اندھیری رتیاں

ہائے مورے سجنوا کیسے کاٹوں اندھیری رتیاں
گھڑی موہی اٹھ اٹھ پیوں پانی بالوں بتیاں
اک سرد سرد سی یہ رات
دوئی ہلکی ہلکی من میں ہووےبرسات
کب تلک میں کاٹوں جا گا کب تلک رات
نا ساون میں نا بھادوں میں ہووے برسات

ہائے مورے سجنوا کیسے کا ٹوں اندھیری رتیاں

۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جاری ہے باقی کل لکھوں گا
 
Top