جاں نثار اختر اشعار مرے یوں تو زمانے کے لیئے ہیں۔۔۔۔۔۔جاں نثار اختر

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
اشعار مرے یوں تو زمانے کے لیئے ہیں​
کچھ شعر فقط ان کو سنانے کے لیئے ہیں​
اب یہ بھی نہیں ٹھیک کہ ہر درد مٹا دیں​
کچھ درد کلیجے سے لگانے کے لیئے ہیں​
آنکھوں میں جو بھر لو گے تو کانٹے سے چبھیں گے​
یہ خواب تو پلکوں پہ سجانے کے لیئے ہیں​
دیکھوں ترے ہاتھوں کو تو لگتا ہے ترے ہاتھ​
مندر میں فقط دیپ جلانے کے لیئے ہیں​
یہ علم کا سودا‘ یہ رسالے‘ یہ کتابیں​
اک شخص کی یادوں کو بھلانے کے لیئے ہیں​
 

عاطف بٹ

محفلین
اشعار مرے یوں تو زمانے کے لیے ہیں​
کچھ شعر فقط ان کو سنانے کے لیے ہیں​
واہ، بہت ہی خوبصورت انتخاب ہے۔​
جانثار صاحب کی یہ غزل میری پسندیدہ غزلوں میں سے ایک ہے۔​
شیئر کرنے کے لئے بہت شکریہ عینی​
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
یہ شعر تو بس لگ گیا اپنے بلال کو۔۔۔ ۔! :)
کوئی ایسا ویسا لگ گیا۔
سیدھا دل کو لگ گیا ہے۔
ویسے بھی خوبصورت برسات میں یہ دو اشعار ہی دل کو لگتے ہیں

میرے کمرے کو سجانے کی تمنا ہے تمہیں
میرے کمرے میں کتابوں کے سوا کچھ بھی نہیں

اور

یہ علم کا سودا‘ یہ رسالے‘ یہ کتابیں​
اک شخص کی یادوں کو بھلانے کے لیئے ہیں​
 

محمداحمد

لائبریرین
کوئی ایسا ویسا لگ گیا۔
سیدھا دل کو لگ گیا ہے۔
ویسے بھی خوبصورت برسات میں یہ دو اشعار ہی دل کو لگتے ہیں

میرے کمرے کو سجانے کی تمنا ہے تمہیں
میرے کمرے میں کتابوں کے سوا کچھ بھی نہیں

اور

یہ علم کا سودا‘ یہ رسالے‘ یہ کتابیں​
اک شخص کی یادوں کو بھلانے کے لیئے ہیں​

واقعی۔۔۔۔۔۔۔۔! لاجواب ہیں یہ دونوں شعر۔۔۔۔!
 
Top