اسلام آباد: سپیشل براچ کی طرف سے نجی تعلیمی اداروں کا سکیورٹی آڈٹ مکمل،35اداروں کو مورچے بنانے کی ہد

Latif Usman

محفلین
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد میں پولیس کی سپیشل برانچ کی طرف سے نجی تعلیمی اداروں کا سکیورٹی آڈٹ مکمل کر لیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے نجی یونیورسٹیوں،کالجوں اور سکولوں کا سکیورٹی آڈٹ مکمل کیا۔ ان میں سے 1320اداروں میں سے 35 کی سکیورٹی ناقص قرار دی گئی ہے۔ان 35 تعلیمی اداروں کو چھتوں پر مورچے بنانے کی ہدایات دی گئی ہے اس کے علاوہ سکیورٹی انتظامات کے بارے میں ایچ ای سی کو بھی آگا ہ کر دیا گیا ہے۔

http://dailypakistan.com.pk/islamabad/19-Feb-2016/336976
 

Latif Usman

محفلین
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد میں پولیس کی سپیشل برانچ کی طرف سے نجی تعلیمی اداروں کا سکیورٹی آڈٹ مکمل کر لیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے نجی یونیورسٹیوں،کالجوں اور سکولوں کا سکیورٹی آڈٹ مکمل کیا۔ ان میں سے 1320اداروں میں سے 35 کی سکیورٹی ناقص قرار دی گئی ہے۔ان 35 تعلیمی اداروں کو چھتوں پر مورچے بنانے کی ہدایات دی گئی ہے اس کے علاوہ سکیورٹی انتظامات کے بارے میں ایچ ای سی کو بھی آگا ہ کر دیا گیا ہے۔

http://dailypakistan.com.pk/islamabad/19-Feb-2016/336976
سوال ہے کہ دہشت گردوں کو آخر تعلیمی اداروں سے اس قدر نفرت کیوں ہے؟ دہشت گردوں اور مذہبی انتہا پسندوں کو یہ احساس شدت سے ہے کہ نئی نسلیں اگر علم کے زیور سے آراستہ ہوگئیں تو انھیں اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنا ممکن نہیں رہے گا، جو بچہ تعلیم یافتہ ہوگا وہ باشعور بھی ہوگا وہ کسی قیمت پر پیٹ پر بارودی جیکٹ باندھ کر اپنی دھجیاں اڑانے اور اپنے ساتھ دوسرے بے گناہوں کو موت کے منہ میں بھیجنے کے لیے ہرگز تیار نہیں ہوگا۔ اسی خوف نے دہشت گردوں کو مجبورکردیا ہے کہ وہ بچوں اور ان کے سرپرستوں کو اس قدر خوف زدہ کردیں کہ وہ تعلیمی اداروں کا رخ کرنا چھوڑدیں چونکہ مذہبی انتہا پسندوں کے عمومی تعلقات قبائلی علاقوں سے ہیں اور قبائلی علاقے صدیوں سے جہل کی تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں، لہٰذا مذہبی انتہا پسندوں نے ان علاقوں کو اپنا ہدف بنالیا ہے۔​
 
Top