ازابیل ، گلاب، کنول اور خدا کا انصاف

زرقا مفتی

محفلین
بے شک مغرب کا ادب بھی جاندار ہے۔۔۔۔ یہ میری اپنی سوچ ہے۔۔۔ بلکہ ایسی ہزاروں سوچیں ہیں‌۔۔۔۔ ہاں طرز تحریر روایتی انداز سے قدرے مختلف ہے

آپ کو بدیسی نام زیادہ پسند ہیں۔ ازابیل کی جگہ فاطمہ، ارم ، ندا کچھ بھی ہو سکتا تھا۔
 
پر، بائیس ہزار سال کا چکر تو اب بھی سمجھ نہیں آیا نا۔۔۔ کسی خاص سمت اشارہ کیا گیا ہے یا ایویں ہی ایک خیال ہے بس۔۔۔۔؟

یہ بائیس ہزار سال کا چکر ما بعد الطبیعات سے ریلیٹیڈ ہے راہبر۔۔۔ تھوڑا سا مطالعہ اپنے اسلاف کا بھی ضروری ہے ۔۔۔ ہم کچھ زیادہ ہی مغرب کی تقلید کرنے لگے ہیں جبکہ یہ ساری ترقی ہمارے اسلاف کے ماضی کی مرہوں منت ہے۔۔۔۔
 
آپ کو بدیسی نام زیادہ پسند ہیں۔ ازابیل کی جگہ فاطمہ، ارم ، ندا کچھ بھی ہو سکتا تھا۔

ایسا نہیں ہے زرقا صاحبہ ۔۔۔ میں نے بس جو دل میں ایا وہ نام لکھ دیا۔۔۔ میں مغرب زدہ نہیں ہوں ۔۔ ہاں یہ مانتا ہوں کہ میں نے فرضی نام کی چوائس میں غلطی کی ہے ۔۔۔ ائندہ ایسا نہیں ہوگا انشا اللہ ۔۔۔

شکریہ :)
 
یہ بائیس ہزار سال کا چکر ما بعد الطبیعات سے ریلیٹیڈ ہے راہبر۔۔۔ تھوڑا سا مطالعہ اپنے اسلاف کا بھی ضروری ہے ۔۔۔ ہم کچھ زیادہ ہی مغرب کی تقلید کرنے لگے ہیں جبکہ یہ ساری ترقی ہمارے اسلاف کے ماضی کی مرہوں منت ہے۔۔۔۔
جبھی تو وضاحت چاہی تھی نا۔۔۔ اب میرا خیال ہے کہ اگلی تحریر مابعد الطبیعات پر لکھ ڈالیں۔۔۔ مجھ سے نالائقوں کے لیے۔
 

بلال

محفلین
اس پوسٹ کا اعزاز یہ کچھ کم نہیں ہے کہ اپ نے اسے دیکھا ۔۔۔ بلال پر میں حیران ہوں۔۔۔

ڈاکٹر صاحب کچھ بتائیں تو سہی آپ مجھ پر کیوں حیران ہیں کیا میری تحریر غلط ہے آپ اس پر حیران ہے یا میں نے کچھ تھوڑا بہت ٹھیک لکھ دیا ہے آپ اس پر حیران ہیں۔۔۔ کچھ مجھے بھی تو پتہ چلے۔۔۔
 

damsel

معطل
ڈاکٹر صاحب کچھ بتائیں تو سہی آپ مجھ پر کیوں حیران ہیں کیا میری تحریر غلط ہے آپ اس پر حیران ہے یا میں نے کچھ تھوڑا بہت ٹھیک لکھ دیا ہے آپ اس پر حیران ہیں۔۔۔ کچھ مجھے بھی تو پتہ چلے۔۔۔
نہیں بلال آپ نے بہت خوبصورت لکھا ہے مجھے بہت اچھا لگا جو آپ نے لکھا
 
ڈاکٹر صاحب کچھ بتائیں تو سہی آپ مجھ پر کیوں حیران ہیں کیا میری تحریر غلط ہے آپ اس پر حیران ہے یا میں نے کچھ تھوڑا بہت ٹھیک لکھ دیا ہے آپ اس پر حیران ہیں۔۔۔ کچھ مجھے بھی تو پتہ چلے۔۔۔

تم نے اچھا لکھا بھئی۔۔۔۔ بڑی خوشی ہوتی ہے نا کہ کوئی اپ کی کسی بات کو مکمل نہ سہی بہت حد تک سمجھ لیتا ہے
 
مزاحیہ نہیں یہ لکهنے والے کی شعور کی فہم خیال رنگ گمان تصور یعنی بائیس ہزار سال لکهنایہاں تک وہ سمجها اس نے اپنا خیال دوڑایا بائیس ہزار سال
 
Top