اس کا علاج تو ایک گولی ہے

گُلاں

محفلین
ایک شاعر محبوب نے اپنی غیر شاعر محبوبہ سے شعر کے ذریعے دریافت کیا

وعدہ تو کر گئے تھے کہ آوں گا خواب میں
مارے خوشی کے نیند نہ آئے تو کیا کروں

محبوبہ نے جواب دیا:

اس کا علاج تو نیند کی ایک گولی ہے۔ نیند کی گولی کھاو اور سو جاو
 
Top