افغانستان میں مسافروں کو گاڑیوں سے اُتار کر گولیاں مار دی گئیں ، 15جاں بحق

افغانستان میں مسافروں کو گاڑیوں سے اُتار کر گولیاں مار دی گئیں ، 15جاں بحق
25 جولائی 2014 (12:36)
ہرات (مانیٹر نگ ڈیسک) افغانستان کے وسطی علاقے میں مسلح افراد نے دوگاڑیوں میں مسافروں کو گاڑیوں سے اُتار کر قطار میں کھڑا کڑکے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 15افراد جاں بحق ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صوبہ گھور کے گورنر کے ترجمان عبدل الحئی خطیبی نے بتایا کہ مشتبہ طالبان نے ایک بس میں سفر کرنے والے تمام مسافروں کو ایک لائن میں کھڑے ہونے کا حکم دیا اورپھر فائرنگ کی،مرنے والوں نے11 مرد، تین خواتین اور ایک بچہ شامل ہے،مرنیوالوں کے سر اور چھاتیوں میں گولیاں ماری گئیں ۔
گھور کے صوبائی پولیس چیف فہیم قائم نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ جمعرات کو رات گئے ہونیوالے واقعے میں مسافروں میں سے ایک شخص فرار ہو نے میں کامیاب ہو گیا۔
ابتدائی طورپر کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم پولیس نے طالبان کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیاہے ۔
http://dailypakistan.com.pk/international/25-Jul-2014/126514
 
خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں. دہشت گرد خود ساختہ شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں اور عوام پر اپنا سیاسی ایجنڈا بزور طاقت مسلط کرنا چاہتے ہیں. بم دھماکوں اور دہشت گردی کے ذریعے معصوم و بے گناہ انسانوں کو خاک و خون میں نہلانے والے سفاک دہشت گرد ملک و قوم کے کھلے دشمن ہے اور افغانستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے . انتہا پسندی اور دہشت گردی جیسی قبیح برائیوں کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔اسلام میں ایک بے گناہ فرد کا قتل ، پوری انسانیت کا قتل ہوتا ہے.معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، بم دہماکے کرنا،خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا دہشتگردی ہے ،جہاد نہ ہے،جہاد تو اللہ کی راہ میں ،اللہ تعالی کی خشنودی کے لئےکیا جاتا ہے۔ جہاد کا فیصلہ افراد نہیں کر سکتے۔ یہ جہاد فی سبیل اللہ کی بجائے جہاد فی سبیل غیر اللہ ہے۔ طالبان دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں. عورتوں اور بچوں کا قتل اسلامی تعلیمات کے منافی اور ملا عمر کی حکم عدولی ہے۔

.........................................................................

پاکستان میں دہشت گردی اور فرقہ واریت
http://awazepakistan.wordpress.com/
 

فاتح

لائبریرین
افغانستان میں مسافروں کو گاڑیوں سے اُتار کر گولیاں مار دی گئیں ، 15جاں بحق
25 جولائی 2014 (12:36)
ہرات (مانیٹر نگ ڈیسک) افغانستان کے وسطی علاقے میں مسلح افراد نے دوگاڑیوں میں مسافروں کو گاڑیوں سے اُتار کر قطار میں کھڑا کڑکے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 15افراد جاں بحق ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صوبہ گھور کے گورنر کے ترجمان عبدل الحئی خطیبی نے بتایا کہ مشتبہ طالبان نے ایک بس میں سفر کرنے والے تمام مسافروں کو ایک لائن میں کھڑے ہونے کا حکم دیا اورپھر فائرنگ کی،مرنے والوں نے11 مرد، تین خواتین اور ایک بچہ شامل ہے،مرنیوالوں کے سر اور چھاتیوں میں گولیاں ماری گئیں ۔
گھور کے صوبائی پولیس چیف فہیم قائم نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ جمعرات کو رات گئے ہونیوالے واقعے میں مسافروں میں سے ایک شخص فرار ہو نے میں کامیاب ہو گیا۔
ابتدائی طورپر کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم پولیس نے طالبان کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیاہے ۔
http://dailypakistan.com.pk/international/25-Jul-2014/126514

کتنی بے ایمانی سے خبر میں یہ نہیں بتایا گیا کہ تمام مقتولین ہزارہ شیعہ برادری سے تعلق رکھتے تھے۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/regional/2014/07/140725_afghanistan_hazara_ghor_province_killed_rh.shtml
 
آخری تدوین:
Top