اللّہ تعالیٰ کی شان میں اشعار

سیما علی

لائبریرین
یہ قرآن مبیں جو مشعل رشد و ہدايت ہے
اسے محفوظ ركھنا تا ابد تيرى ضمانت ہے
ترى مدحت سرائى ميں كروں يہ كيسے ممكن ہے؟
ترى مرہونِ منت اے خدا ميرى ذہانت ہے
احمدعلی برقى اعظمى
 

سیما علی

لائبریرین
میں ہوں غلامِ احمدِ مختار اے خدا
دے اذن میں زیارتِ ام القرٰی کروں

مقصودِ لحن منظرؔ عاصی کا تو رہے
مدحِ حبیبِ کبریا بہرِ رضا کروں

جہان داد منظر قادری
 

سیما علی

لائبریرین
ہے یہ اُمید کہ بخشش کے سبب موت کے وقت
میرے اعمال میں باقی نہ رہے کی تقصیر

وہ جو دکھلاتا ہے خود مجھ کو حسیں خواب عزیزؔ
خود ہی دے دیتا ہے خوابوں کو سہانی تعبیر

ڈاکٹر عزیز الحسن
 
خواجہ عزیز الحسن مجذوب
56
ہر چیز میں عکس رخ زیبا نظر آیا
عالم مجھے سب جلوہ ہی جلوہ نظر آیا
تو کب کسی طالب کو سراپا نظر آیا
دیکھا تجھے اتنا جسے جتنا نظر آیا
کیں بند جب آنکھیں تو مری کھل گئیں آنکھیں
کیا تم سے کہوں پھر مجھے کیا کیا نظر آیا
جب مہر نمایاں ہوا سب چھپ گئے تارے
تو مجھ کو بھری بزم میں تنہا نظر آیا
گردوں کو بھی اب دیکھ کے ہوتی ہے تسلی
غربت میں یہی ایک شناسا نظر آیا
سب دولت کونین جو دی عشق کے بدلے
اس بھاؤ یہ سودا مجھے سستا نظر آیا
ناکام ہی تا عمر رہا طالب دیدار
ہر جلوہ ترا بعد کو پردا نظر آیا
جو دور نگاہوں سے سر عرش بریں ہے
وہ نور سر گنبد خضرا نظر آیا
مجذوبؔ کبھی سوز کبھی ساز ہے تجھ میں
تو میرؔ کبھی اور کبھی سوداؔ نظر آیا
مجذوبؔ کے جذبے کی جو سمجھے نہ حقیقت
ان عقل کے اندھوں کو یہ سودا نظر آیا
 

سیما علی

لائبریرین
دونوں عالم کا وہ مختار ہے اللّہ اللّہ
وہی سرداروں کا سردار ہے اللّہ اللّہ

رنگ و بو، غنچہ و گل، برگ و ثمر، شاخ و شجر
بانئے رونقِ گلزار ہے اللّہ اللّہ
ہاجرہ نور زریاب
 

سیما علی

لائبریرین
میرے لب پہ ورد ہے لا الٰہ
یہی ورد ہے جو عظیم ہے
تو غفور ہے تو رحیم ہے
تیری رحمتوں کی حدیں نہیں
تیری کائنات کے درمیاں
میں تھا ایک نقطہ نا تمام
مرے مہربان! ترا شکریہ
مجھے دے کے وصفِ الٰہیہ
تو نے کیا سے کیا ہے بنا دیا
تو نے بندگی مجھے کی عطا
مری بندگی بڑی بات ہے
یہ تو عکس ہے تری ذات کا
تری ذات سے مری ذات ہے
ترے در پہ سر بہ سجود ہوں
مجھے آگہی سے نواز دے
مجھے رنگ فقرو نیاز دے
منیر احمد جامی
 

سیما علی

لائبریرین
نقشِ قدمِ سیدِ طیبہ ہی نظر آئے
دیکھے مری بینائیِ پُر شوق، جدھر بھی

احسنؔ، کہ بھٹکتا ہے تحیر کی فضا میں
مل جائے الٰہی! اسے اب اپنی خبر بھی!
ڈاکٹر احسن عزیز
 

سیما علی

لائبریرین

فاتحہ​


تعریف تجھی کو زیبا ہے
سبحان اللہ، سبحان اللہ
تو سارے جہاں کا داتا ہے
سبحان اللہ، سبحان اللہ
ہے لطف و عنایت سب پہ تری
یکساں ہے کرم سب پر تیرا
رحمت ہے تری سب کے سر پر
رزاق ہے تو سب کا آقا
تو اول ہے، تو آخر ہے
تو افضل ہے، تو برتر ہے
تو ظاہر ہے، تو باطن ہے
تو مالک روزِ محشر ہے
اے قادر و عادل تیرے سوا
معبودِ حقیقی کوئی نہیں
ہم تیری عبادت کرتے ہیں
ہستی پہ تری ہم کو ہے یقیں
تو ایسی ہدایت دے ہم کو
چلتے ہی رہیں رستہ سیدھا
ان لوگوں کا رستہ دکھلا
جس پر کہ انھیں انعام ملا
اس رہ سے بچا جس پر کہ غضب
ہوتا ہے سدا تیرا نازل
ارماں ہے یہی، حسرت ہے یہی
مل جائے ہمیں سچی منزل
ڈاکٹر محمد شرف الدین ساحل
 

سیما علی

لائبریرین
روزِ اوّل کیا تھا جو رب سے
دل اُسی عہد کے خمار میں ہے

کاش بعدِ وصال خلق کہے
روحِ احسنؔ تو مرغزار میں ہے
ڈاکٹر عزیز احسن
 

سیما علی

لائبریرین
تیری مدحت تیری حمد بیان کروں میں کب ہے ممکن
میں محدود دماغ کا حامل کب یہ مجھ میں تاب و تواں ہے

تو ہے احد اور میںہوں کثرتِ خلق کا جزو اے میرے خالق
تیری ذات حقیقت ہے اور میری ہستی ایک گماں ہے

  • مرتضیٰ اشعر
 

سیما علی

لائبریرین
کرم کا رحمتوں کا دان رکھنا
میں عاصی ہوں مجھے حیران رکھنا

تری رحمت فزوں تیرے غضب سے
خدایا اس یقیں کا مان رکھنا

فقط ’’لاتقنطوا من رحمت اللہ‘‘
مرے کتبے کا یہ عنوان رکھنا
سرور حسین نقشبندی
 

سیما علی

لائبریرین
ان کی نظر میں شوکت جچتی نہیں کسی کی
آنکھوں میں بس رہا ہےجن کی جلال تیرا
الطاف حسین حالی
 

سیما علی

لائبریرین
سوال اُٹھانے کی توفیق بھی اُسی کی عطا
‏سوال ہی میں جو سارے جواب رکھتا ہے

‏بشارتوں کی زمینیں جب آگ اُگلتی ہیں
‏اِس آگ ہی میں گُلِ انقلاب رکھتا ہے

‏~ افتخار عارف
 

سیما علی

لائبریرین
‏حمد باری تعالیٰ
‏از حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب رحمةاللہ علیہ

‏تیرے دیکھنے کی جو آس ہے، یہی زندگی کی اساس ہے
‏میں ہزار تجھ سے بعید ہوں، یہ عجب کہ تو میرے پاس ہے

‏تیری ذات پاک ہے لازوال ہے، تیری سب صفات ہیں بےمثال
‏تو برون وہم و خیال ہے، تو ورائے عقل و قیاس ہے
 
Top