ابو ہاشم

محفلین
اردو میں سات لمبے سادہ عِلّات پائے جاتے ہیں۔ان کے نام، علامتیں اور مثالیں ذیل کے جدول میں دیے گئے ہیں:

نام
اردو علامت
IPA علامت
مثالیں
الف مدّہ​
ا​
/ɑː/​
کا، جا، آ، جال، لال، بات، کام​
یائے معروف​
ی​
/iː/​
کی، دی، بھی، کِیل، گِیت، بِین​
یائے مجہول​
ے​
/eː/​
کے، دے، کھیل، بھید​
یائے لین​
َے​
/ɛː/​
ہَے، بَیل، پَھیلا،اَے، قَید​
واوِ مجہول​
و​
/oː/​
کو، دو، ڈھول، ڈور، شور، چور​
واوِ معروف​
ُو​
/uː/​
لُو، بُو، پُھول، تُھوک، نُور​
واوِ لین​
َو​
/ɔː/​
جَو، ضَو، جَور، دَوڑ​
 
آخری تدوین:

ابو ہاشم

محفلین
واوِ معروف کو واؤ معروف بھی لکھا جاتا ہے۔ باقی واووں کا معاملہ بھی ایسا ہی ہے۔
واوِ لین اور یائے لین کو بالترتیب واؤ ما قبل مفتوح اور یائے ما قبل مفتوح بھی کہا جاتا ہے۔
 

ابو ہاشم

محفلین
اور جہاں تک چھوٹے سادہ علات کی بات ہے تو اردو میں سات چھوٹے سادہ عِلّات پائے جاتے ہیں۔ان کے نام علامتیں اور مثالیں ذیل کے جدول میں دیے گئے ہیں:

نام
اردو علامت
IPA علامت
مثالیں
زبر​
ﹷ​
/ə/​
ڈَر، مَت، بَن، لَگَن​
زیرِ معروف​
ﹻ​
/ɪ/​
دِل، بِن​
زیرِ مجہول​
ﹻ​
/e/​
محنت، سہرا، احتیاط، اہتِمام؛ سانحہ، سامعہ، واقعہ ؛ کہ؛ فارسی زیرِ اضافت جیسے دردِ دل​
زیرِ لین​
/ɛ/​
کہہ، کہنا، شہر، زہر، رہنا، محفل، مہک، مہکنا​
پیشِ معروف​
ﹹ​
/ʊ/​
کُل، بُن​
پیشِ مجہول​
ﹹ​
/o/​
عُہدہ، کہرام، محسن، مہر، جہلا، کہن، محرِّر، محرَّم، معطَّل، معلّیٰ، کہر​
مختصر الف مدّہ
ا​
/ɑ/​
بیٹا، لینا، دینا، جانا وغیرہ کا آخری الف​
 

ابو ہاشم

محفلین
غنی علّات

مندرجہ بالا سادہ علّات کے غنی مشابہات(analogue) بھی ہیں ان میں منہ سے باہر جاتی ہوا کا کچھ حصہ ناک میں سے ہو کرگزرتا ہے۔ان میں سے چند ذیل میں مع مثالوں کے دیے گئے ہیں۔ ان غنی علّات کو متعلقہ سادہ علّات کے بعد ‘ ں’ لگا کر ظاہر کیا جاتا ہے۔

غنی علّت
علامت
مثالیں
غنی الف مدّہ​
ا ں​
جاں، کہاں، فُلاں، بھاںڈ، ساںپ، ماںد​
غنی بڑی یے​
ے ں​
دیں، لیں، میں، ہمیں، کتابیں، گیںد​
غنی یائے لین​
َے ں​
مَیں، ہَیں​
غنی چھوٹی یے​
ی ں​
تِھیں، کِیں، دِیں، لِیں، اِیںٹ، اِنِھیں​
غنی واؤ معروف​
ُوں​
ہُوں، جُوں ، رکُھوں، گُوںج، گھُوںٹ​
غنی واؤ مجہول​
وں​
ہوں، کتابوں، گوںد، لاکھوں، کھیتوں، دوستوں​
غنی واؤ لین​
َ وں​
لَوںڈی، بھَوںک،​
غنی زبر​
َ ں​
گَںوار ، بھَںور، سَںوار​
غنی زیر​
ِں​
سِںچائی​
غنی پیش​
ُں​
کُںوارا، پہُںچ​

یہاں یہ واضح ہو گیا ہو گا کہ ں( نونِ غنہ) اپنے آپ میں نہ صحیحہ ہے نہ علت بلکہ ایک علامت ہے جو یہ بتاتی ہے کہ اس کے ساتھ والا پچھلا علت غنی ہے (جیسے دو چشمی ہ (ھ) ایک علامت ہے )۔ اور یوں اس سے یہ بات بھی معلوم ہوتی ہے کہ اس سے پہلے آنے والا مبہم حرف حرفِ علت ہے نہ کہ حرفِ صحیحہ ۔ (مبہم حروف وہ ہیں جو بطور حرفِ علت بھی استعمال ہوتے ہیں اور بطور حرفِ صحیحہ/نیم صحیحہ بھی، یا ایک سے زیادہ علات کو ظاہر کرتے ہیں ۔ان میں شامل ہیں: ا،و، ی اور ے)

واضح رہے کہ تمام کے تمام سادہ اردو علات کے غنی مشابہات کا اردو میں ہونا ضروری نہیں۔ ہاں جو موجود ہیں ان کے ظاہر کرنے کا یہی طریقہ ہےکہ متلعقہ سادہ علت کے بعد ں لگا دیا جائے۔
 
Top