اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد ۔ ۔ ۔ ۔

اظہرالحق

محفلین
آج 9 محرم ہے ، ہم واقعہ کربلا کو یاد کرتے ہیں اور اسکے ہر پہلو پر بات کرتے ہیں ، حضرت حسین(ع) کی عظیم قربانی کے فلسفے پر غور کرتے ہیں ۔ ۔ ۔

آج کے دور کے تناظر میں 9 محرم کا دن اور کربلا سے منسلک واقعات اگر ملا کر دیکھے جائیں تو ہمیں ، ایسا ہی لگتا ہے کہ ہم اس دور کے کرب و بلا سے گزر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ اور ہمارے اوپر 9 محرم جیسی تیاری فرض ہو چکی ہے ۔ ۔ ۔ ہم پر پانی بند ہوئے عرصہ ہوا ، ہمارے بچے پیاس سے بلک رہے ہیں ، ہماری مائیں و بہنیں ، اپنی عزت و ناموس کے لئے پریشان ہیں ، ہمارے بزرگ لاچار ہیں ۔ ۔ ۔ مگر ہمارے جوان آج بھی وقت کے یزید کا سامنا کرنے کو تیار ہیں ۔ ۔

9 محرم ، ذولجناح کا دن کہلاتا ہے ، امام حسین کی سواری ، جس کی پیٹھ پر بیٹھ کر یزید کی فوج سے لڑے ، وہ انکا F 16 تھا ، انکی تلوار ایک مزائیل تھا ، انکی ڈھال انکا Cover تھا ۔ ۔ ۔

آج ذرا ہم غور کریں تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ ہمیں بھی وقت کے یزید کے لئے ذولجناح کو تیار کرنا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ آج بھی عباس جیسے علمبردار چاہییں آج بھی زینب جیسی بہن ، بیوی اور بیٹی چاہیے ۔ ۔ ۔ آج کے بچوں کے لئے علی اصغر ، علی اکبر ایک مثال ہیں ، آج کے جوانوں کے لئے عباس مشعل راہ ہیں ، آج کے عورتوں کے لئے زینب ایک نشان منزل ہیں ۔ ۔ ۔ آج کی فوج کے لئے حسین کا جنگی انداز چاہییے ۔ ۔ ۔۔ ہم میں زین العبادین جیسا عابد چاہیے ۔ ۔ ۔

ہمارے اس 9 محرم کے بعد ایک شب عاشور بھی اور پھر عاشور کا دن بھی ۔ ۔ ۔ جہاں حق و باطل کا معرکہ ہے ۔۔ ۔ مگر قاتلوں کو بتانا ہے کہ

قتل حسین اصل میں مرگ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد

اور شیوہ حسینی اپنانا ہے ، وقت کے لئے کیونکہ وہ سید الشہدا ہی نہیں ۔ ۔ ہم سب کے بادشاہ ہیں

شاہ است حسین ، پادشاہ است حسین
دیں است حسین ، دین پناہ است حسین
سر داد نہ داد در دست یزید ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔ کاش کوئی اتنا ہی سمجھ جائے
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
اظہر الحق ، آپ نے اچھا لکھا ہے ۔
اجازت دیجئے کہ اس قطعے میں آخری دو مصرعے مکمل ہوجائیں:


شاہ ھست حسین ، بادشاہ ھست حسین
دیں ھست حسین ، دیں پناہ ھست حسین
سر داد ، نہ داد دست در دستِ یزید
حقا کہ بنائے لاالٰہ ھست حسین

(کلام: خواجہ معین الدین چشتی اجمیری)
----------------------------------------------------------------------------
ھست اور است دونوں ایک ہی ہیں اور جس طرح سے بھی لکھا جائے درست ہے ۔
 

اظہرالحق

محفلین
سیدہ شگفتہ نے کہا:
اظہر الحق ، آپ نے اچھا لکھا ہے ۔
اجازت دیجئے کہ اس قطعے میں آخری دو مصرعے مکمل ہوجائیں:


شاہ ھست حسین ، بادشاہ ھست حسین
دیں ھست حسین ، دیں پناہ ھست حسین
سر داد ، نہ داد دست در دستِ یزید
حقا کہ بنائے لاالٰہ ھست حسین

(کلام: خواجہ معین الدین چشتی اجمیری)
----------------------------------------------------------------------------
ھست اور است دونوں ایک ہی ہیں اور جس طرح سے بھی لکھا جائے درست ہے ۔


بہت شکریہ شگفتہ ۔ ۔ ۔ اصل میں بعض دفعہ جلدی میں ایسا ہو جاتا ہے ۔ ۔ ۔ خاص کر شعر کے معاملے میں میں‌تو کافی اناڑی ہوں ۔ ۔

اور فارسی کا شعر ۔ ۔ ۔ تو تیل بیچنے والوں کے ساتھ کام کر کے بھی نہیں آیا (میں گلف میں رہتا ہوں ) :roll:
 

الف نظامی

لائبریرین
آج کے دور کے تناظر میں 9 محرم کا دن اور کربلا سے منسلک واقعات اگر ملا کر دیکھے جائیں تو ہمیں ، ایسا ہی لگتا ہے کہ ہم اس دور کے کرب و بلا سے گزر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ اور ہمارے اوپر 9 محرم جیسی تیاری فرض ہو چکی ہے ۔ ۔ ۔ ہم پر پانی بند ہوئے عرصہ ہوا ، ہمارے بچے پیاس سے بلک رہے ہیں ، ہماری مائیں و بہنیں ، اپنی عزت و ناموس کے لئے پریشان ہیں ، ہمارے بزرگ لاچار ہیں ۔ ۔ ۔ مگر ہمارے جوان آج بھی وقت کے یزید کا سامنا کرنے کو تیار ہیں
 

طالوت

محفلین
اسلام تو کربلا کے سو ڈیڑھ سو برس بعد بیمار ہوا اور پھر بتدریج اسے قبرستان لے جایا گیا اور مزید سو ڈیڑھ سو برس میں دفن کر دیا گیا۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
اسلام تو کربلا کے سو ڈیڑھ سو برس بعد بیمار ہوا اور پھر بتدریج اسے قبرستان لے جایا گیا اور مزید سو ڈیڑھ سو برس میں دفن کر دیا گیا۔
تو طالوت پرا جی پھر آپ ہی اس میں کوئی روح پھونک دیں آخر کو آپ بھی اسی اسلام کے نام لیوا و شیدائی و داعی ہیں ؟؟؟؟
 
فكر ہر كس بقدر ہمت اوست !
ايك ہی کھڑکی سے باہر جھانكنے والوں ميں سے ايك كى نگاہ کیچڑ ميں الجھ كر رہ جاتى ہے تو دوسرے كى آسمان كى وسعتوں پر ٹھہر جاتى ہے۔
جو لوگ اسلام پر عمل نہیں كرنا چاہتے ان كے ليے يہ واقعى مردہ بھی ہو گا اور دفن بھی ہو چکا ہو گا، مگر جو آج بھی اس پر عمل كا شوق ركھتے ہیں اور اس كے احكام كى پیروی كرتے ہیں وہ اپنی زندگی ميں اس كى زندہ بركات محسوس كرتے ہیں،روز وشب اپنے نبى مكرم صلى اللہ عليہ وسلم كى سنتوں كو اپنی زندگی کى زينت بناتے عمر كى منزليں طے كرنا بڑا پر لطف تجربہ ہے۔ الحمد للہ اسلام زندہ ہے اور زندہ رہے گا، اس يقين كے ليے نوجوانان جنت كے سردار حضرت حسن اور حسین رضى اللہ عنہم كے نانا حضرت محمد صلى اللہ عليہ وسلم كى يہ پیش گوئی كافى ہے۔‏ ‏
لا يزال من أمتي أمة قائمة بأمر الله لا يضرهم من خذلهم ولا من خالفهم حتى يأتيهم أمر الله وهم على ذلك ‏ ۔
 

طالوت

محفلین
تو طالوت پرا جی پھر آپ ہی اس میں کوئی روح پھونک دیں آخر کو آپ بھی اسی اسلام کے نام لیوا و شیدائی و داعی ہیں ؟؟؟؟
ہم میں قادری جیسی نہ تو روح ہے نہ پھونک ۔ اسلام تو ہر بار قادریوں ، طالبانیوں اور حسینوں کے ہاتھ زندہ ہوتا آیا ہے آئندہ بھی ہو گا۔
 
Top