امریکی حکومت اور واپڈا کے درمیان منگلا ڈیم کی مرمت کا معاہدہ

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکی حکومت اور واپڈا کے درمیان منگلا ڈیم کی مرمت کا معاہدہ

اسلام آباد (۷مِارچ ۲۰۱۴ء)___ امریکہ اور پاکستان نے ۷۲ ملین ڈالر کی لاگت سے میر پور آزاد کشمیر میں واقع منگلا ڈیم کی تزئین اور پیداواری قوت بڑھانے کے منصوبے پر دستخط کئے۔یہ تزئین منگلا ڈیم حامل ہائیڈرالک یونٹ کی پیداواری صلاحیت کو۹۰ میگاواٹ تک بڑھائے گی اوریہ بجلی دو لاکھ پاکستانی گھرانوں کی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے کافی ہے۔ اس منصوبے کیلئے ۱۵۰ ملین ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہے جس میں سے ۷۲ ملین ڈالر پہلے مرحلے پر خرچ ہونگے۔

یوایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر گریگوری گوٹلیب اور واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کے چیئرمین سید راغب شاہ نے ایڈوانس انجینئرنگ ایسوسی ایٹس انٹر نیشنل (اے ای اے آئی) کے دفتر میں اس منصوبے پر دستخط کئے۔ ایڈوانس انجینئرنگ ایسوسی ایٹس انٹر نیشنل (اے ای اے آئی)اس منصوبہ کا اشتراک کار ہے۔

گریگوری گوٹلیب نے کہا کہ منگلا ڈیم کی مرمت ان کاوشوں کو آگے بڑھاتی ہے جن کاآغاز امریکہ نے ۱۹۶۰ میں منگلا ڈیم کی تعمیر کیلئے رقم فراہم سے کیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کو علم ہے کہ پاکستان کو اس وقت توانائی کے شدید بحران کا سامنا ہے اور ہم اس بحران کے خاتمے کیلئے اپنی طرف سے کوششیں جاری رکھیں گے۔

اس منصوبے کے تحت امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) ڈیم کے پاور ہاؤس میں دو جنریٹرز کی مرمت اور دیگر مشینری کو جدید بنانے کیلئے رقم فراہم کرے گا۔یہ نئے آلات منگلا ڈیم کی کارکردگی اور افادیت کو آئندہ چالیس سال تک بڑھائیں گے۔

چیئرمین واپڈا راغب شاہ نے کہا کہ واپڈا نے منگلاڈیم کی استعدادکار کو ۱۰۰۰میگاواٹ سے ۱۳۱۰ میگاواٹ تک بڑھانے کیلئے اس کے پاور ہاؤس کی اپ گریڈیشن شروع کر رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ وفاقی حکومت کی اس حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد کم آمدن سے بجلی کی پیداور اور اسے قومی گرڈ شامل کرنا ہے تاکہ ملک سے بجلی کی کمی کو ختم کیا جا سکے۔

منگلا ڈیم کی تزئین کیلئے رقم کی فراہمی امریکہ کے پاکستان میں توانائی کیلئے جامع اعانتی پروگرام کا ایک جزوہے جس کے ذریعے تربیلا ڈیم میں پاور پلانٹ کی تزئین، گڈو، جامشورو اور مظفر گڑھ میں تھرمل بجلی گھروں کی اپ گریڈیشن اور ستپارہ اور گومل زام ڈیم کی تعمیر کی تکمیل شامل ہے۔ مجموعی طور پر ، امریکہ کے توانائی پروگرام کی بدولت پاکستان میں ۱۰۸۸ میگاواٹ بجلی پیدا کر کے سسٹم میں شامل کی گئی ہے جو گیارہ ملین پاکستانیوں کی بجلی کی ضروریات پورا کرنے کیلئے کافی ہے

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکہ کی جانب سے بجلی گھروں پر کام کرنیوالے انجینئرزکو
توانائی کے شعبے کی کارکردگی بہتر بنانے کی تربیت

اسلام آباد (۱۱ اپریل ۲۰۱۴ء)___ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کی مالی اعانت سے ملک بھر میں بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کے بیس پاکستانی انجینئرز کو۱۰ اپریل کو منعقدہ ایک تقریب میں تھرمل پروگرام کی تربیت مکمل کرنے پرسرٹیفیکیٹ دیئے گئے۔ یہ کورس ان انجینئرز کو ان کی تکنیکی صلاحیتوں کو بڑھانے اور اس صنعت میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے اور بجلی گھروں کی دیکھ بھال اور ان کے انتظام وانصرام کی بہترین مشق حاصل کرنے میں مدد دینے کیلئے وضع کیا گیا تھا ۔


یو ایس ایڈکے انرجی پالیسی پروگرام کے زیراہتمام یہ پروگرام بجلی کے شعبے میں استعدادکار بڑھانے کے وسیع تر منصوبے کا ایک اہم جزو ہے۔ یہ پروگرام حکومت امریکہ کی جانب سے پاکستانی حکومت کی ان کوششوں میں اعانت فراہم کرنے کے عزم کا حصہ ہے جو وہ ملک میں بجلی کی پیداوار میں اضافہ کرنے اورتوانائی کے باکفایت استعمال ، بجلی کی ترسیل، ایندھن کی سپلائی کے بنیادی ڈھانچے اور پالیسی میں اصلاحات کو بہتربنانے کیلئے کررہی ہے۔

یوایس ایڈ کےدفتر برائے توانائی کے قائم مقام ڈائریکٹر ٹم مورنے، جنہوں نے سرٹیفیکیٹ تقسیم کرنے کی تقریب کی صدارت کی، کہا کہ امریکی حکومت پاکستان میں توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینے اور اسے اپ گریڈ کرنے کیلئے حکومت پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے حوالے سے پرعزم ہے۔

امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان میں توانائی کے شعبے کیلئے دی جانے والی اعانت کا مقصدملک بھر میں بجلی کی پیداوار بڑھانا ہے جس کے تحت ۲۰۱۴ ءکے آخر تک متوقع طور پر پاکستان کے قومی گرڈ میں ۱۴۰۰ میگاواٹ کا اضافہ کرنا ہے جس سے لگ بھگ ایک کروڑ ساٹھ لاکھ افراد مستفید ہونگے۔اس پروگرام کے ذریعے امریکہ نے تربیلا، جامشورو، گدو اورمظفر گڑھ میں بجلی گھروں کی مرمت اور گومل زام اور ست پارا ڈیموں کی تعمیر مکمل کرنے کیلئے مالی اعانت فراہم کی ہے اور پاکستان بھر میں بجلی کی تقسیم کو بہتر بنانے میں مدد دی ہے۔ان کوششوں کے ذریعے پہلے ہی پاکستان میں بجلی کے شعبے میں ایک ہزار میگاواٹ کا اضافہ کیا جا چکا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

Fawad -

محفلین
کیا امریکہ فری میں سروس دیگا۔



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امريکی امداد کا مقصد ذرائع اور وسائل کا اشتراک اور ترسيل ہے جس کی بدولت ممالک کے مابين مضبوط تعلقات استوار کيے جا سکيں۔ عالمی سطح پر دو ممالک کے درميان تعلقات کی نوعيت اس بات کی غماز ہوتی ہے کہ باہمی مفاد کے ايسے پروگرام اور مقاصد پر اتفاق رائے کیا جائے جس سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچے۔ اسی تناظر ميں وہی روابط برقرار رہ سکتے ہيں جس ميں دونوں ممالک کا مفاد شامل ہو۔ دنيا ميں آپ کے جتنے دوست ہوں گے، عوام کے معيار زندگی کو بہتر کرنے کے اتنے ہی زيادہ مواقع آپ کے پاس ہوں گے۔ اس اصول کو مد نظر رکھتے ہوئے امداد کے عالمی پروگرامز دو ممالک کے عوام کے مفاد اور بہتر زندگی کے مواقع فراہم کرنے کے ليے ايک دوسرے کی مشاورت سے تشکيل ديے جاتے ہيں۔

اس ميں کوئ شک نہيں کہ افغانستان ميں اپنے مقاصد کے حصول کے ليے امريکہ ايک فعال، مستحکم اور مضبوط پاکستان کی ضرورت کو اچھی طرح سے سمجھتا ہے۔ يہ بھی واضح رہے کہ ان مقاصد کا حصول پاکستان کے بھی بہترين مفاد ميں ہے۔


امريکہ پاکستان ميں ايک منتخب جمہوری حکومت کو کامياب ديکھنے کا خواہ ہے جو نہ صرف ضروريات زندگی کی بنيادی سہولتيں فراہم کرے بلکہ اپنی رٹ بھی قائم کرے۔ اس ضمن میں امريکہ نے ترقياتی منصوبوں کے ضمن ميں کئ سالوں سے مسلسل امداد دی ہے۔ انتہا پسندی کی وہ سوچ اور عفريت جس نے دنيا کے بڑے حصے کو متاثر کيا ہے اس کے خاتمے کے لیے يہ امر انتہائ اہم ہے۔

تمام تر معاشی مسائل کے باوجود امريکی حکومت ہر ممکن امداد فراہم کر رہی ہے۔ يہ امداد محض تربيت اور سازوسامان تک ہی محدود نہيں ہے بلکہ اس ميں فوجی اور ترقياتی امداد بھی شامل ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 
Top