امریکہ کی پاکستان دوستی ،Friends or Master

سید زبیر

محفلین
1101979244-1.gif
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اس ميں کوئ شک نہيں کہ ايران، پاکستان اور افغانستان کے درميان تيل کی پائپ لائن کے حوالے سے ہماری پاليسی اور نقطہ نظر ہے۔ اپنی اس پاليسی کی وضاحت اور اپنے نقطہ نظر کو پيش کرنے کا يہ مطلب ہرگز نہيں ہے کہ خطے ميں اپنے اتحادی اور اسٹريجک شراکت دار جو ہماری سوچ سے متفق نہيں ہيں، ان کو ہم دھمکی دے رہے ہيں۔
جہاں تک امريکی حکومت کا تعلق ہے تو ہم اس بات پر پختہ يقين رکھتے ہيں کہ ايران يہ پيش کش اس ليے کر رہا کيونکہ دنيا بھر ميں بے شمار ممالک نے ايران سے تيل کی خريداری ميں کمی کا فيصلہ کر ليا ہے۔ ايرانی حکومت کی جانب سے کاروباری معاملات ميں عدم شفافيت کی ايک طويل تاریخ ہے۔ ہم تمام ممالک کو ايسے ايرانی اداروں کے ساتھ روابط استوار کرنے کے ضمن ميں خبردار کرتے ہيں جن کے نتيجے ميں عالمی پابندياں کا امکان پيدا ہوتا ہے يا ايرانی حکومت انھيں منفی انداز ميں استعمال کر سکتی ہے۔

ہم عالمی برادری کے ساتھ مل کر ايران پر دباؤ بڑھا رہے ہيں تا کہ وہ اپنی عالمی ذمہ دارياں اور اپنے خفيہ ايٹمی پروگرام کے حوالے سے عالمی خدشات دور کرے۔ اس ضمن ميں موجود پابندياں اور ان سے متعلق قوانين کے عين مطابق ہم چاہتے ہيں کہ زيادہ سے زيادہ ممالک ايران ميں توانائ کے حوالے سے سرمايہ کاری نہ کريں جس ميں ايران کے سينٹرل بنک سے وابسطہ ترسيل کے بعض معاملات بھی شامل ہيں۔

اگر پاکستان اور ايران کے مابين تيل کی پائپ لائن کا قيام عمل ميں آتا ہے تو سال 2011 کے نيشنل ڈيفنس آتھراذائنيشن ايکٹ اور ايران پر پابندی کے حوالے سے موجود ايکٹ کے ضمن ميں شديد خدشات جنم ليں گے۔ ہم نے پاکستان کی حکومت کے ساتھ يہ معاملہ اٹھايا ہے اور ہم ان کو ترغيب دے رہے ہيں کہ وہ اس ضمن ميں متبادل آپشن پر غور کريں۔ ايران پہلے ہی اقوام متحدہ کی ايسی کئ قراردادوں کی زد ميں ہے جس کے نتيجے میں اسے پابنديوں کا سامنا ہے۔ہم اس بات سے بخوبی واقف ہيں کہ پاکستان کی توانائ کے حوالے سے بے شمار ضرورتيں ہيں اور ہم پاکستان کی مدد کرنے کے ليے فعال حل تلاش کرنے کے ليے کوشاں ہيں۔ امريکہ نے ہميشہ توانائ کے شعبے کی بحالی اور اس ميں بہتری لانے کے ليے پاکستان کی بيش بہا مدد کی ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

صرف علی

محفلین
۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اس ميں کوئ شک نہيں کہ ايران، پاکستان اور افغانستان کے درميان تيل کی پائپ لائن کے حوالے سے ہماری پاليسی اور نقطہ نظر ہے۔ اپنی اس پاليسی کی وضاحت اور اپنے نقطہ نظر کو پيش کرنے کا يہ مطلب ہرگز نہيں ہے کہ خطے ميں اپنے اتحادی اور اسٹريجک شراکت دار جو ہماری سوچ سے متفق نہيں ہيں، ان کو ہم دھمکی دے رہے ہيں۔
جہاں تک امريکی حکومت کا تعلق ہے تو ہم اس بات پر پختہ يقين رکھتے ہيں کہ ايران يہ پيش کش اس ليے کر رہا کيونکہ دنيا بھر ميں بے شمار ممالک نے ايران سے تيل کی خريداری ميں کمی کا فيصلہ کر ليا ہے۔ ايرانی حکومت کی جانب سے کاروباری معاملات ميں عدم شفافيت کی ايک طويل تاریخ ہے۔ ہم تمام ممالک کو ايسے ايرانی اداروں کے ساتھ روابط استوار کرنے کے ضمن ميں خبردار کرتے ہيں جن کے نتيجے ميں عالمی پابندياں کا امکان پيدا ہوتا ہے يا ايرانی حکومت انھيں منفی انداز ميں استعمال کر سکتی ہے۔

ہم عالمی برادری کے ساتھ مل کر ايران پر دباؤ بڑھا رہے ہيں تا کہ وہ اپنی عالمی ذمہ دارياں اور اپنے خفيہ ايٹمی پروگرام کے حوالے سے عالمی خدشات دور کرے۔ اس ضمن ميں موجود پابندياں اور ان سے متعلق قوانين کے عين مطابق ہم چاہتے ہيں کہ زيادہ سے زيادہ ممالک ايران ميں توانائ کے حوالے سے سرمايہ کاری نہ کريں جس ميں ايران کے سينٹرل بنک سے وابسطہ ترسيل کے بعض معاملات بھی شامل ہيں۔

اگر پاکستان اور ايران کے مابين تيل کی پائپ لائن کا قيام عمل ميں آتا ہے تو سال 2011 کے نيشنل ڈيفنس آتھراذائنيشن ايکٹ اور ايران پر پابندی کے حوالے سے موجود ايکٹ کے ضمن ميں شديد خدشات جنم ليں گے۔ ہم نے پاکستان کی حکومت کے ساتھ يہ معاملہ اٹھايا ہے اور ہم ان کو ترغيب دے رہے ہيں کہ وہ اس ضمن ميں متبادل آپشن پر غور کريں۔ ايران پہلے ہی اقوام متحدہ کی ايسی کئ قراردادوں کی زد ميں ہے جس کے نتيجے میں اسے پابنديوں کا سامنا ہے۔ہم اس بات سے بخوبی واقف ہيں کہ پاکستان کی توانائ کے حوالے سے بے شمار ضرورتيں ہيں اور ہم پاکستان کی مدد کرنے کے ليے فعال حل تلاش کرنے کے ليے کوشاں ہيں۔ امريکہ نے ہميشہ توانائ کے شعبے کی بحالی اور اس ميں بہتری لانے کے ليے پاکستان کی بيش بہا مدد کی ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu

یار یہ کیا بات ہوئی جاپان اور عراق تو سارے فائدے لے ہم نہ لے کیوں
 

سید زبیر

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اس ميں کوئ شک نہيں کہ ايران، پاکستان اور افغانستان کے درميان تيل کی پائپ لائن کے حوالے سے ہماری پاليسی اور نقطہ نظر ہے۔ اپنی اس پاليسی کی وضاحت اور اپنے نقطہ نظر کو پيش کرنے کا يہ مطلب ہرگز نہيں ہے کہ خطے ميں اپنے اتحادی اور اسٹريجک شراکت دار جو ہماری سوچ سے متفق نہيں ہيں، ان کو ہم دھمکی دے رہے ہيں۔
جہاں تک امريکی حکومت کا تعلق ہے تو ہم اس بات پر پختہ يقين رکھتے ہيں کہ ايران يہ پيش کش اس ليے کر رہا کيونکہ دنيا بھر ميں بے شمار ممالک نے ايران سے تيل کی خريداری ميں کمی کا فيصلہ کر ليا ہے۔ ايرانی حکومت کی جانب سے کاروباری معاملات ميں عدم شفافيت کی ايک طويل تاریخ ہے۔ ہم تمام ممالک کو ايسے ايرانی اداروں کے ساتھ روابط استوار کرنے کے ضمن ميں خبردار کرتے ہيں جن کے نتيجے ميں عالمی پابندياں کا امکان پيدا ہوتا ہے يا ايرانی حکومت انھيں منفی انداز ميں استعمال کر سکتی ہے۔

ہم عالمی برادری کے ساتھ مل کر ايران پر دباؤ بڑھا رہے ہيں تا کہ وہ اپنی عالمی ذمہ دارياں اور اپنے خفيہ ايٹمی پروگرام کے حوالے سے عالمی خدشات دور کرے۔ اس ضمن ميں موجود پابندياں اور ان سے متعلق قوانين کے عين مطابق ہم چاہتے ہيں کہ زيادہ سے زيادہ ممالک ايران ميں توانائ کے حوالے سے سرمايہ کاری نہ کريں جس ميں ايران کے سينٹرل بنک سے وابسطہ ترسيل کے بعض معاملات بھی شامل ہيں۔

اگر پاکستان اور ايران کے مابين تيل کی پائپ لائن کا قيام عمل ميں آتا ہے تو سال 2011 کے نيشنل ڈيفنس آتھراذائنيشن ايکٹ اور ايران پر پابندی کے حوالے سے موجود ايکٹ کے ضمن ميں شديد خدشات جنم ليں گے۔ ہم نے پاکستان کی حکومت کے ساتھ يہ معاملہ اٹھايا ہے اور ہم ان کو ترغيب دے رہے ہيں کہ وہ اس ضمن ميں متبادل آپشن پر غور کريں۔ ايران پہلے ہی اقوام متحدہ کی ايسی کئ قراردادوں کی زد ميں ہے جس کے نتيجے میں اسے پابنديوں کا سامنا ہے۔ہم اس بات سے بخوبی واقف ہيں کہ پاکستان کی توانائ کے حوالے سے بے شمار ضرورتيں ہيں اور ہم پاکستان کی مدد کرنے کے ليے فعال حل تلاش کرنے کے ليے کوشاں ہيں۔ امريکہ نے ہميشہ توانائ کے شعبے کی بحالی اور اس ميں بہتری لانے کے ليے پاکستان کی بيش بہا مدد کی ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
یہ سب کچھ امریکہ پر قابض یہودی لابی کی مسلم دشمنی ہے ورنہ امریکہ کا کیا کام کہ کسی بھی دو ملکوں کی تجارت میں دخل دے ۔ اصل میں پہلے یو ایس ایڈ کے ذریعے قوموں کو معاشی غلام بناتے ہیں پھر عالمی وسائل پر یہودیوں کے قبضے کے خواب کو عملی جامہ پہناتے ہیں۔ جس دن قوم نے یو ایس ایڈ کی لعنت سے چھٹکارا حاصل کر لیا ۔ یہ قوم آزاد ہو جائے گی
 

قیصرانی

لائبریرین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اس ميں کوئ شک نہيں کہ ايران، پاکستان اور افغانستان کے درميان تيل کی پائپ لائن کے حوالے سے ہماری پاليسی اور نقطہ نظر ہے۔ اپنی اس پاليسی کی وضاحت اور اپنے نقطہ نظر کو پيش کرنے کا يہ مطلب ہرگز نہيں ہے کہ خطے ميں اپنے اتحادی اور اسٹريجک شراکت دار جو ہماری سوچ سے متفق نہيں ہيں، ان کو ہم دھمکی دے رہے ہيں۔
جہاں تک امريکی حکومت کا تعلق ہے تو ہم اس بات پر پختہ يقين رکھتے ہيں کہ ايران يہ پيش کش اس ليے کر رہا کيونکہ دنيا بھر ميں بے شمار ممالک نے ايران سے تيل کی خريداری ميں کمی کا فيصلہ کر ليا ہے۔ ايرانی حکومت کی جانب سے کاروباری معاملات ميں عدم شفافيت کی ايک طويل تاریخ ہے۔ ہم تمام ممالک کو ايسے ايرانی اداروں کے ساتھ روابط استوار کرنے کے ضمن ميں خبردار کرتے ہيں جن کے نتيجے ميں عالمی پابندياں کا امکان پيدا ہوتا ہے يا ايرانی حکومت انھيں منفی انداز ميں استعمال کر سکتی ہے۔

ہم عالمی برادری کے ساتھ مل کر ايران پر دباؤ بڑھا رہے ہيں تا کہ وہ اپنی عالمی ذمہ دارياں اور اپنے خفيہ ايٹمی پروگرام کے حوالے سے عالمی خدشات دور کرے۔ اس ضمن ميں موجود پابندياں اور ان سے متعلق قوانين کے عين مطابق ہم چاہتے ہيں کہ زيادہ سے زيادہ ممالک ايران ميں توانائ کے حوالے سے سرمايہ کاری نہ کريں جس ميں ايران کے سينٹرل بنک سے وابسطہ ترسيل کے بعض معاملات بھی شامل ہيں۔

اگر پاکستان اور ايران کے مابين تيل کی پائپ لائن کا قيام عمل ميں آتا ہے تو سال 2011 کے نيشنل ڈيفنس آتھراذائنيشن ايکٹ اور ايران پر پابندی کے حوالے سے موجود ايکٹ کے ضمن ميں شديد خدشات جنم ليں گے۔ ہم نے پاکستان کی حکومت کے ساتھ يہ معاملہ اٹھايا ہے اور ہم ان کو ترغيب دے رہے ہيں کہ وہ اس ضمن ميں متبادل آپشن پر غور کريں۔ ايران پہلے ہی اقوام متحدہ کی ايسی کئ قراردادوں کی زد ميں ہے جس کے نتيجے میں اسے پابنديوں کا سامنا ہے۔ہم اس بات سے بخوبی واقف ہيں کہ پاکستان کی توانائ کے حوالے سے بے شمار ضرورتيں ہيں اور ہم پاکستان کی مدد کرنے کے ليے فعال حل تلاش کرنے کے ليے کوشاں ہيں۔ امريکہ نے ہميشہ توانائ کے شعبے کی بحالی اور اس ميں بہتری لانے کے ليے پاکستان کی بيش بہا مدد کی ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
آپ کا تہہ دل سے شکریہ کہ آپ نے پوری دنیا کا چاچا ماما بننے کا ٹھیکہ لیا ہوا ہے
آپ ایسا کیجیئے کہ ایران کی منظور کردہ قیمت پر اتنا ہی تیل ہمیں مہیا کر دیجیئے۔ ہم ایران سے قطع تعلق کر لیں گے
اگر شام یا دیگر ممالک پر حملے کے وقت اقوام متحدہ کا انتظار کرنا بے کار سمجھا جاتا ہے تو یہاں کس منہ سے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کا رونا رویا جا رہا ہے
ایران کے ایٹمی ہتھیاروں پر آپ کی تشویش بجا، کیوں نہ پورا مشرقِ وسطیٰ ہی ایٹمی ہتھیاروں سے پاک قرار دے دیا جائے؟
جب آپ کو اچھی طرح پتہ ہے کہ اپنے مفادات کے لئے آپ کی حکومت لٹرلی ننگی ہو کر ناچنے کو تیار ہو جاتی ہے تو پھر اس ضمن میں وضاحتیں کیوں؟ کرنا تو وہی ہے نا جو آپ نے کئی سال پہلے سے پلان کیا ہوا ہے؟
 

قیصرانی

لائبریرین
مجھے وہ لطیفہ یاد آ رہا ہے کہ امریکی سینیٹر سوال کر رہا تھا کہ چند ہفتے قبل ہمار ے (امریکہ کے) پاس شام پر حملہ کرنے کے لئے کافی رقم تھی اور آج قومی یادگاریں اور ریٹائرڈ افراد کو دینے کے لئے پیسہ نہیں؟ شٹ ڈاؤن ہو گیا ہے؟
 

x boy

محفلین
آپ کا تہہ دل سے شکریہ کہ آپ نے پوری دنیا کا چاچا ماما بننے کا ٹھیکہ لیا ہوا ہے
آپ ایسا کیجیئے کہ ایران کی منظور کردہ قیمت پر اتنا ہی تیل ہمیں مہیا کر دیجیئے۔ ہم ایران سے قطع تعلق کر لیں گے
اگر شام یا دیگر ممالک پر حملے کے وقت اقوام متحدہ کا انتظار کرنا بے کار سمجھا جاتا ہے تو یہاں کس منہ سے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کا رونا رویا جا رہا ہے
ایران کے ایٹمی ہتھیاروں پر آپ کی تشویش بجا، کیوں نہ پورا مشرقِ وسطیٰ ہی ایٹمی ہتھیاروں سے پاک قرار دے دیا جائے؟
جب آپ کو اچھی طرح پتہ ہے کہ اپنے مفادات کے لئے آپ کی حکومت لٹرلی ننگی ہو کر ناچنے کو تیار ہو جاتی ہے تو پھر اس ضمن میں وضاحتیں کیوں؟ کرنا تو وہی ہے نا جو آپ نے کئی سال پہلے سے پلان کیا ہوا ہے؟
ٖقیصرانی بھائی
مجھے آپکا شاگرد بننا ہے
:mrgreen:
 
Top