اسلام کا قلعہ کیوں ہے؟

نایاب

لائبریرین
کیا ہمارا ملک اسلام کا قلعہ ہے؟
آپ میں سے کچھ نے شعبہ تعمیرات میں تعلیم حاصل کی ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ عمارتیں اور بستیاں کیسے بنائی جاتی ہیں؟ یہ بھی جانتے ہوں گے کہ قلعہ وہاں بنایا جاتا ہے جہاں دشمنوں کی مسلسل یلغار کا خطرہ ہو۔ اونچی فصیلوں اور بھاری دروازوں کی ضرورت وہاں پڑتی ہے جہاں پر شک ہوتا ہے کہ ہر اندر آنے والا دشمن ہے اور باہر جانے والا سازشی یا جاسوس۔
ہمارے ملک میں دو قلعے بہت مشہور ہیں۔ ایک لاہور کا شاہی قلعہ اور دوسرا اٹک والا۔ پاکستان کی پوری تاریخ میں ان دونوں قلعوں کو ٹارچر سیل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ ان کے قید خانوں میں عام طور پر سیاسی قیدیوں، مبینہ دہشت گردوں اور شاعروں کو رکھا جاتا تھا۔ اب شاعر اتنے ہوگئے ہیں کہ انہیں لوگ گھروں میں بھی رکھنے کو تیار نہیں۔
اور یہ قلعہ جس کے بارے میں وہ کہتے ہیں کہ ہم نے اسلام کی حفاظت کے لیے بنایا یہاں بھی ہم وہی کرتے ہیں جو شاہی قلعے میں کرتے تھے۔ ہم نے اسلام کو بھی زیر زمین ٹارچر سیل میں بند کر رکھا ہے۔ اسے وقفے وقفے سے بجلی کے جھٹکے دیتے ہیں، کبھی اس کے ناخن کھینچنے جاتے ہیں، کبھی اسلام کا جسم جلتے سگریٹ سے داغا جاتا ہے۔ اسلام چیخ چیخ کر کہتا ہے کہ میرے نام کا تو مطلب ہی سلامتی ہے، میرا تو پیغام ہی امن ہے۔ لیکن یہ تشدد جاری رہتا ہے اور اسلام اسی طرح کی باتیں کہنے پر مجبور ہوجاتا ہے۔۔۔ ہندوستان سے رشتہ کیا، نفرت کا انتقام کا۔ بجلی کا ایک اور جھٹکا اور اسلام چیخ اٹھتا ہے شاتم رسول ﷺ کی سزا سر تن سے جدا۔

اسلام کی سسکیاں اس تہہ خانے میں گونجی رہتی ہیں۔ اسلام کہتا ہے میرے ماننے والو اور کچھ نہیں تو ڈکشنری اٹھا کر میرے نام کا مطلب دیکھ لو۔ پھر بجلی کا ایک اور جھٹکا اور اسلام پکار اٹھتا ہے کافر کافر سارے کافر۔ پھر اسے اذیت دینے والوں میں سے کوئی کھڑا ہو کر اذان دیتا ہے اور ہم سب صفیں باندھ کر سر بسجود ہوجاتے ہیں۔
اسلام کی سسکیاں قلعے میں گونجتی رہتی ہیں۔ میں نے چونکہ بچپن میں ہی سیکھ لیا تھا کہ کوئی خطاب مطالبات کے بغیر مکمل نہیں ہوتا تو میرا ملک کے مستقبل کے بڑے فنکاروں سے یعنی آپ سے مطالبہ ہے کہ اسلام کو اس قلعے سے آزاد کیا جائے اور اسے لوگوں کے دلوں میں زندہ رہنے کا موقع دیا جائے۔ اور آپ کے لیے یہ دعا کہ آپ کا دل قلعہ نہ بنے جو ہر آنے جانے والے سے ڈرتا ہو، جہاں کوئی اجنبی نہ آسکتا ہو۔ آپ کا دل ایک کھلا آنگن رہے جہاں سانس لینے میں آسانی ہو۔
 
Top