حضرو اور چھچھ کے لوگ انتہائی شاندار کاشتکار اور کسان ہیں۔ راولپنڈی اسلام آباد کی منڈیوں میں آنے والی تازہ سبزیوں میں بڑا حصہ اس علاقے اور ہری پور وغیرہ سے آتا ہے۔
چند سل قبل چھچھ کے رہائشی کچھ پاکستانی امریکیوں سے ملاقات ہوئی تو علم ہو اکہ وہ یو ایس میں بھی فارمنگ سے ہی منسلک ہیں۔
کاشتکار اور کسان "تھے"
اب تو ہماری قومی بیماری کا شکار ہوچکے، پلاٹنگ اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کے دلدادہ زرعی رقبوں کو برباد کیے ہوئے ہیں۔ اوپر سے کسان "دوست" پالیسیوں نے رہی سہی کسر بھی پوری کردی۔
ایم ٹو بننے سے قبل تو چھچھ ہی کی اجارہ داری تھی اس پہ، لیکن اب ایم ٹو کے اطراف میں بھی فارمنگ کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ اب سرگودھا تک سے سبزی، فروٹ، دودھ وغیرہ راولپنڈی اسلام آباد پہنچ جاتے ہیں۔
زیادہ حصہ بہرحال چھچھ اور ہری پور کا ہی ہے۔
درست فرمایا آپ نے۔
یہاں چھچھ میں یہ افسوسناک سوچ توانا ہوچکی کہ زراعت اور "محنت" میں کیا رکھا ہے۔ پلاٹنگ میں کھاؤ کماؤ یا پلازے وغیرہ کھڑے کرو اور کرایے کھاؤ۔
زراعت سے ہٹ کر جو مقامی کارخانے وغیرہ ملک بھر میں نام بنائے ہوئے تھے وہ بھی کم ہوتے جارہے ہیں۔ بجائے اس کے کہ ان میں اضافہ ہوتا لوگوں کی اکثریت بیٹھ کر کھانے کو ہی زندگی میں کامیابی جاننے لگی ہے۔