فرحان محمد خان
محفلین
اب مجھے اُن کی شکایت نہیں ہوتی
اپنی بھی اب تو وکالت نہیں ہوتی
اُس کی مخلوق مشکل میں ہو تو پھر
سجدے تو کوئی عبادت نہیں ہوتی
میرا جوحق ہے وہ مل جائے گا آخر
ہم سے تو اس کی ریاضت نہیں ہوتی
خواہِشِ جسم ہو جس میں مرے یارو
معذرت پر وہ محبت نہیں ہوتی
ظلم کے سامنے سر کو جکا لینا
سچ میں یہ کوئی شرافت نہیں ہوتی
بھوک کی اپنی بھی تہذیب ہے صاحب
بھوک میں کوئی جہالت نہیں ہوتی
میں ہوں گستاخ منافق تو نہیں ہوں
آپ سی مجھ سے بغاوت نہیں ہوتی
اپنی بھی اب تو وکالت نہیں ہوتی
اُس کی مخلوق مشکل میں ہو تو پھر
سجدے تو کوئی عبادت نہیں ہوتی
میرا جوحق ہے وہ مل جائے گا آخر
ہم سے تو اس کی ریاضت نہیں ہوتی
خواہِشِ جسم ہو جس میں مرے یارو
معذرت پر وہ محبت نہیں ہوتی
ظلم کے سامنے سر کو جکا لینا
سچ میں یہ کوئی شرافت نہیں ہوتی
بھوک کی اپنی بھی تہذیب ہے صاحب
بھوک میں کوئی جہالت نہیں ہوتی
میں ہوں گستاخ منافق تو نہیں ہوں
آپ سی مجھ سے بغاوت نہیں ہوتی
آخری تدوین: