اردو شعراء کے فارسی ماخوذات (مصرعے ، اشعار، محاورات)

دائم

محفلین
السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ احباب!!

اس لڑی کے بنانے کا مقصد یہ ہے کہ اردو شاعری میں فارسی تضمینات کو ایک جگہ جمع کیا جا سکے، آپ سب جانتے ہیں کہ علامہ اقبال نے صائب تبریزی، عرفی، حافظ، ہلالی، غالب اور دیگر کئی شعراء کے فارسی مصارع کو اپنے اشعار میں بقیدِ ردیف و قافیہ یوں پیوست کیا کہ وہ ایک نئی معنویت کیساتھ پردۂ سُخن پر نمود فگن ہوئے!
میری خواہش ہے کہ یہاں اس طرح کے سب اشعار اکٹھے کر لیے جائیں، عین ممکن ہے کہ آئیندہ ایام میں کسی کے کام آ سکیں!
علامہ اقبال کے علاوہ ہزاروں اردو شعراء کے ہاں فارسی ماخوذات پائے جاتے ہیں جو بعض جگہوں پر نئی معنویت سے جلوہ افروز ہوئے ہیں اور کچھ مقامات پر محض قافیہ پیمائی کے کام آئے ہیں

بہت بہت شکریہ!
سو بسم اللہ کیجئے

حسان خان
الف عین
محمد وارث
الف نظامی
فرقان احمد
اکبر صابری

المختصر!
سب دوست حصہ لیں
 
آخری تدوین:

دائم

محفلین
''تخمِ دیگر بکف آریم و بکاریم زِ نَو"
کانچہ کشتیم زِ خجلت نتواں کرد درو

علّامہ اقبال

شعر کا مصرعۂ اولیٰ مشہور فارسی شاعر مُلّا عرشی کا ہے
 

حسان خان

لائبریرین
امام بخش ناسخ کی ایک غزل کا فارسی-اردو مقطع:
آنان که خاک را به نظر کیمیا کُنند
ناسخ ہیں خاک رہگُذرِ بوتُراب میں

(امام بخش ناسخ)
اے ناسخ! جو افراد خاک کو [اپنی ایک] نظر سے کیمیا کر دیتے ہیں، وہ ابوتُراب (حضرتِ علی) کی رہ گُذر میں خاک ہیں۔

× فارسی مصرع حافظ شیرازی کا ہے۔
 
السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ
معزز احباب میں اس محفل میں نو وارد ہوں اور یہ میرا پہلا تبصرہ ہے لہذا دخل در معقولات پر معافی کا خواستگار ہوں

گزارش فقط اتنی ہے کہ ایک فارسی شعر کے شاعر کا نام معلوم کرنا ہے اور اگر پوری غزل بھی مل جائے تو سونے پہ سہاگہ والا کام ہو گا۔ نیز اگر اس شعر میں کوئی غلطی ہو تو اس کی بھی اصلاح فرما دیجئے۔ شعر ہے
ہمہ شب بزاریم شد کہ صبا نہ داد بوئے
نہ دمید صبح بختم چہ گنہ نہم قضا را

پہلے مجھے گمان تھا کہ یہ حافظ کی غزل دل می رود ز دستم کا ہی ایک شعر ہے لیکن جب دیوان میں پوری غزل دیکھی تو نہ پایا۔
آپ احباب کی رہنمائی کا بے تابی سے منتظر رہوں گا
نیز اس نو وارد کی مذید رہنمائی بھی فرمائیں کہ ایسے سوالات کس لڑی میں اٹھائے جائیں؟
اجرکم علی اللہ
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ایک نعتیہ شعر لسان الغیب حافظ شیرازی کا بہت معروف ہے ۔
شب معراج عروج تو از افلاک گزشت
بمقامے کہ رسیدی نرسد ہیچ نبی
۔
اس پر میرے والد صاحب نے نعتیہ تضمین اس طرح کی تھی ۔
آسمانوں سے بلند آج تری جلوہ گری
بمقامے کہ رسیدی نرسد ہیچ نبی
 
Top