اس مطلع کی اصلاح درکار

وہ جذبہ، وہ مروت، وہ لگن، وہ سب نہیں ہونا
محبت کر ہی لوں گا عشق مجھ کو اب نہیں ہونا
وزن تو درست ہی ہے لیکن "نہیں ہونا" اردو محاورہ کے خلاف ہے۔ سیدھا سیدھا "نہیں ہوگا" کردیجیے نا!

دوسرے مصرع میں "مجھ کو" بھی کچھ عجیب لگ رہا ہے۔ " مجھے" کا محل ہے
 

فائق اعوان

محفلین
یا پھر اس طرح زیادہ اچھا رہے گا
وہ جذبہ، وہ مروت، وہ لگن، وہ سب نہیں ہو گا
محبت کر ہی لوں گا عشق جاناں اب نہیں ہو گا
 

امین شارق

محفلین
یہ کیسا رہے گا۔
وہ جذبہ، وہ مروت، وہ لگن، وہ سب نہیں ہو گا
محبت کر ہی لوں گا عشق تم سے اب نہیں ہو گا

وہ جذبہ، وہ مروت، وہ لگن، وہ سب نہیں ہو گا
محبت کر ہی لوں گا عشق لیکن اب نہیں ہو گا
 

فائق اعوان

محفلین
محمد عبدالراؤوف صاحب نے اس میں مزید خوبصورتی پیدا کی ہے
وہ جذبہ، وہ مروت، وہ لگن، وہ سب نہیں ہو گا
محبت کر بھی لوں تو عشق جاناں اب نہیں ہو گا
 
Top