتے وہ کچهہ عرصے میں بالکل تندرست و توانا ہو گئے بلکہ یو لگتا تها کہ وہ جوان ہو گئے ہیں اور کیا ہی سرخ و سپید رنگت اور نکهار آگیا تها اسکے بعد وہ 3 یا 4 سال وہیں رہے پهر ریٹائر ہوئے اسکے بعد بهی میری ان سے ایک یا دو بار ملاقات ہوئی وہ بالکل تندرست تهے۔ انکے لیئے کئی بار میں بهی اونٹنی کا دوده لایا تها، بحرحال پیشاب کا مجهے پتہ نہیں۔ مگر اگر یہ حدیث مستند ہے تو پهر ہمارے ایمان کا جز ہے اور سو فیصد درست بهی ہے، مگر میں نے کہیں پڑها ہیکہ کئی طب نبوی کے نسخے اس وقت اور جگہ و علاقہ اور مخصوص آب و ہوا کے مطابق ہوتے تهے بلا تحقیق استعمال سے شاید افاقہ نہ بهی ہو۔

جی میں نے بھی اپنے حلقہ میں اونٹ کے دودھ اور پیشاب سے علاج کے بارے میں سنا ہے۔ اور بقول ان کے نہ صرف بیماری ختم ہوئی بلکہ جیسا کہ آپ نے بتایا رنگ بھی سرخ و سفید ہو گیا۔ جن صاحب نے بتایا اُن کی بیٹی صحرا کی نباتات پہ تحقیق بھی کر رہی ہے اور شاید کوئی انعام شنام بھی لے چکی ہے اپنی تحقیق پہ۔ میں کوشش کرتی ہوں اُن سے تفصیل لے سکوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

arifkarim

معطل
جب کوئی کام کا جواب نا بن پائے تو پھر یہی چلے گا آپ سے
جدید طب ایمان افروز واقعات کی بنیاد پر قائم نہیں ہے۔ یہاں ہر دوا کا کلینیکل ٹرائل ہوتا ہے اور پھر کہیں جا کر دوا اس قابل ہوتی ہے کہ اسے عام مارکیٹ میں بیچا جا سکے۔
 

جاسمن

لائبریرین
اسلام نے اصول بتا دیے،اب آپ ایجادیں کریں،دریافتیں کریں،ترقی کریں۔۔۔۔۔اللہ کے بنائے قوانین کی حدود میں کریں تودنیا و آخرت میں انعامات ہیں آپ کے لئے۔۔۔۔کون روکتا ہے؟
( کوئی روکے تو مجھے بتائیں:D)
 

فاتح

لائبریرین
ہم نابینا نہیں ہیں کہ اسلام ہمیں ہاتھ پکڑ کے چلاتا رہے۔۔۔۔کچھ بنیادی قوانین بتا کے اللہ نے بیشتر معاملات ہم پہ چھوڑ دیے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔
میرے خیال میں تو آپ کو ایک الگ سے لڑی بنانی چاہیے "اسلام کے بتائے ہوئے سائنسی اصول" کے نام سے جہاں ایسے اصولوں کی نمبر وار فہرست درج کی جانی چاہیے تا کہ ہم جیسے لا علموں کے علم میں اضافہ ہو۔
 

ایم اے راجا

محفلین
طب نبوی انہی اصولوں سے بهری پڑی ہے اور اگر ہم طب نبوی پر عمل کی کوشش کریں تو بہت سے مہلک امراض سے بچ سکتے ہیں۔ بے شک اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے مگر افسوس کہ ہم اسے پوجا پاٹ کا مذہب سمجهہ بیٹهے ہیں اور قرآن کو تعویز گنڈوں اور چومنے تک محدود کردیا ہے، جبکہ اللہ کی یہ کتاب ہمیں سوچنے سمجهنے اور عمل کرنے کی دعوت دیتی ہے اور بے شک یہ کتاب حکمت سے پر ہے۔
 
Top