افغان جنگ ایک نئے اور خطرناک دور میں قدم رکھ رہی ہے

Latif Usman

محفلین
ملا عمر کی وفات کی خبر سے افغان طالبان کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے ہے جس سے واضح طور پر طالبان کے حوصلے پست ہوئے ہیں اور طالبان قیادت شدید بحران کا شکار ہو چکی ہے ۔ دھڑوں میں اتحاد قائم کرنے میں کامیاب اور اختلافات کا فوری مثبت حل نہ نکالا گیا تو طالبان دھڑوں کے درمیان خانہ جنگی کا امکان ہو سکتا ہے جس سے افغانستان کی عوام کے لئے خطرات میں بہت اضافہ ہو جائے گا ۔ افغان طالبان کےحوالے سے منظرنامہ اب مزید پیچیدہ اور خطرناک ہوتا جارہا ہے۔ طالبان میں داخلی انتشار کا براہ راست فائدہ افغان حکومت اور داعش کو ہوگا۔ داعش افغانستان میں اپنا نیٹ ورک پھیلانا چاہتی ہے۔ طالبان میں اندرونی قیادت کے مسائل سے طالبان کمزور پڑ چکی ہے جس سے داعش کو تقویت ملے گئ اور داعش اب طالبان کی صفوں میں آسانی سے گُھس سکے گئ۔

یہ طالبان قیادت کو کئی برسوں میں پہلی مرتبہ ایک حقیقی چیلنج کا سامنا ہے اور اگر افغان طالبان کی قیادت کمزور ہو رہی ہے اور داعش ملک میں زور پکڑ رہی ہے تو یہ افغان حکومت کے لیے بھی سب سے بڑا چیلنج ثابت ہو سکتا ہے۔ لہذا اس سے یہ بات ضرور ظاہر ہوتی ہے کہ افغان جنگ ایک نئے اور خطرناک دور میں قدم رکھ رہی ہے۔
 
Top