اساتذہ اصلاح و رہنمائی فرما دیں ۔۔

مومن فرحین

لائبریرین
دل میں ارماں ہزاروں جگاتے گئے
وہ ہمیں دیکھ کر مسکراتے گئے

جو نگاہوں سے دل میں سماتے گئے
وہ ہمیں سے نگاہیں چراتے گئے

ذہن و دل پر کچھ ایسے وہ چھاتے گئے
ہوش گویا ہمارے اڑاتے گئے

جس کی الفت نے رسوا کیا تھا ہمیں
اس کی یادوں سے پھر بھی نبھاتے گئے

وہ حقیقت میں ہم کو میسر نہ تھا
خواب آنکھوں میں جس کے سجاتے گئے

ہو کے برہم کبھی ، بن کے ہمدم کبھی
دل کی بے تابیاں وہ بڑھاتے گئے

داغ دل پر لیے جن کی خاطر وہی
عمر بھر ہم سے دامن بچاتے گئے
 
کیا یہ ٹھیک نہیں ہوتا ؟
ٹھیک ہوتا ہے ۔۔۔ مطلعوں کی تعداد پر کوئی قدغن نہیں ۔۔۔ پوری کی پوری غزل بھی مطلعے کی ہیئت پر ہوسکتی ہے ۔۔۔ لیکن حسنِ مطلع سے آگے کے مطلع نما اشعار کے لیے میرا نہیں خیال الگ سے کوئی اصطلاح وضع کی گئی ہے۔
 
دل میں ارماں ہزاروں جگاتے گئے
وہ ہمیں دیکھ کر مسکراتے گئے

جو نگاہوں سے دل میں سماتے گئے
وہ ہمیں سے نگاہیں چراتے گئے

ذہن و دل پر کچھ ایسے وہ چھاتے گئے
ہوش گویا ہمارے اڑاتے گئے

جس کی الفت نے رسوا کیا تھا ہمیں
اس کی یادوں سے پھر بھی نبھاتے گئے

وہ حقیقت میں ہم کو میسر نہ تھا
خواب آنکھوں میں جس کے سجاتے گئے

ہو کے برہم کبھی ، بن کے ہمدم کبھی
دل کی بے تابیاں وہ بڑھاتے گئے

داغ دل پر لیے جن کی خاطر وہی
عمر بھر ہم سے دامن بچاتے گئے
 
Top