اردو کو سنسکرت سے بچاٰیئے

باباجی

محفلین
کارٹونز میں وہ لوگ اپنی مذہبی تعلیمات کا پرچار بھی کر رہے ہیں
اور نئی نسل کے ذہن میں بچپن ہی سےیہ زہر انڈیل رہے ہیں
اور ہماری بدقسمتی کی مائیں اپنے بچوں سے جان چھڑانے کے لیئے انہیں کارٹون نیٹ ورک یا دوسرے چینلز لگا کر بٹھا دیتی ہیں
 
اس میں کچھ اور بھی اضافہ کرلیں جیسے:
پوربی، بنگالی، مارواڑی، برجی، بندیل کھنڈی، دکنی، انگریزی، سریانی، یونانی اور پشتو۔ :)

کرلیں۔ مگر یہ مرحوم ہوچکی ہے
اسکی جگہ انگریزی، ہندی، پنجابی، پشتو، بنگالی نےلےلی ہے
بنگال سے تو اس کو دیس نکالا دیا جاچکا ہے
ہند کی مار سےمرحوم اور پاکستان میں یتیم ہوچکی ہے
 
کارٹونز میں وہ لوگ اپنی مذہبی تعلیمات کا پرچار بھی کر رہے ہیں
اور نئی نسل کے ذہن میں بچپن ہی سےیہ زہر انڈیل رہے ہیں
اور ہماری بدقسمتی کی مائیں اپنے بچوں سے جان چھڑانے کے لیئے انہیں کارٹون نیٹ ورک یا دوسرے چینلز لگا کر بٹھا دیتی ہیں

درست
بندر کو ہیرو بنا چکے ہیں پاکستانی بچے
 

حسان خان

لائبریرین
بھئی اردو اور ہندی در حقیقت ایک ہی زبان ہے۔
صرف رسم الخط ہی کا فرق ہے۔

ایسی باتیں وہی کر سکتے ہیں جو جدید ہندی زبان و ادب سے ناواقف ہیں۔
آپ کی خدمت میں ادبی ہندی زبان کا ایک نمونہ :)

نظم:
ہِمادری تُنگ شرنگ سے پربُدھ شدھ بھارتی
سوئم پربھا سَمُجّولا سوتنترتا پکارتی
'امرتیہ ویر پتر ہو، درِڑھ پرتگیہ سوچ لو،
پرَشَست پُنیہ پنتھ ہے، بڑھے چلو، بڑھے چلو!"

اسنکھیہ کیرتی رشمیاں وِکیرن دِویہ داہ سی
سپوت ماتر بھومی کے رکو نہ شُور ساہسی
اراتی سَینیہ سندھو میں، سُواڑواگنی سے جلو،
پروِیر ہو جئی بنو - بڑھے چلو، بڑھے چلو!

نثر:
شِری یُت بابو جئے شنکر 'پرساد' جی ہندی کے سوَنامدھنیہ سُکوی اور یشودھن سُلیکھک ہیں۔ ساہتیہ سنسار میں انکا شبھ نام سوَتَہ دیدِپیہ مان ہو رہا ہے۔ انکی سروتومکھی پرتبھا اور سُدھ مکھی لیکھنی کا پرساد پا کر ہندی وشیش گوروانوِت ہوئی ہے۔
 

arifkarim

معطل
عام بولے جانی اردو اور ہندی ایک دوسرے کے اتنا ہی قریب ہیں جتنا نارویجن، ڈینش اور سویڈش۔ جسکو ان میں سے ایک زبان بھی آتی ہوگی وہ بہت حد تک دوسرے کی زبان با آسانی سمجھ جائے گا۔ لیکن جونہی آپ ان زبانوں کے لٹریچر میں غوطہ لگاتے ہیں، تو ساری حقیقت سامنے آجاتی کہ ایک الگ زبان دوسرے سے کتنا الگ ہوتی۔ لیکن اس زبان کی حفاظت اسکے بولنے والوں کا کام ہے۔ نہ کہ کیبل آپریٹرز اور آزاد میڈیا کا!
 
یار آپ ہر جگہ میری تعریف نہ کیا کریں :)


کہاں ابھی تو میں نے کچھ بولا بھی نہیں بھائی جان تعریف کرانے کے موڈ میں ہیں تو بولئے :)ڈونگرے انڈلوا دوں تعریف کے:LOL:اور ہاں لیکن یہ بھی جان رکھئے ہم جھوٹی تعریف کے قائل نہیں ۔حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا منہ پر تعریف کرنا قتل کے مترادف ہے ۔
 
کہاں ابھی تو میں نے کچھ بولا بھی نہیں بھائی جان تعریف کرانے کے موڈ میں ہیں تو بولئے :)ڈونگرے انڈلوا دوں تعریف کے:LOL:اور ہاں لیکن یہ بھی جان رکھئے ہم جھوٹی تعریف کے قائل نہیں ۔حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا منہ پر تعریف کرنا قتل کے مترادف ہے ۔

یہ آپ ہی بولے نا

ہاں اب نظر آ گیا ۔پڑھ کے کچھ تبصرہ کروں گا ۔کوئی بات نہیں رفتہ رفتہ سیکھ جائیے گا ۔بہت اچھی گذرے گی محفل میں ۔بہت اچھے لوگ ہیں یہاں ماشائ اللہ۔

تو یہ تعریف ہی ہوئی نا
 

ثمینہ شاہ

محفلین
بہت عمدہ تحریر ہے،
مجھے بھی ایک مسئلہ درپیش ہے کہ کارٹونز اور معلوماتی ویڈیوز کے اردو ورژن کے بجائے ہندی ورژن دستیاب ہیں۔ اب میرے بچوں کو شہزادی شاید سمجھ نہیں آتی لیکن راجکماری سمجھ آتی ہے۔زلزلہ سمجھنا ان کے لیے مشکل ہے لیکن بھوکم آسان۔
اور ایسے ہی لاتعداد سوال بچوں کے ذہنوں پہ ثبت ہوتے جا رہے ہیں۔

@محمد خلیل الرحمٰن
ماشااللہ آپ نے ہمارے دل کی بات کہی اگر ایک ایسا دھاگہ شروع کیا جاٰے کہ جہاں اس قسم کے الفاظ اور جملوں کی ایک فہرست مہیا کر دی جاٰے تو ایک بہترین قدم ہو گا اس دھاگے پر کچھ لوگ آمن کی آشا کے شیداٰی لگتے ہیں جو امن اور دوستی کے نام پر اپنی شناخت کھونا چاہتے ہیں
 
ماشااللہ آپ نے ہمارے دل کی بات کہی اگر ایک ایسا دھاگہ شروع کیا جاٰے کہ جہاں اس قسم کے الفاظ اور جملوں کی ایک فہرست مہیا کر دی جاٰے تو ایک بہترین قدم ہو گا اس دھاگے پر کچھ لوگ آمن کی آشا کے شیداٰی لگتے ہیں جو امن اور دوستی کے نام پر اپنی شناخت کھونا چاہتے ہیں
جی ضرور،
کوشش میں ہوں کہ کچھ کارٹونز کا ترجمہ بھی کر سکوں۔
 

ثمینہ شاہ

محفلین
کچھ جملے مثلا (میرا یہ ماننا ہے) یہ بھارتی میڈیا کی تخلیق ہے ہمارے ہاں اس جملے کی جگہ موقع کی مناسبت سے مختلف جملے بولے جاتے ہیں جیسے ہمارا خیال ہے ہمارا یقین ہے ہم کہتے ہیں وغیرہ
 

ثمینہ شاہ

محفلین
عام بولے جانی اردو اور ہندی ایک دوسرے کے اتنا ہی قریب ہیں جتنا نارویجن، ڈینش اور سویڈش۔ جسکو ان میں سے ایک زبان بھی آتی ہوگی وہ بہت حد تک دوسرے کی زبان با آسانی سمجھ جائے گا۔ لیکن جونہی آپ ان زبانوں کے لٹریچر میں غوطہ لگاتے ہیں، تو ساری حقیقت سامنے آجاتی کہ ایک الگ زبان دوسرے سے کتنا الگ ہوتی۔ لیکن اس زبان کی حفاظت اسکے بولنے والوں کا کام ہے۔ نہ کہ کیبل آپریٹرز اور آزاد میڈیا کا!
جی بلکل یہی کہا گیا ہے کالم میں کہ کیبل آپریٹر کو مجبور کیا جاٰے انگلش ورثن چلانے پر نہ کہ کیبل آپریٹر سے کوٰی توقع لگاٰی گٰی ہے
 

ثمینہ شاہ

محفلین
ایسی باتیں وہی کر سکتے ہیں جو جدید ہندی زبان و ادب سے ناواقف ہیں۔
آپ کی خدمت میں ادبی ہندی زبان کا ایک نمونہ :)

نظم:
ہِمادری تُنگ شرنگ سے پربُدھ شدھ بھارتی
سوئم پربھا سَمُجّولا سوتنترتا پکارتی
'امرتیہ ویر پتر ہو، درِڑھ پرتگیہ سوچ لو،
پرَشَست پُنیہ پنتھ ہے، بڑھے چلو، بڑھے چلو!"

اسنکھیہ کیرتی رشمیاں وِکیرن دِویہ داہ سی
سپوت ماتر بھومی کے رکو نہ شُور ساہسی
اراتی سَینیہ سندھو میں، سُواڑواگنی سے جلو،
پروِیر ہو جئی بنو - بڑھے چلو، بڑھے چلو!

نثر:
شِری یُت بابو جئے شنکر 'پرساد' جی ہندی کے سوَنامدھنیہ سُکوی اور یشودھن سُلیکھک ہیں۔ ساہتیہ سنسار میں انکا شبھ نام سوَتَہ دیدِپیہ مان ہو رہا ہے۔ انکی سروتومکھی پرتبھا اور سُدھ مکھی لیکھنی کا پرساد پا کر ہندی وشیش گوروانوِت ہوئی ہے۔

بجا فرمایا یہ بلکل ایسے ہی ہے جیسے اردو اور پنجابی بولنے والے ایک دوسرے کی بولی سمجھ سکتے ہیں تو کیا یہ دونوں زبانیں ایک ہی سمجھی جاٰیں گیں
 
@محمد خلیل الرحمٰن
ماشااللہ آپ نے ہمارے دل کی بات کہی اگر ایک ایسا دھاگہ شروع کیا جاٰے کہ جہاں اس قسم کے الفاظ اور جملوں کی ایک فہرست مہیا کر دی جاٰے تو ایک بہترین قدم ہو گا اس دھاگے پر کچھ لوگ آمن کی آشا کے شیداٰی لگتے ہیں جو امن اور دوستی کے نام پر اپنی شناخت کھونا چاہتے ہیں

کچھ جملے مثلا (میرا یہ ماننا ہے) یہ بھارتی میڈیا کی تخلیق ہے ہمارے ہاں اس جملے کی جگہ موقع کی مناسبت سے مختلف جملے بولے جاتے ہیں جیسے ہمارا خیال ہے ہمارا یقین ہے ہم کہتے ہیں وغیرہ

جزاک اللہ ثمینہ شاہ بہنا!
اسی طرح ’اس بیچ‘ بمعنی ’اس کے درمیان‘ بھی ہمارے ہاں ہندی چینلز ہی سے در آیا ہے۔
 

ثمینہ شاہ

محفلین
@محمد خلیل الرحمٰن @امجد میاندا
کیبل آپریٹر سے متعلق ایک دلچسپ واقعہ شیٰر کرنا چاہیں گے ہم لاہور کے ایک کمرشل ایریا میں رہتے ہیں یہاں الصباح کیبل نیٹ ورک چلتا ہے پہلے پہل یہ لوگ ان چینلز کے انگلش ورثن ہی چلاتے تھے جب شروع شروع میں انہوں نے ہندی ورثن شروع کیٰے تو ہماری ایک فون کال پر اکثر انگلش ورثن چلا دیا کرتے تھے بھر انہوں نے کہنا شروع کیا باجی یہاں زیادہ تر لوگ ہندی چینل کی فرماٰش کرتے ہیں ہم خود نہیں چلاتے چناچہ ہم نے علاقے کی کم از کم 50 کے قریب گھروں سے کیبل آپریٹر کو فون کرواٰے لیکن حیرت انگیز طور پر ہر فون کرنے والے کو کیبل آپریٹر یہی جواب دیتا کہ انگلش ورثن آپ کے علاوہ کوٰی چلانے کو نہیں کہتا
خیر ہم نے ہار نہیں مانی اور وزیر اعلی شہباز شریف سے اس معاملے پر براہ، راست بات کرنے کی ٹھانی اور کسی طرح شہباز شریف سے اس سلسلے میں ہماری ملاقات بھی ہو گٰی یقین جانٰیے ہماری توقع کے بر خلاف شہباز شریف صاحب نے اس معاملے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور ہمارے سامنے احکامات جاری کیے ہندی ورثن روکنے کے جب ہم گھر پہنچے تو ہماری حیرت اور خوشی کی انتہا نہ رہی کہ ڈسکوری چینل سمیت سبھی معلوماتی چینلز انگلش میں چل رہے تھے خیر دو ہفتے آرام سے گزر گٰے لیکن پھر ہندی ورثن چل پڑے ہمیں بہت غصہ آیا کہ یہ لوگ وزیر اعلی کو بھی کچھ نہیں سمجھتے ہم نے پھر کسی کے ہاتھ شہباز شریف صاحب کو پیغام پہنچایا اور پھر انگلش چینل چلواٰے لیکن پھر وہی کچھ دنوں کے بعد ہندی چینلز چل پڑتے اس اور پھر کچھ چار یا پانچ مرتبہ ایسا ہونے کے بعد شہباز شریف صاحب بھی غالبا تنگ آگٰے اور ہماری بات سننا چھوڑ دی خیر یہ سب شٰیر کرنے کا مقصد یہ تھا کہ ہمارے خیال میں یقینا کوٰی بڑی طاقت اس پوری سازش کے پیچھے کار فرما ہے اور ہمیں اس کا نوٹس لینا چاہیے ہم نے تو وہ کیا جو کچھ کر سکے لیکن اس سے زیادہ ہماری فی الحال ہمت نہیں لیکن ہم ہار نہیں مانیں گے اس امن کی آشا کے تماشے کو ختم کر کے ہی دم لیں گے انشااللہ
 
ایک اور وبا اشتہارات ہیں
اکثر بھارت میں بنتے ہیں اور ان میں بھی وہی ناچ گانے۔
مثلا موبائل فون کے اشتہارات۔ مجھے کبھی شک گزرتا ہے کہ موبائلز کی کمپنیوں میں بھارتیوں کی انوسمنٹ ہے ۔ اور وہی اشتھارات چلائے جاتے ہیں جو بھارتی کلچر یا لچر کلچر کو فروغ دے
 
کافی عرصہ قبل یہ خبر آئی تھی کہ پاکستان کے مشہور میڈیا گروپس میں انڈین سرمایہ کاروں مثلاّ بجاج وغیرہ کے بھی شئیر ز ہیں۔۔۔واللہ اعلم کہ اس خبر میں کتنی صداقت ہے۔
 
کافی عرصہ قبل یہ خبر آئی تھی کہ پاکستان کے مشہور میڈیا گروپس میں انڈین سرمایہ کاروں مثلاّ بجاج وغیرہ کے بھی شئیر ز ہیں۔۔۔ واللہ اعلم کہ اس خبر میں کتنی صداقت ہے۔
ہوسکتاہے
مگر یہ کیو موبائل اور اور موبائل سروس پروائڈرز مثلا ٹیلی نار بے ہودگی پھیلانے میں بے مثال ہیں
یہ بات سام سنگ کے فون کے اشتھارات کے لیے بھی ہے۔ خصوصا سام سنگ کی یہ شاید پالیسی ہے کہ فحش ترین اشتھارات جاری کیے جاویں
پھر صابن اور شمپو۔ مثلا لکس وغیرہ نے بے حیائی کی حدیں پار کردیں ہیں
 
Top