جگجیت الوداع جگجیت سنگھ -- ہونٹوں سے چھو لو تم ، میرا گیت امر کر دو‬

عزیزامین

محفلین
یہ پروگرام ایک گھنٹے کا ہے، اس میں پاکستانی کی مشہور گلوکارہ ناہید اختر، بھارت کے نامور فلمکار گلزار بھی فون پر اپنے جذبات کا اظہار کر رہے نہید اختر زندہ ہےہیں÷÷÷۔
؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

شمشاد

لائبریرین
جی میں نے لکھا تھا “یہ پروگرام ایک گھنٹے کا ہے، اس میں پاکستانی کی مشہور گلوکارہ ناہید اختر، بھارت کے نامور فلمکار گلزار بھی فون پر اپنے جذبات کا اظہار کر رہے ہیں“

آپ نے اسی پیغام کے آگے “نہید اختر زندہ ہےہیں÷÷÷۔“ کا الفاظ بڑھا دیئے، وہ کیوں بھلا؟
 
السلام عليكم
ميں اپنى بات وضاحت سے عرض كر چکی ہوں ، اور برادر ابن سعيد كى اس بات سے متفق ہوں کہ يہ سيكشن مذہبی بحث كى مناسب جگہ نہيں ، مجھے اعتراف ہے کہ ملائكہ كے مراسلے كا جواب لكھتے وقت مجھے احساس ہوا كہ يہ موسيقى كا سيكشن ہے۔
اگر ميں نے موضوع كے مصنف كى دينى تحريروں كا مطالعہ نہ كر ركھا ہوتا تو تھريڈ كا مزاج ديكھتے ہوئے شايد كبھی نصيحت كى جرات نہ كرتى ۔ ايك بار يہ ضرور كہنا ہے کہ خبر دينا ايك اور بات ہے اور كسى كو خوش نصيب قرار دينا ايك اور بات ، شريعت كسى كى موت كى خبر دينے سے نہيں روكتى نہ ميرا يہ مقصود تھا ۔ برائى برائى ہے خواہ انڈين ہو خواہ پاكستانى ۔ خراج عقيدت جيسا لفظ ميرے نزديك ايك خاص محل ميں ہی استعمال ہو سكتا ہے۔
يہ اس موضوع پر ميرا آخرى مراسلہ ہے۔ كسى كو ناگوار خاطر گزرا ہو تو معذرت ۔
اللہ تعالى ہميں ہدايت عطا فرمائے اور ہميں حب فى الله ، بغض فى اللہ اور الولاء والبراء كے اسلامى فريضے كا شعور عطا فرمائے۔
والسلام

دوبارہ سہ بارہ اور کئی مرتبہ کے مطالعے کے باوجود بھی راقم کی ناقص سمجھ میں یہ بات نہیں آئی کہ کسی "خبر" سے وہ نتیجہ کیسے اخذ کیا جا سکتا ہے جسے بنیاد بنا کر "شرعی" قسم کا اعتراض وارد کیا جا رہا ہے۔
خبر کا مکمل ماخذ انٹرنیٹ پر پھیلے وہ مضامین رہے ہیں جو انگریزی اور ہندی میں موجود ہیں (اور جن کے مصنفین ظاہر ہے کہ غیرمسلم ہیں) ، اور اردو میں سب سے پہلی بار یعنی جگجیت سنگھ کے انتقال کے فوری بعد ایک اردو اخبار کی گذارش پر راقم نے ترجمہ پیش کیا تھا۔ کسی واقعے پر مبنی خبر کے تجزیے کو ذاتیات تک اٹھا لے جانا یا اسلامی اصولوں پر پرکھنا زیادتی ہے۔
اگر یہ اصول بنا لیا جائے کہ شریعت اسلامی سے متصادم اخباری مواد شائع نہ کیا جائے تو شاید پاکستان کے پچانوے فیصد اخبارات بند ہو جائیں گے۔ ویسے بھی ہندوستان کے بیشتر ہندی/انگریزی اخبارات نے اس خبر کی تفصیل میں یہ سرخی بھی نمایاں طور سے شائع کی تھی کہ : "پاکستانی اخبارات نے جگجیت سنگھ کو بھرپور خراج عقیدت ادا کیا ہے"۔ یعنی کہ بالکل ویسے ہی جیسے نصرت فتح علی خان کے انتقال پر ہندوستانی اخباری میڈیا نے غم و اندوہ کے مضامین کے انبار لگا دئے تھے۔
ایک عمومی یاد دہانی: یہ موسیقی کا زمرہ ہے، یہاں "مذہبی اور سیاسی" قسم کی باتیں بے محل ہو سکتی ہیں اور موضوع کو بھٹکا کر رنجشیں جنم دے سکتی ہیں۔ یہاں احباب کو ان کی بات کہنے کی ممانعت نہیں لیکن ان سے درخواست ہے کہ متعلقہ زمروں میں گفتگو رکھیں۔ یہاں نئے موضوعات کھولنے پر کوئی بھی پابندی نہیں ہے۔ :)
 
Top