انڈین انتخابات

جاسم محمد

محفلین
چائے والا ہو کر اور ذاتی محنت کر کے پہنچنا ایک الگ بات ہے، سینکڑوں ہزاروں لوگوں کی لاشیں گرا کر ان پر کھڑے ہونا دوسری۔ یہی مودی جی یعنی آپ کی پسند کسی زمانے میں آپ کی ایک اور پسند یعنی امریکہ میں ویزے کے لیے بلیک لسٹ میں تھے، انہی حرکتوں کی وجہ سے!
عین متفق۔ بطور وزیر اعلی گجرات مودی کا رول انتہائی شدت پسندانہ رہا ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ وہ ہندوتوا انتہا پسند تحریک ہے جس کا رکن مودی ۸ سال کی عمر میں ہی بن چکے تھے۔ اور پھر اسی پلیٹ فارم سے ترقی کرتے کرتے ایک چائے والا دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا وزیر اعظم بن گیا۔ :)
 

م حمزہ

محفلین
عین متفق۔ بطور وزیر اعلی گجرات مودی کا رول انتہائی شدت پسندانہ رہا ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ وہ ہندوتوا انتہا پسند تحریک ہے جس کا رکن مودی ۸ سال کی عمر میں ہی بن چکے تھے۔ اور پھر اسی پلیٹ فارم سے ترقی کرتے کرتے ایک چائے والا دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا وزیر اعظم بن گیا۔ :)
کیا واقعی بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے؟؟؟
اور صرف بطور وزیر اعلی ہی کیوں۔ وزیر اعظم بننے کے بعد جو کریہہ تبدیلیاں بھارت میں ہوئی اور ہورہی ہیں کیا وہ سب آپ کی نظروں سے اوجھل ہیں؟

بڑی کرسی پر بڑے بڑے کارنامے انجام دیے جارہے ہیں لیکن اس بار امریکہ میں اسے بلیک لسٹ نہیں کیا جارہا ہے بلکلہ ان کارناموں کو سراہا جارہا ہے۔


ہائے رے دنیا تیری منافقت!!!!
 

م حمزہ

محفلین
آپ آر ایس ایس کی بات کر رہے ہیں؟ اگر بھارتی عوام کی اکثریت اس ہندو تنظیم کے ساتھ کھڑی ہے تو یہ آمریت نہیں ہے۔ ہاں اکثریت کا جبر کہہ سکتے ہیں۔
جی ۔ اسی کی بات کررہا ہوں۔ تاہم اکثریت اس تنظیم کے ساتھ نہیں بلکہ اپنے اپنے مفادوں کو دیکھ کشتی کا رخ بدل دیتی ہے۔
 
محمد وارث بھائی انڈین میں جو حالیہ سٹیزن شپ کا واویلہ ہوا اسمیں، میں نے بھی انڈین سیاست کو تھوڑا بہت فالو کیا تو مجھے انڈیا کی حکومتی پارٹی اور پاکستان کی حکمران جماعت کے طرز حکومت میں کافی مماثلت نظر آئی۔ (اسکو میں نے اس نظر سے بھی دیکھا کہ میرے خیالات کافی حد تک اینٹی پی ٹی آئی ہیں تو شاید میں اس عینک سے دیکھ رہا تو ایسا لگ رہا لیکن پھر میں نے وہ عینک اتار کر بھی دیکھا تو سیم ہی محسوسمنٹس آئیں۔) مثلاً اگر کوئی کچھ سوال کرے تو دیش دروہی/غداع ہے؟ اسکو پاکستان/انڈیا بھیج دیں؟ اگر کوئی پالیسیز پر بات کرے تو ماضی کی حکومتوں کے وقت آپ کہاں تھے؟ اسکے علاوہ ون مین شو ٹائپ/کریزما وغیرہ۔ حکومتی جماعت کے ترجمانوں کا ہتک آمیز حد تک تکبرانہ لہجے وغیرہ وغیرہ
کیا آپکو ایسا لگتا ہے؟ اگر ہاں تو اسکی کیا وجوہات ہیں؟
وغیرہ وغیرہ


نوٹ میں خالصتاً صرف سمجھنے کے نقطہ نظر سے دیکھ رہا ہوں، کانٹے والے بھائی اور سپیم بھائی تحمل سے کام لیں
۔۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
محمد وارث بھائی انڈین میں جو حال ہی سٹیزن شپ کے واویلے میں، میں نے بھی انڈین سیاست کو تھوڑا بہت فالو کیا تو مجھے انڈیا کی حکومتی پارٹی اور پاکستان کی حکمران جماعت کے طرز حکومت میں کافی مماثلت نظر آئی۔ (اسکو میں نے اس نظر سے بھی دیکھا کہ میرے خیالات کافی حد تک اینٹی پی ٹی آئی ہیں تو شاید میں اس عینک سے دیکھ رہا تو ایسا لگ رہا لیکن پھر میں نے وہ عینک اتار کر بھی دیکھا تو سیم ہی محسوسمنٹس آئیں۔) مثلاً اگر کوئی کچھ سوال کرے تو دیش دروہی/غداع ہے؟ اسکو پاکستان/انڈیا بھیج دیں؟ اگر کوئی پالیسیز پر بات کرے تو ماضی کی حکومتوں کے وقت آپ کہاں تھے؟ اسکے علاوہ ون مین شو ٹائپ/کریزما وغیرہ۔ حکومتی جماعت کے ترجمانوں کا ہتک آمیز حد تک تکبرانہ لہجے وغیرہ وغیرہ
کیا آپکو ایسا لگتا ہے؟ اگر ہاں تو اسکی کیا وجوہات ہیں؟
آپ کا تجزیہ بالکل درست ہے۔ بھارت میں مودی اور پاکستان میں عمران خان دونوں پاپولسٹ لیڈر ہیں۔ امریکہ میں ٹرمپ کا بھی یہی حال ہے۔
عمران خان یا تحریک انصاف کا معاملہ اس لئے تھوڑا سا خطرناک ہے کہ یہاں پاپولسٹ لیڈر کے پیچھے فوج اور خفیہ ادارے کھڑے ہیں۔ جبکہ بھارت اور امریکہ میں ایسا نہیں ہے۔
اسی طرح مودی بھی کافی خطرناک ہے کہ اس کے پیچھے بھارت کا میڈیا آنکھیں بند کرکے کھڑا ہے ۔ البتہ میڈیا مینجمنٹ میں عمران خان اور ٹرمپ کافی کمزور ہیں۔
 
تو پھر اسکا ضمنی سوال یوں ہے کہ کیا کہ محض اتفاق ہے کہ موجود پاکستانی حکومت نے بھی یہی رویہ اپنایا؟


آپ کا تجزیہ بالکل درست ہے۔ بھارت میں مودی اور پاکستان میں عمران خان دونوں پاپولسٹ لیڈر ہیں۔ امریکہ میں ٹرمپ کا بھی یہی حال ہے۔
عمران خان یا تحریک انصاف کا معاملہ اس لئے تھوڑا سا خطرناک ہے کہ یہاں پاپولسٹ لیڈر کے پیچھے فوج اور خفیہ ادارے کھڑے ہیں۔ جبکہ بھارت اور امریکہ میں ایسا نہیں ہے۔
اسی طرح مودی بھی کافی خطرناک ہے کہ اس کے پیچھے بھارت کا میڈیا آنکھیں بند کرکے کھڑا ہے ۔ البتہ میڈیا مینجمنٹ میں عمران خان اور ٹرمپ کافی کمزور ہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
محمد وارث بھائی انڈین میں جو حالیہ سٹیزن شپ کا واویلہ ہوا اسمیں، میں نے بھی انڈین سیاست کو تھوڑا بہت فالو کیا تو مجھے انڈیا کی حکومتی پارٹی اور پاکستان کی حکمران جماعت کے طرز حکومت میں کافی مماثلت نظر آئی۔ (اسکو میں نے اس نظر سے بھی دیکھا کہ میرے خیالات کافی حد تک اینٹی پی ٹی آئی ہیں تو شاید میں اس عینک سے دیکھ رہا تو ایسا لگ رہا لیکن پھر میں نے وہ عینک اتار کر بھی دیکھا تو سیم ہی محسوسمنٹس آئیں۔) مثلاً اگر کوئی کچھ سوال کرے تو دیش دروہی/غداع ہے؟ اسکو پاکستان/انڈیا بھیج دیں؟ اگر کوئی پالیسیز پر بات کرے تو ماضی کی حکومتوں کے وقت آپ کہاں تھے؟ اسکے علاوہ ون مین شو ٹائپ/کریزما وغیرہ۔ حکومتی جماعت کے ترجمانوں کا ہتک آمیز حد تک تکبرانہ لہجے وغیرہ وغیرہ
کیا آپکو ایسا لگتا ہے؟ اگر ہاں تو اسکی کیا وجوہات ہیں؟
وغیرہ وغیرہ


نوٹ میں خالصتاً صرف سمجھنے کے نقطہ نظر سے دیکھ رہا ہوں، کانٹے والے بھائی اور سپیم بھائی تحمل سے کام لیں
۔۔
جاسم صاحب المعروف عارف صاحب نے اس کا جواب تو خیر دے ہی دیا لیکن انڈین پاپولسٹ سیاست اس وجہ سے زیادہ خطرناک ہے کہ وہ عوام کے ووٹوں اور عوام کی کایا پلٹ سے اس نہج تک آئی ہے جب کہ پاکستانی اسٹیبلشمنٹ تو اپنے سگے باپ کی بھی سگی نہیں ہے، آج یہ ہے کل وہ ہے پرسوں کوئی اور ہوگا لیکن انڈین سیاست میں مودی کی بھاج پا نے جو جگہ بنا لی ہے اور جس کی بنیاد آڈوانی نے رکھی تھی وہ اب کچھ عرصہ تک چلے گی۔
 
توبھائی آپکے خیال میں فاشزم کی جو موجودہ صورتحال چل رہی ہے یہ بس ان دیکھی طاقت کے پیچھے ہونے پر خود ہی طاری ہو گئی ہے یا پھر دیکھ پرکھ کر فیصلہ کیا گیا کہ یہی رویہ اپنائے رکھو، مطلب واوڈا جیسے مہرے تو کہہ رہے ٹھیک ہے فراز صاحب کے صاحبزادے بھی کسی سے پیچھے نہیں۔۔
جاسم صاحب المعروف عارف صاحب نے اس کا جواب تو خیر دے ہی دیا لیکن انڈین پاپولسٹ سیاست اس وجہ سے زیادہ خطرناک ہے کہ وہ عوام کے ووٹوں اور عوام کی کایا پلٹ سے اس نہج تک آئی ہے جب کہ پاکستانی اسٹیبلشمنٹ تو اپنے سگے باپ کی بھی سگی نہیں ہے، آج یہ ہے کل وہ ہے پرسوں کوئی اور ہوگا لیکن انڈین سیاست میں مودی کی بھاج پا نے جو جگہ بنا لی ہے اور جس کی بنیاد آڈوانی نے رکھی تھی وہ اب کچھ عرصہ تک چلے گی۔
 

جاسم محمد

محفلین
توبھائی آپکے خیال میں فاشزم کی جو موجودہ صورتحال چل رہی ہے یہ بس ان دیکھی طاقت کے پیچھے ہونے پر خود ہی طاری ہو گئی ہے یا پھر دیکھ پرکھ کر فیصلہ کیا گیا کہ یہی رویہ اپنائے رکھو، مطلب واوڈا جیسے مہرے تو کہہ رہے ٹھیک ہے فراز صاحب کے صاحبزادے بھی کسی سے پیچھے نہیں۔۔
ظاہر ہے حکومت کو اتنا اعتماد فوج اور خفیہ اداروں کی اندھی پشت پناہی کی وجہ سے مل رہا ہے۔ کل ہی جنرل باجوہ نے کراچی میں بزنس کمیونٹی سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ فوج اور حکومت اگلے تین سال میں کراچی کو بدل دیں گے۔ مطلب یہ حکومت اپنے آئینی پانچ سال پورے کرے گی اور اسے گرانے کیلئے اپوزیشن کو کسی ان دیکھی جگہ سے مدد نہیں مل سکے گی۔ باجوہ ڈاکٹرائن کا کامیاب تجربہ جاری ہے۔
 
Top