افتخار حیدر

قافیہ قافیہ ملانے سے
شعر بنتا نہیں بنانے سے

آنچ ملتی رہے گی جذبوں کو
آپ ملتے رہیں بہانے سے

گرہیں کھلنے لگیں گی سینے کی
وحشتوں کو گلے لگانے سے

تیرے قدموں سے دل میں رونق ہے
گھر ہے آباد آنے جانے سے

جاں پہ قبضہ اسی کا ہے جو کبھی
ڈر رہی تھی قریب آنے سے

تجربہ چاہتے ہیں عشق میں لوگ
کوئی ڈرتا نہیں ڈرانے سے
 
Top