امین شیخ :::: خاک اُس حُسن پہ جو بستۂ پندار نہیں

طارق شاہ

محفلین
غزل
امین شیخ

خاک اُس حُسن پہ جو بستۂ پندار نہیں
وہ بھی کیا صحن ہے جس صحن کی دیوار نہیں


مُفلسی ہے کہ مُجھے کوڑھ نِکل آیا ہے
میرے احباب مُجھے مِلنے کو تیار نہیں


دوست اُس شاخِ بُرِیدہ کی طرح ہیں جس پر
ثمر آنا تو کُجا بُور کے آثار نہیں


سائے میں پھینکا ہے جس نے، مِرا دُشمن ہوگا
یہ طرح داری، مِرے یاروں کا معیار نہیں


کھینچ لائے ہیں مِرے بھائی مُجھے بیچنے کو
اِنہیں بتلا ؤ کہ یہ مصر کا بازار نہیں


وہ مِرا اصل مجھے خاک دِکھائے گا امین
آپ جس آئنے کی پُشت پہ زنگار نہیں

امین شیخ
 
Top