اسرائیل کو تسلیم کرلینا چاہئے، مولانا شیرانی کا سعودی ویب سائٹ کو انٹرویو

dxbgraphics

محفلین
آج مولانا اجمل قادری نے خود اپنے اسرائیل دورہ کی تصاویر جاری کر دی ہیں۔ اب تو مان جائیں کہ جمہوری انقلابی نواز شریف اور مولانا فضل ڈیزل نے ۹۰ کی دہائی میں ایک پاکستانی وفد اسرائیل بھیجا تھا تاکہ لوگ عمران خان کو یہودی ایجنٹ سمجھیں :)
جن تصاویر کو اسرائیل کہہ کر شیئر کیا جارہا ہے ان دنوں وہ فلسطین کے قبضہ میں تھیں اور تصاویر میں کہیں بھی اسرائیلی حکام یا کوئی آفیشل نہیں ہے سوائے فلسطینی اتھارٹی کے۔
اب جن صاحب نے فلسطین وزٹ کیا ہے ان کا مولانا کی پارٹی میں کیا کردار؟
 

جاسم محمد

محفلین
ثبُوت کہہ دینے سے ثبُوت بن نہیں جاتے۔ اب یہ تو بچوں والی بحث ہے جس کا کیا جواب دُوں؟
جن تصاویر کو اسرائیل کہہ کر شیئر کیا جارہا ہے ان دنوں وہ فلسطین کے قبضہ میں تھیں اور تصاویر میں کہیں بھی اسرائیلی حکام یا کوئی آفیشل نہیں ہے سوائے فلسطینی اتھارٹی کے۔
اب جن صاحب نے فلسطین وزٹ کیا ہے ان کا مولانا کی پارٹی میں کیا کردار؟
عمران خان حکومت کا کوئی نمائندہ اسرائیل تو کیا فلسطین بھی نہیں گیا۔ لیکن اپوزیشن اور لفافوں کو پکا یقین ہے کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے جا رہا ہے اور یہ کہ عمران یہودی ایجنٹ ہے۔
دوسری طرف مولانا اجمل قادری مختلف انٹرویوز میں اقرار کر چکے ہیں کہ وہ نواز شریف کی درخواست پر اسرائیل و فلسطین کے دورہ پر گئے تھے اور تل ابیب میں اسرائیلی حکام سے ملاقات کی تھی۔ اس دورہ کی کچھ تصاویر بھی انہوں نے بطور ثبوت پیش کر دی۔ مگر یہاں وہی مرغے کی ایک ٹانگ والا معاملہ ہے۔
 

بابا-جی

محفلین
عمران خان حکومت کا کوئی نمائندہ اسرائیل تو کیا فلسطین بھی نہیں گیا۔ لیکن اپوزیشن اور لفافوں کو پکا یقین ہے کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے جا رہا ہے اور یہ کہ عمران یہودی ایجنٹ ہے۔
دوسری طرف مولانا اجمل قادری مختلف انٹرویوز میں اقرار کر چکے ہیں کہ وہ نواز شریف کی درخواست پر اسرائیل و فلسطین کے دورہ پر گئے تھے اور تل ابیب میں اسرائیلی حکام سے ملاقات کی تھی۔ اس دورہ کی کچھ تصاویر بھی انہوں نے بطور ثبوت پیش کر دی۔ مگر یہاں وہی مرغے کی ایک ٹانگ والا معاملہ ہے۔
جب مَیں نے نہیں کہا اور مَیں لفافہ نہیں ہُوں تو میرا اِقتباس لینا غیر اخلاقی حرکت ہے جِس پر میں طیش میں آکر مُرشدی سے معذرت کر لُوں گا۔
 

dxbgraphics

محفلین
عمران خان حکومت کا کوئی نمائندہ اسرائیل تو کیا فلسطین بھی نہیں گیا۔ لیکن اپوزیشن اور لفافوں کو پکا یقین ہے کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے جا رہا ہے اور یہ کہ عمران یہودی ایجنٹ ہے۔
دوسری طرف مولانا اجمل قادری مختلف انٹرویوز میں اقرار کر چکے ہیں کہ وہ نواز شریف کی درخواست پر اسرائیل و فلسطین کے دورہ پر گئے تھے اور تل ابیب میں اسرائیلی حکام سے ملاقات کی تھی۔ اس دورہ کی کچھ تصاویر بھی انہوں نے بطور ثبوت پیش کر دی۔ مگر یہاں وہی مرغے کی ایک ٹانگ والا معاملہ ہے۔

تو پھر قادیانی بھی لفافوں اور جھوٹ و پروپیگنڈے کی دوڑ میں شامل ہوگئے ہیں۔
ربوہ ٹائمز کی ٹویٹ ملاحظہ کریں۔

 
Top