اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

توصیف امین

محفلین
اس تھریڈ میں میرا ارادہ علامہ صاحب کے اردو اشعار اور فارسی اشعار بمع ترجمہ تصاویر کی شکل میں پوسٹ کرنےکا ہے۔ اگر انتظامیہ لائبریری ممبران کے نزدیک یہ جگہ اس کام کیلیے مناسب نہیں تو اسے مزین تصویری اردو کے حصے میں(جو اگر کہیں ہے) بھیج سکتے ہیں۔ میں اس جگہ اس لیے پوسٹ کر رہا ہوں کہ میرے خیال میں یہ اقبالیات ہی کے زمرے میں آنا چاہیے۔

جاوید نامہ

ہر کجا بینی جہانِ رنگ و بُو
آن کہ از خاکش بروید آرزو
یا زنورِ مصطفی اُو را بہا است
یا ہنوز اندر تلاشِ مصطفی است

---------------

اس جہانِ رنگ و بو میں جدھر بھی دیکھیں
اس خاک سے جو بھی آرزو ہویدا ہوتی ہے
وہ یا تو نورِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے چمک رہی ہے
یا ابھی تک مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تلاش میں ہے
e50bba93.jpg
 

توصیف امین

محفلین
ہر کہ رمز مصطفی فہمیدہ است
شرک را در خوف مضمر دیدہ است

-------------
جس کسی نے رمز مصطفی کو سمجھ لیا
جان گیا کہ (کسی دوسرےکے )خوف میں بھی شرک پوشیدہ ہے
--------------
منظوم ترجمہ ازکوکب شادانی

جو رموز مصطفیٰ پہچان لے
خوف میں ہے شرک مضمر جان لے

newpicture7.jpg
 

توصیف امین

محفلین
ارمغان حجاز

مسلمان آن فقیر کج کلاہی
رمید از سینہ او سوز آہی
دلش نالد چرا نالد نداند
نگاہے یارسول اللہ ۖ نگاہے

------------
ترجمہ
مسلمان جسکی شان یہ ہے کہ فقیری میں بھی بادشاہ ہے
لیکن (افسوس) اس کا سینہ آہِ سوزناک سے خالی ہو گیا ہے
اسکا دل رو رہا ہے، کیوں رو رہا ہے؟ وہ یہ بھی نہیں جانتا
نگاہ کرم ہو، اے اللہ کے رسولۖ نگاہ کرم ہو
-----------
منظوم ترجمہ از پروفیسر مسعود قریشی

مسلماں وہ فقیر کج کلا ہے
گیا سینے سے اس کے سوز آہے
دل اس کا روئے، کیوں روئے، نہ جانے
نگاہے یا رسول اللہ ۖ نگاہے​

NewPictureki.jpg
 

توصیف امین

محفلین
زندگی و عمل

ساحل افتادہ گفت گرچہ بسی زیستم
ہیچ نہ معلوم شد آہ کہ من چیستم
موج ز خود رفتہ ئی تیز خرامید و گفت
ھستم اگر میروم گر نروم نیستم


ایک ویران ساحل نے کہا اگرچہ میں نے طویل زندگی بسر کی ہے
پھر بھی مجھے یہ معلوم نہ ہوا کہ میں کون ہوں؟
اس دوران پانی کی تیز لہر آئی اور کہا
جب تک حرکت میں رہوں ، میں ہوں، اگر رک جاؤں تو میں نہیں ہوں

NewPicture3-1.jpg
 

توصیف امین

محفلین
من بتلاش تو روم یا بتلاش خود روم
عقل و دل و نظر ہمہ گمشدگان کوی تو زبور عجم

اردو ترجمہ

میں تیری تلاش میں میں نکلوں یا اپنی تلاش میں جاؤں ؟
میری عقل،دل اور نظر سب کی سب تیرے کوچے میں کھوگئے ہیں۔
-------------​
وضاحت
اس شعر میں علامہ صاحب نے راہ روِ محبت کے انتہائی ذوق وشوق کی تصویر کھینچی ہے اورعاشق کا یہ پہلو نمایاں کیا ہے کہ وہ اپنے محبوب کی دھن میں اپنے آپ کو کھو دے۔
ایک طرف انسان خدا کا متلاشی ہے ،دوسری طرف اسے اپنی تلاش ہے ۔ اس نے
اللہ کی تلاش میں اپنی زندگی اور خودی کی تکمیل بھی کرنی ہے
شاعراستفہامیہ انداز بیان سے پوچھتا ہے کہ اے خدا میں تجھے ڈھونڈوں یا کہ اپنے آپ کو؟
تیری محویت میں میرا دل ،عقل اور نظر سب کھوگئے ہیں۔ نہ تیری خبر ہے نہ اپنا ہوش ۔کہنا یہی ہے کہ راہ شوق کی محویت انتہا کو پہنچ چکی ہے اور پتہ نہیں چلتا کیا کروں۔ تاہم علامہ صاحب کا مقصد یہی ہے کہ یہ محویت ہی مقصد حیات ہے۔ جسے نصیب ہو وہ بڑا خوش نصیب ہے

NewPicture6.jpg
 

توصیف امین

محفلین
ہر کہ عشقِ مصطفیٰ سامانِ اوست
بحر و بر دَر گوشۂ دامانِ اوست


محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا عشق جس نے اپنا سامان (زادِ راہ) بنا لیا
یہ بحر و بر اس کے دامن کے کونے میں سما گئے ( زیرنگیں آگئے)

807dceb0.jpg
 

توصیف امین

محفلین
پیامِ مشرق

نہ شیخ شہر نہ شاعر نہ خرقہ پوش اقبال
فقیر راہ نشین است و دل غنی دارد


اقبال نہ شیخِ شہر ہے، نہ شاعر اور نہ ہی خرقہ پوش صوفی ہے
وہ تو راستے میں بیٹھنے والا فقیر ہے لیکن دل غنی رکھتا ہے

نشان راہ ز عقل ہزار حیلہ مپرس
بیا کہ عشق کمالی ز یک فنی دارد


راستے کا نشان ہزار حیلے بنانے والی عقل سے مت پوچھ۔
آ اور عشق سے پوچھ کہ یہ ایک فن کا کمال رکھتا ہے،
یعنی منزل کا نشان اور راستہ عشق ہی بتا سکتا ہے۔

a8eda229.jpg
 

توصیف امین

محفلین
رموز بیخودی
’’مسکن یار است و شہر شاہ من
پیش عاشق این بود حب الوطن‘‘


وہ شہر (مدینہ منورہ) دوست کا مسکن ہے -اورمیرے بادشاہ کا شہر ہے
عاشق کے نزدیک اسی کا نام حب وطن ہے

171532_139180472811116_136859669709863_238127_7171577_o.jpg
 

توصیف امین

محفلین
عمر ہا در کعبہ و بتخانہ می نالد حیات
تا ز بزم عشق یک دانای راز آید برون


زندگی مدتوں کعبہ اور بت خانہ میں روتی ہے تب جا کر عشق کی بزم سے ایک دانائے راز باہر آتا ہے
مطلب سوئی ہوئی قوموں کو جگانے والے لوگ روزروز پیدا نہیں ہوتے اور جب کوئی ایسا شخص پیدا ہو جائے اس کا بھرپور ساتھ دینا چاہیے

danayeraaz.jpg
 

توصیف امین

محفلین
اقبال بہ منبر زد رازے کہ نہ باید گفت
نا پختہ بروں آمد از خلوتِ میخانہ


پیامِ مشرق
--------------
منظوم ترجمہ از فیض احمد فیض

اقبال نے منبر پہ ہر راز نہاں کھولا
نا پختہ ہی اٹھ آیا از خلوت میخانہ
--------------
اردو ترجمہ
اقبال نے منبر پر یعنی سر عام وہ راز کہہ دیا ہے جو کہ نہیں کہنا چاہیئے تھا
وہ شاید میخانہ کی خلوت سے خام نکلا ہے۔
Iqbalnemimber.jpg
 

توصیف امین

محفلین
سخن ہا رفت از بود و نبودم
من از خجلت لب خود کم کشودم
سجود زندہ مرداں می شناسی
عیار کار من گیر از سجودم

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترجمہ
میرے ہونے اور نہ ہونے کے بارے میں سلسلہ گفتگو چلا۔
میں نے ندامت کی وجہ سے اپنے لب کم ہی کھولے ۔
تو تو مردان زندہ کے سجدوں سے واقف ہے
تو میرے اعمال کی کھوٹ اور سچائی کو میرے سجدوں سے پرکھ لے

NewPicture3-2.jpg
 

توصیف امین

محفلین
بپایان چون رسد این عالم پیر
شود بی پردہ ہر پوشیدہ تقدیر
مکن رسوا حضور خواجہ مارا
حساب من ز چشم او نہان گیر

ترجمہ
اے رب ، جب یہ جہان پیر اپنے اختتام کو پہنچ جائے
اور ہر چھپی ہوئی تقدیر ظاہر ہو جائے
مجھے میرے آقا و مولا کے حضور رسوا نہ کرنا
اور آپکی چشم مبارک سے میرے حساب کو پوشیدہ رکھنا۔

c9d7f342.jpg

علامہ اقبال نے اپنی مشہور زمانہ رباعی
تو غنی از ہر دو عالم من فقیر
روز محشر عذر ہای من پذیر
ور حسابم را تو بینی ناگزیر
از نگاہ مصطفی پنہان بگیر
ارمغان حجاز میں شائع کرنے کے لیے لکھی تھی لیکن علامہ صاحب کے ایک جاننے والے جنکا نام محمد رمضان تھا، نے کہا کاش کہ یہ رباعی میری ہوتی۔ انکی خواہش کو دیکھتے ہوئے علامہ صاحب نے یہ انکو دے دی اور اپنے کلام کی اشاعت کے مسودے سے خارج کر دیا۔ اور اسی انداز اور مفہوم کی یہ رباعی کہی۔
 

توصیف امین

محفلین
از تو بالا پایۂ این کائنات
فقر تو سرمایۂ این کائنات


آپ ﷺ کے طفیل اس کائینات کا مرتبہ بلند ہے
آپ کا فقر اس کائینات کا سرمایہ ہے

NewPicture2.jpg
 

توصیف امین

محفلین
زبور عجم

ما چشم عقاب و دل شہباز نداریم
چون مرغ سرا لذت پرواز نداریم
ای مرغ سرا خیز و پریدن دگر آموز

ہم نہ عقاب کی آنکھ اور نہ شہباز کا دل رکھتے ہیں
اور گھریلو پرندے کی طرح ہم لذت پرواز سے بھی آشنا نہیں ہیں
اے گھر کے عادی پرندے اٹھ اور دوبارہ اڑنا سیکھ

590ec2e5.jpg
 

توصیف امین

محفلین
بانگ درا
ميں اورتو

قوي شديم چہ شد، ناتواں شديم چہ شد
چنيں شديم چہ شد يا چناں شديم چہ شد
بہيچ گونہ دريں گلستاں قرارے نيست
توگر بہار شدي، ما خزاں شديم، چہ شد

-------------------------
ترجمہ
تُو اگر طاقت ور ہے تو کیا ہوا؟ میں اگر کمزور ہوں تو کیا ہوا؟
اِس طرح ہوا تو کیا ہوا اور اگر اُ س طرح ہوا تو کیا ہوا؟
اس گلستان (کائنات) میں کسی بھی چیز کو قرار نہیں ہے،
تو اگر بہار ہے اور میں خزاں ہوں تو پھر کیا ہوا ؟

NewPicture6-1.jpg
 

توصیف امین

محفلین
بیا کہ دامنِ اقبال را بدست آریم
کہ اُو ز خرقہ فروشانِ خانقاہے نیست


آ کہ اقبال کے دامن کو تھام لیں
کہ وہ خانقاہوں کے خرقہ فروشوں میں سے نہیں ہے

194499_148159771913186_136859669709863_290142_7840806_o.jpg
 

توصیف امین

محفلین
رموز بیخودی

ای ظہور تو شباب زندگی
جلوه ات تعبیر خواب زندگی

---------------
اے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ کی ذات گرامی کا وجود میں آنا زندگی کا شباب ہے
اور آپ کا جلوہ خواب زندگی کی تعبیر ہے ، یعنی مقصد حیات ہے

NewPicture3-3.jpg
 

توصیف امین

محفلین
بی تو از نابودمندی ہا خجل
پیکران این سرای آب و گل

تا دم تو آتشے از گل گشود
تودہ ہای خاک را آدم نمود

آپ کے بغیر اس کائینات کے تمام پیکر اپنی مفلسی اور کنگالی پر شرمسار ہیں
یعنی آپ کا وجود مبارک ہی دنیا کی سب سے بڑی دولت ہے
جب آپ ﷺ کی مبارک سانس نے مٹی کےاندر عشق کی آگ سلگائی تو اْس نے خاک کے ڈھیروں کو آدم بنا دیا

NewPicture15.jpg
 
Top