اسلامی نظریاتی کونسل کی دو سفارشات کا تجزیہ مفتی منیب الرحمن کے قلم سے۔

arifkarim

معطل
مآخذ
6508_18816770.jpg

ہاہاہا۔ یعنی اعتراض ڈی این اے رپورٹ پر نہیں بلکہ یہ رپورٹ مرتب کرنے والوں پر ہے۔ حضرت، یہ جینیاتی سائنس ہے، کسی عالم اسلام کا تجزیہ نہیں جو سیاست کی نظر ہو جائے۔ اگر یقین نہ آئے تو ایک سے زائد لیبارٹریز سے ڈی این اے ٹیسٹ کروالیں۔ نتیجہ ایک ہی آئے گا۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
ہاہاہا۔ یعنی اعتراض ڈی این اے رپورٹ پر نہیں بلکہ یہ رپورٹ مرتب کرنے والوں پر ہے۔ حضرت، یہ جینیاتی سائنس ہے، کسی عالم اسلام کا تجزیہ نہیں جو سیاست کی نظر ہو جائے۔ اگر یقین نہ آئے تو ایک سے زائد لیبارٹریز سے ڈی این اے ٹیسٹ کروالیں۔ نتیجہ ایک ہی آئے گا۔
ہاہاہا اور اعتراض یہ ہے کہ آپ اصل اعتراض کو سمجھے ہی نہیں اور وہ اصل اعتراض نہ ڈی این اے پر ہے اور نہ ہی ڈی این اے کے نتائج مرتب کرنے والوں پر بلکہ وہ اصل اعتراض اصولی ہے اور وہ یہ ہے کہ ڈی این اے کی شہادت حد زنا کے مؤثر ہونے میں معتبر نہیں کیونکہ اسلامی حدود کی تنفیذ و مؤثریت کا اصل ماخذ و مرجع قرآن وسنت ہیں نہ کہ قرائنی و شواہداتی شہادتیں ۔۔۔۔ ہاں البتہ ڈی این اے کی شہادت کو ضمنی شہادت قرار دیتے ہوئے تعزیرات کے باب میں کمپلیٹلی مؤثریت حاصل ہوسکتی ہے وہ بھی قاضی کی صوابدید پر ۔۔۔
 

arifkarim

معطل
ہاہاہا اور اعتراض یہ ہے کہ آپ اصل اعتراض کو سمجھے ہی نہیں اور وہ اصل اعتراض نہ ڈی این اے پر ہے اور نہ ہی ڈی این اے کے نتائج مرتب کرنے والوں پر بلکہ وہ اصل اعتراض اصولی ہے اور وہ یہ ہے کہ ڈی این اے کی شہادت حد زنا کے مؤثر ہونے میں معتبر نہیں کیونکہ اسلامی حدود کی تنفیذ و مؤثریت کا اصل ماخذ و مرجع قرآن وسنت ہیں نہ کہ قرائنی و شواہداتی شہادتیں ۔۔۔ ۔ ہاں البتہ ڈی این اے کی شہادت کو ضمنی شہادت قرار دیتے ہوئے تعزیرات کے باب میں کمپلیٹلی مؤثریت حاصل ہوسکتی ہے وہ بھی قاضی کی صوابدید پر ۔۔۔

تو زنا کی کونسی مؤثر شہادت ہونی چاہئے؟ چار گواہوں کی موجودگی؟ دونوں فریقین کا اقبال جرم؟ اور اگر ایک فریق نے زنا بالجبر یعنی ریپ کیا ہوا تو اسکا کیا؟ کیا اسکے لئے بھی ڈی این اے کی بجائے چار گواہ لانے ضروری ہوں گے؟ یہ 21 ویں صدی ہے۔ یہاں زنا چار گواہوں کے سامنے نہیں ہوتا! یاد رہے کہ یہ اسلامی ٹوپی ڈرامہ ضیاء الحق کے حدود آرڈیننس کے بعد ہی شروع ہو ا تھا جسکے بعد پاکستان میں موجود تقریبا تمام ریپ ہونے والی خواتین کو جیل میں ڈال دیا گیا کیونکہ وہ قانونا 4 گواہ حاضر کرنے میں ناکام رہی تھیں:
http://blogs.tribune.com.pk/story/9484/rape-fallacies-of-the-four-witness-requirement/
http://en.wikipedia.org/wiki/Hudood_Ordinance
 

آبی ٹوکول

محفلین
چھوٹا سے جواب یہ ہے اگر عقل شریف میں سما سکے تووووو کہ زنا یعنی زبردستی والے معاملے میں تعزیراتی سزا دی جاسکتی ہے حد زنا کی قرآنی سزا نافذ نہیں ہوگئی اگر نصاب شہادت شریعتی اعتبار مکمل نہ ہو تو بات ختم۔ یعنی قاضی تعزیر دے سکتا ہے جو کہ حد کے مقابلے میں ذرا کم ہوگی اللہ اللہ تے خیر صلا
 

زیک

مسافر
تو زنا کی کونسی مؤثر شہادت ہونی چاہئے؟ چار گواہوں کی موجودگی؟ دونوں فریقین کا اقبال جرم؟ اور اگر ایک فریق نے زنا بالجبر یعنی ریپ کیا ہوا تو اسکا کیا؟ کیا اسکے لئے بھی ڈی این اے کی بجائے چار گواہ لانے ضروری ہوں گے؟ یہ 21 ویں صدی ہے۔ یہاں زنا چار گواہوں کے سامنے نہیں ہوتا! یاد رہے کہ یہ اسلامی ٹوپی ڈرامہ ضیاء الحق کے حدود آرڈیننس کے بعد ہی شروع ہو ا تھا جسکے بعد پاکستان میں موجود تقریبا تمام ریپ ہونے والی خواتین کو جیل میں ڈال دیا گیا کیونکہ وہ قانونا 4 گواہ حاضر کرنے میں ناکام رہی تھیں:
http://blogs.tribune.com.pk/story/9484/rape-fallacies-of-the-four-witness-requirement/
http://en.wikipedia.org/wiki/Hudood_Ordinance
یاد رہے کہ ریسرچ سے ثابت ہے کہ عینی شاہدین کا بیان کافی غلط ہوتا ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
یاد رہے کہ ریسرچ سے ثابت ہے کہ عینی شاہدین کا بیان کافی غلط ہوتا ہے
آپ کو مذہب پر بولنے کی اتھارٹی نہیں ہے جناب۔ اگر آپ نے مذہب پر رائے دی تو اس کو وہی درجہ دیا جائے گا جو "علماء" کی طرف سے سائنس پر کی جانے والی گفتگو پر دیا جاتا ہے :)
 

زیک

مسافر
آپ کو مذہب پر بولنے کی اتھارٹی نہیں ہے جناب۔ اگر آپ نے مذہب پر رائے دی تو اس کو وہی درجہ دیا جائے گا جو "علماء" کی طرف سے سائنس پر کی جانے والی گفتگو پر دیا جاتا ہے :)
اسی لئے میں نے مذہب کا کوئی ذکر نہیں کیا بلکہ صرف جدید تحقیق کی بات کی ہے۔
 

عثمان

محفلین
مولوی صاحب کا حسب توقع Fallacies سے بھرپور احمقانہ کالم۔ بین السطور اعتراف کیا گیا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے ہونے یا نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ تو پھر ایسی کونسل کی ضرورت ہی کیا باقی رہ جاتی ہے۔
 

x boy

محفلین
بیشک میں ہی اللہ ہوں۔ میرے سوا کوئی خدا نہیں ہے۔پس میری ہی عبادت کرو
x boy
سُوۡرَةُ الإخلاص
بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَ۔ٰنِ ٱلرَّحِيمِ
قُلۡ هُوَ ٱللَّهُ أَحَدٌ (١) ٱللَّهُ ٱلصَّمَدُ (٢) لَمۡ يَلِدۡ وَلَمۡ يُولَدۡ (٣) وَلَمۡ يَكُن لَّهُ ۥ ڪُفُوًا أَحَدٌ (٤)
شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
کہو کہ وہ (ذات پاک جس کا نام) الله (ہے) ایک ہے (۱) (وہ) معبود برحق جو بےنیاز ہے (۲) نہ کسی کا باپ ہے اور نہ کسی کا بیٹا (۳) اور کوئی اس کا ہمسر نہیں (۴)
 
إنَّنِي أَنَا اللَّهُ لا إِلَهَ إِلاَّ أَنَا فَاعْبُدْنِي وَأَقِمِ الصَّلاةَ لِذِكْرِي (سورہ طٰہٰ 14)
"بیشک میں ہی اللہ ہوں۔ میرے سوا کوئی بندگی کے لائق نہیں۔ پس تم میری ہی پوجا کرو"
 

x boy

محفلین
إنَّنِي أَنَا اللَّهُ لا إِلَهَ إِلاَّ أَنَا فَاعْبُدْنِي وَأَقِمِ الصَّلاةَ لِذِكْرِي (سورہ طٰہٰ 14)
"بیشک میں ہی اللہ ہوں۔ میرے سوا کوئی بندگی کے لائق نہیں۔ پس تم میری ہی پوجا کرو"

یہ آیت موسی علیہ السلام کے ساتھ جڑی ہے اس سے پہلے اور بھی آیت ہے جو موسی علیہ السلام کے ساتھ کوہ طور کے واقعے کو بیان کررہاہے ہم اس آیت کو صرف یہ لکھ دینگے تو مسلمان اس کو اللہ کی طرف ہی لینگے لیکن غافل یا غیر کو پورا چیپٹر پڑھانا یا بتانا پڑیگا،
بائبل میں بہت سی جگہہ ہے کہ میں مردے جان کو ذندہ کرتا ہوں، اس سے یہ ظاہر ہوگا کہ عیسی علیہ السلام کے پاس اپنی قدرت ہے کہ وہ مردے کو ذندہ کرتے تھے
لیکن اس کے بعد بائیبل میں یہ کہا گیا کہ یہ سب کچھ میں اوپر والے کی ھدایت اور قدرت سے کرتا ہوں اور اسی کی عبادت کرو۔
 
Top