اللہ کے نام پر کچھ دے دو بابا........... زریاب شیخ

zaryab sheikh

محفلین
پاکستانی حکومت نے کچھ دن پہلے غربت کی نئی درجہ بندی کی ہے جس کے تحت یومیہ 2 ڈالر سے کم آمدن والے کو غریب قرار دیا گیا ہے، اس اعلان کے بعد سب سے زیادہ صدمہ فقیروں کو ہوا ہے، ان کے گھر میں صف ماتم ہی بچھ گئی ہے، فقیری جو ان کے آباو اجداد کا پیشہ ہے اس پر حکومت کی نئی درجہ بندی سے شدید کاری ضرب لگی ہے ، فقیروں کے روحانی پیشوا "شوباز فقیر"نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں شدید احتجاج کیا، ان کا کہنا تھا کہ اب وہ کس منہ سے لوگوں کے سامنے اپنی غربت کا رونا روئیں گے کیوں کہ ایک فقیر کی کم سے کم یومیہ آمدن 500 سے 800روپے ہے ، پریس کانفرنس کرتے ہوئے وہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے اور آبدیدہ لہجے میں کہا کہ جب سے حکومتی درجہ بندی ہوئی ہے ، ان کی بیوی بھی طعنے دیتی ہے کہ وہ آئندہ ایسی کمائی نہیں کھائے گی چونکہ اب وہ غریب تو رہے نہیں تو پھر غربت کا رونا رو کر کمانا حرام ہے ، روحانی پیشوا نے حکومت سے التجا کی ہے کہ یومیہ 1000 روپیہ سے کم کمانے والوں کو فقیر کا درجہ دیا جائے اور ان کا سٹیٹس بحال کیا جائے ورنہ وہ روزانہ صبح بہترین ناشتہ کرنے کے بعد وزیراعلیٰ ہاوس کے سامنے بھوک ہڑتال کریں گے ، انہوں نے دھمکی دی کہ اگر ان کا مطالبہ پورا نہ کیا گیا تو وہ اپنا نام بدل دیں گے ، جس پر وہاں موجود صحافی ہنس ہنس کر لوٹ بھوٹ ہو گئے اور کہا کہ ایک وزیراعلیٰ نے بھی یہ ہی الفاظ بولے تھے آج تک نہ ان کی حرکتیں بدلیں نہ ہی نام بدلا۔۔۔
 
آخری تدوین:
Top