ہم اس کے سوا کہہ بھی کیا کہہ سکتے ہیں کہ لا حول ولا قوۃ الا با اللہ العلی العظیم۔۔۔لاحول ولا قوتہ الابااللہ العلی عظیم۔
بھائی!ہم اس کے سوا کہہ بھی کیا کہہ سکتے ہیں کہ لا حول ولا قوۃ الا با اللہ العلی العظیم۔۔۔
لیکن دل کڑھتا ہے کہ ہمارے وطن عزیز کے ساتھ کیا ہورہا ہے ، حکمران ٹولے اپنے اپنے مفادات و ضروریات کے مطابق جب چاہیں اس ملک کے آئین و قوانین کو بدل دیتے ہیں۔ اگر جمہوریت اسی کا نام ہے تو پھر چوہا لنڈورا ہی بھلا۔۔۔![]()
ہم اس کے سوا کہہ بھی کیا کہہ سکتے ہیں کہ لا حول ولا قوۃ الا با اللہ العلی العظیم۔۔۔
لیکن دل کڑھتا ہے کہ ہمارے وطن عزیز کے ساتھ کیا ہورہا ہے ، حکمران ٹولے اپنے اپنے مفادات و ضروریات کے مطابق جب چاہیں اس ملک کے آئین و قوانین کو بدل دیتے ہیں۔ اگر جمہوریت اسی کا نام ہے تو پھر چوہا لنڈورا ہی بھلا۔۔۔![]()
آپ درست کہتی ہیں۔ دراصل خرابی ہمارے اپنے اندر یعنی عوام میں ہے۔ ہم میں سے کون نہیں جانتا کہ یہ سیاست دان ہمارے ملک کے ساتھ کیا کر رہے ہیں لیکن پھر بھی ہم اپنی آنکھوں ، کانوں اور دلوں پر پٹیاں لپیٹے ان ہی کے نعرے لگاتے چلے جا رہے ہیں۔ اور یہ سب چور اچکے ، عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے ظاہراً ایک دوسرے کو گالیاں دیتے رہتے ہیں اور اندر سے اپنے باہمی مفادات کو بچانے اور اپنی بدعنوانیوں کو چھپانے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھی بنے ہوئے ہیں۔ ہماری عوام یہ سب جانتی ہے لیکن آئے دن کی سیاسی بے شرمیاں دیکھ دیکھ کر شاید بے حس ہو چکی ہے۔ یا پھر سوچی سمجھی پلاننگ کے ساتھ بے حس کیا جا رہا ہے۔۔۔بھائی!
جیسے آپ آزردہ ہیں بالکل ایسے ہی ہم بھی آزردہ ہوتے ہیں۔
پھر ہم حل ڈھونڈنے لگتےہیں۔
خود کو مزید بہتر بنائیں۔اپنے بچوں، گھر،اپنے رشتہ داروں،دوستوں ،اپنے ادارے اور شاگردوں کی بہتری کے لئے جو کر سکتے ہیں،کریں۔
اور اس سب کے لئے ہمیں اللہ کی طرف سے توفیق اور آسانی چاہیے۔
آپ درست کہتی ہیں۔ دراصل خرابی ہمارے اپنے اندر یعنی عوام میں ہے۔ ہم میں سے کون نہیں جانتا کہ یہ سیاست دان ہمارے ملک کے ساتھ کیا کر رہے ہیں لیکن پھر بھی ہم اپنی آنکھوں ، کانوں اور دلوں پر پٹیاں لپیٹے ان ہی کے نعرے لگاتے چلے جا رہے ہیں۔ اور یہ سب چور اچکے ، عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے ظاہراً ایک دوسرے کو گالیاں دیتے رہتے ہیں اور اندر سے اپنے باہمی مفادات کو بچانے اور اپنی بدعنوانیوں کو چھپانے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھی بنے ہوئے ہیں۔ ہماری عوام یہ سب جانتی ہے لیکن آئے دن کی سیاسی بے شرمیاں دیکھ دیکھ کر شاید بے حس ہو چکی ہے۔ یا پھر سوچی سمجھی پلاننگ کے ساتھ بے حس کیا جا رہا ہے۔۔۔
لیکن ہم اللہ عزوجل کے فضل اور اس کے رسول علیہ الصلاۃ والسلام کی رحمت سے نا امید نہیں ہیں۔ ہمیں پوار یقین ہے کہ یہ مملکت خدا داد ان کرپٹ عناصر سے پاک ہو کر ایسا عروج حاصل کرے گی کہ اقوام عالم میں اس کی مثالیں دی جائیں گی۔ ان شاءاللہ عزوجل۔۔۔