انٹرنیٹ کمپنیاں صارفین کی نجی معلومات خفیہ رکھنے پر آمادہ

'گوگل' سمیت چند بڑی انٹرنیٹ کمپنیوں نے ویب برائوزر میں 'ڈو ناٹ ٹریک' بٹن شامل کرنے پر اتفاق کرلیا ہے تاکہ کمپیوٹر صارفین کی انٹرنیٹ پر سرگرمیوں کو خفیہ رکھا جاسکے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ایک برس سے زائد عرصے سے انٹرنیٹ برائوزر بنانے والی کمپنیاں یہ بٹن متعارف کرانے کی مخالفت کرتی آرہی تھیں۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بعض کمپنیوں نے اپنے برائوزر میں 'ڈو ناٹ ٹریک' کا فیچر متعارف کرادیا ہے ۔
اب تک موزیلا، مائیکروسوفٹ اور ایپل اپنے اپنے برائوزر 'فائرفوکس'، 'انٹرنیٹ ایکسپلورر اور مائونٹین لائن آپریٹنگ سسٹم میں یہ فیچر متعارف کراچکے ہیں جس کے استعمال سے کمپیوٹر صارفین کی آن لائن سرگرمی تک دوسروں کی رسائی ممکن نہیں رہتی۔
جمعرات کو انٹرنیٹ کی دنیا کے سب سے مقبول سرچ انجن 'گوگل' نے بھی 'اینٹی ٹریکنگ' کی کوششوں میں 400 دیگر ٹیکنالوجی، اشتہاراتی اور میڈیا کمپنیوں کے ساتھ تعاون کرنے کا اعلان کیا۔
'گوگل' کا یہ بیان وہائٹ ہائوس کے اس متوقع اعلان سے چند گھنٹے قبل سامنے آیا ہے جس میں امریکی صدر براک اوباما کانگریس سے مطالبہ کرنے والے ہیں کہ وہ انٹرنیٹ صارفین کے نجی حقوق کے تحفظ کا قانون منظور کرے۔
انٹرنیٹ صارفین کے رجحانات اور ان کی جانب سے انٹرنیٹ کے استعمال کو جانچنے سے متعلق جدید ٹیکنالوجی متعارف ہوجانے کے بعد آن لائن صنعت میں ہر سال صارفین کی 'پرائیویسی ' سے متعلق کئی تنازعات پیدا ہوتے ہیں۔
ان تنازعات میں سرِ فہرست برائوزر کمپنیوں کے خلاف یہ شکایت ہے کہ وہ صارفین کی جانب سے دیکھی گئی ویب سائٹوں کا معلومات خفیہ طور پر اکٹھے کرکے انہیں مخصوص اشتہاری مواد روانہ کرتی ہیں یا اس معلومات کو دیگر معاشی مفادات کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
انٹرنیٹ کمپنیوں کے مابین طے پانے والے نئے معاہدے کے تحت یہ کمپنیاں آئندہ نو ماہ کے اندر مخصوص اشتہاری مواد کی اشاعت اور صارفین کی آن لائن سرگرمیوں کی معلومات کا ملازمتوں کے مواقع، کریڈٹ، صحتِ عامہ اور بیمہ کی سہولیات کے لیے استعمال کرنا بند کردیں گی۔
لیکن اس کے باوجود انٹرنیٹ صارفین کے رجحانات سے متعلق معلومات کو 'مارکیٹ ریسرچ' اور نئی مصنوعات کی تیاری کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔
بذریعہ:وی او اے اردو
 
Top