گُلِ یاسمیں
لائبریرین
وہ تو چہرے پہ لگاتے بطور ماسک۔ اور پھر کہتے کہآپ نے کانوں پہ/میں ملتانی مٹی لگا رکھی کیا؟
میرے حسن دا سنگھار۔۔۔ ملتانی مٹی۔
وہ تو چہرے پہ لگاتے بطور ماسک۔ اور پھر کہتے کہآپ نے کانوں پہ/میں ملتانی مٹی لگا رکھی کیا؟
نئی اصطلاح ہے۔ عین ابھی ایجاد ہوئی؟ اتفاقا یا قصدا!!!آدھا جملہ درست ہے اور یہ اب قاری کی صواںدید پر ۔۔۔وغیرہ وغیرہ
یہ کونسے رنگ برنگے درویش ہیں جیدرویش تو بھنگ سے زیادہ خوش ہوں گے کسی کے رنگ میں ڈال کر۔
اوہ تسی کوئز لے کے وی نئیں دینا۔نہءں۔ ایویں ای پریشر ککر دے دینا۔
قاری مرضیاں والا۔۔۔آدھا جملہ درست ہے اور یہ اب قاری کی صواںدید پر ۔۔۔وغیرہ وغیرہ
نہیں بلکہ بریکاں بے قابو۔بریکاں فیل؟
بولے تو!!میں کوئی اور کانہ پڑھ گئی تھی!
ہاں تو ہم نے بھی دال گلانی ہوتی ہے نا۔اوہ تسی کوئز لے کے وی نئیں دینا۔
ضمناًنئی اصطلاح ہے۔ عین ابھی ایجاد ہوئی؟ اتفاقا یا قصدا!!!
رنگ میں بھنگ ڈالنا؟نئی اصطلاح ہے۔ عین ابھی ایجاد ہوئی؟ اتفاقا یا قصدا!!!
گلا کے جوتیوں میں بانٹنی؟ہاں تو ہم نے بھی دال گلانی ہوتی ہے نا۔
نہیں۔۔۔ بھنگ میں بھنگ ڈالنارنگ میں بھنگ ڈالنا؟
نہیں۔ ابلے چاولوں پہ ڈال کر کھانی۔ پودینے کی چٹنی کے ساتھ۔گلا کے جوتیوں میں بانٹنی؟
یہ تو سراسر ملاوٹ ہو جانی۔نہیں۔۔۔ بھنگ میں بھنگ ڈالنا
بھنگ کی چٹنی کے ساتھ کیوں نہیں؟نہیں۔ ابلے چاولوں پہ ڈال کر کھانی۔ پودینے کی چٹنی کے ساتھ۔
اس سے دماغ گھومتا ہے۔ اور گھومنے والی چیز ہمارے پاس ہے ہی نہیں ۔ ایویں بھنگ ضائع کرنے کا کیا فائدہ۔بھنگ کی چٹنی کے ساتھ کیوں نہیں؟
وہ جو کانہ نئیں ہوتا بانس کا!بولے تو!!
ہر مراسلے میں سر کا ذکر لازمی کیوں؟یہ تو سراسر ملاوٹ ہو جانی۔
قلم بنانی ہے؟وہ جو کانہ نئیں ہوتا بانس کا!
سر پر جو سوار ہے سرہر مراسلے میں سر کا ذکر لازمی کیوں؟